آج کی اہم خبریں،صرف ایک کلک پر

[pullquote]مشرف کو باہر کیوں جانے دیا گیا؟ عدالت حکومت پر برہم [/pullquote]

pervez-musharraf1

پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے وفاقی حکومت سے تحریری وضاحت طلب کی ہے کہ عدالت سے پوچھے بغیر ملزم کو بیرون ملک کیوں جانے دیا گیا؟

عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو حکم دیا ہے کہ وہ اس بارے میں تحریری جواب اگلی سماعت پر جمع کروائیں۔
مشرف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ برقرارمشرفی مہرہ بمقابلہ سرکاری مہرہ

جسٹس مظہر عالم میاں خیل کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کے مقدمے کی سماعت شروع کی تو عدالت نے اس مقدمے کے سرکاری وکیل اکرم شیخ سے استفسار کیا کہ حکومت نے ملزم کو باہر جانے کی اجازت کیوں دی؟

عدالت کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کا نام اُن کی اجازت کے بغیر ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے کیوں نکالا گیا جس پر اکرم شیخ نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ملزم کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا ہے۔

مظہر عالم میاں خیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ اگر وفاقی حکومت چاہے تو سابق فوجی صدر کا نام ای سی ایل میں دوبارہ ڈال سکتی ہے۔

خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے ضمانتی میجر جنرل ریٹائرڈ راشد قریشی کو بھی نوٹس جاری کریا ہے کہ ملزم کے پیش نہ ہونے پر کیوں نہ اُن کی ضمانت کی رقم کو ضبط کرلیا جائے۔ میجر جنرل ریٹائرڈ راشد قریشی سابق فوجی صدر کے ترجمان بھی رہے ہیں اور اُنھوں نے آئین شکنی کے مقدمے میں 25 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد کے کاغدات بطور ضمانت عدالت میں جمع کروائے تھے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ بادی النظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ اُنھوں نے کہا کہ جب حکومت کو معلوم تھا کہ خصوصی عدالت نے ملزم پرویز مشرف کو 31 مارچ کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے تو پھر حکومت نے خصوصی عدالت سے پوچھے بغیر ہی اُنھیں باہر جانے کی اجازت کیوں دے دی؟

سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ اس مقدمے میں استغاثہ اپنا کام مکمل کرچکا ہے اس لیے اگر عدالت چاہے تو ملزم کے ریڈ وارنٹ جاری کرسکتی ہے جس پر حکومت عمل درآمد کروائے گی۔

بینچ کے سربراہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت اس معاملے کو بعد میں دیکھے گی پہلے حکومت یہ بتائے کہ اُنھوں نے ملزم کو باہر جانے کی اجازت کیوں دی؟

خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے ضمانتی میجر جنرل ریٹائرڈ راشد قریشی کو بھی نوٹس جاری کریا ہے کہ ملزم کے پیش نہ ہونے پر کیوں نہ اُن کی ضمانت کی رقم کو ضبط کرلیا جائے۔

میجر جنرل ریٹائرڈ راشد قریشی سابق فوجی صدر کے ترجمان بھی رہے ہیں اور اُنھوں نے آئین شکنی کے مقدمے میں 25 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد کے کاغدات بطور ضمانت عدالت میں جمع کروائے تھے۔ عدالت نے اس مقدمے کی سماعت 19اپریل تک ملتوی کردی ہے۔

واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے آئین شکنی کے مقدمے میں ملزم پرویز مشرف کو 31 مارچ میں عدالت میں پیش ہوکر اُن پر لگائے گئے الزامات کا جواب دینے کے لیے طلب کر رکھا تھا۔

پرویز مشرف ان دنوں علاج کی غرض سے دوبئی میں ہیں اور اُن کی طرف سے وطن واپسی کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا گیا۔

[pullquote]انڈین جاسوس کی مزید معلومات کیلئے ایران سے رابطہ[/pullquote]

Indian Spy

اسلام آباد: پاکستان نے بلوچستان سے گرفتار ہندوستانی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی سرگرمیوں سے متعلق معلومات کے حصول اور ان کے ساتھی ‘را’ ایجنٹ سب انسپکٹر راکیش عرف رضوان کی گرفتاری کے لیے ایران سے تحریری رابطہ کرلیا.

رواں ماہ کے آغاز میں بلوچستان سے گرفتار کیے گئے کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ وہ ہندوستان نیوی کا حاضر سروس افسر ہے، جنھیں’را’ نے کراچی اور بلوچستان میں شرپسند سرگرمیوں کے لیے بھیجا.

پاکستانی حکام کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں یادیو کا کہنا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی ‘را’ میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

کلبھوشن کے مطابق 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد ‘را’ کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔

پاکستان نے اسلام آباد میں ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست کے نام خط میں ایران سے یہ مطالبات کیے.
راکیشن عرف رضوان کے نام سے شناخت کیے گئے شخص کی فوری گرفتاری اورتفتیش کے لیے پاکستان کو حوالگی
کلبھوشن یادیو کے دورہ ایران کی معلومات اور اس دوران ان کی سرگرمیوں کی تصدیق
یادیو کے ایران کے مختلف شہروں میں قیام کا ریکارڈ اور دوروں کی مدت کی تفصیلات
ایران میں قیام کے دوران اُن لوگوں اور ملاقاتوں کی تفصیلات جن سے یادیو کا رابطہ رہا
ایران میں ‘را’ نیٹ ورک کی موجودگی کے حوالے سے تفصیلات
مندرجہ بالا نکات کے حوالے سے مزید تفصیلات کی فراہمی

ڈان ڈاٹ کام کے مطابق مذکورہ خط پر وفاقی سیکریٹری داخلہ عارف احمد خان کے دستخط ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ ‘پاکستان توقع کرتا ہے کہ ایران اسلام آباد کے دعووں پر غور کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی علاقوں میں ہندوستانی جاسوسوں کی دراندازی روکنے کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانے پر غور کرے گا.’

خط میں مزید کہا گیا کہ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدی نثار نے ایرانی قیادت کے سامنے ہندوستانی تخریب کاروں کے ایرانی سرزمین استعمال کرنے کا معاملہ اٹھایا ہے.

مزید کہا گیا ہے کہ یادیو ایران کے علاقے چاہ بہار میں زیورات کے ایک تاجر کے بھیس میں رہ رہا تھا، جس کی زیرنگرانی ‘را’ کا سب انسپکٹر راکیش عرف رضوان بھی ایک بزنس مین کے بھیس میں کام کر رہا تھا’.

خط میں مزید کہا گیا کہ یادیو کے پاس ایرانی ویزہ اور ایرانی پاسپورٹ موجود ہے اور وہ ایران کے علاقے ساراوان سے بلوچستان کے علاقے ماشکیل میں داخل ہوا.

خط میں بتایا گیا کہ یادیو کا مشن جاسوسی کے ساتھ سندھ اور بلوچستان کو غیر مستحکم کرنا تھا.

مزید کہا گیا کہ اس سلسلے میں ایران کے تعاون سے نہ صرف دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی بلکہ خطے مں دہشت گردی کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی.

[pullquote]’را ایجنٹ کی گرفتاری پر وزیراعظم دانستہ خاموش'[/pullquote]

nawaz

لاہور: پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے بلوچستان سے ہندوستانی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے ایجنٹ کی گرفتاری کے معاملے پر ایک حکمت عملی کے تحت خاموشی اختیار کر رکھی ہے.

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ نے پنجاب میں شریف برادران کی فیکٹری سے تخریب کاری کے الزامات کے تحت 2 ہندوستانی انجینئروں کی گرفتاری کی تصدیق سے بھی انکار کیا.

جب رانا ثناء اللہ سے اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ وزیراعظم نواز شریف نے ہندوستانی جاسوس کے معاملے پر کوئی بیان کیوں نہیں دیا تو ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان میں ‘را’ کے ملوث ہونے کا معاملہ اٹھانے کے حوالے سے ایک حکمت عملی پر کام کر رہی ہے.

جب صوبائی وزیر قانون سے شریف برادران کی ملکیت رمضان شوگر ملز سے مبینہ طور پر تخریبی سرگرمیوں میں ملوث 2 ہندوستانی انجینیئرز کی گرفتاری کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے غلط اور مضحکہ خیز معلومات پھیلائی جارہی ہیں کیوں کہ کوئی بھی ایجنٹ یا دہشت گرد کسی باعزت اور قانون کی پاسداری کرنے والے شہری کے ساتھ روابط نہیں رکھ سکتا.

جب رانا ثناء سے ان خبروں کی تصدیق یا تردید کرنے پر اصرار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کسی ایجنسی نے اس حوالے سے رپورٹ نہیں دی.

انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ، ‘کبھی کبھار کسی شخص کو گرفتار کیا جاتا ہے لیکن اس کی گرفتاری کو ظاہر نہیں کیا جاتا کیونکہ دیگر افراد (شریک ملزمان) کو بھی اس کی دی گئی معلومات کی بناء پر پکڑا جاتا ہے’.

اُن سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا جیش محمد اور جماعت الدعوۃ کو ‘اچھے اور برے’ طالبان کے تصور کے تحت صوبے میں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی؟، تو ان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے بعد یہ تصور ختم ہوگیا ہے، ‘اب کسی کو بھی کسی بھی قسم کی دہشت گردی کے لیے ہماری سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی.’

لاہور کے گلشن اقبال پارک میں خود کش حملے کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے حوالے سے سوال پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت کے کچھ علاقوں کو رہائشیوں کے بائیوڈیٹا کی جانچ پڑتال کے لیے گھیرے میں لیا گیا ہے، ساتھ ہی انھوں نے شہریوں سے صبر و تحمل کے ساتھ اس تکلیف کو برداشت کرنے کی بھی درخواست کی.

[pullquote]’را ایجنٹ کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے گا'[/pullquote]

UNO

اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہندوستانی نیول افسر کل بھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد مزید ثبوت اور شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں جبکہ پی فائیو اور یورپی یونین کے سفیروں کو اس حوالے سے بریف کیا گیا ہے اور تفصیلی دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ یہ معاملہ اقوام متحدہ کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسر کی گرفتاری نہایت اہم پیشرفت ہے اور پاکستان دنیا کی توجہ ہندوستانی سرکاری اداروں کی تخریبی کارروائیوں کی طرف دلانا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل بھوشن نے اپنے بیان میں پاکستان میں تخریبی کارروائیوں کے لیے را سے مالی امداد حاصل کرنے کااعتراف کیا ہے اور ایسا ہی ایک بیان ماضی میں افغانستان میں چک ہیگل نے بھی دیا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دنیا بھر نے را افسر کا اعترافی بیان دیکھا ہے.

نفیس زکریا نے بتایا کہ ہندوستان نے کل بھوشن یادیو تک قونصلر رسائی کی درخواست کی ہے، جس کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں ‘را’ کی سرگرمیوں کا معاملہ ایرانی صدر کے ساتھ اٹھایا گیا تھا۔

پاکستان کل بھوشن یادیو اور را کی پاکستان مخالف سرگرمیوں پر ایران سے رابطے میں ہے، ایرانی حکام نے ایرانی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اس سے قبل پاکستان نے بلوچستان سے گرفتار ہندوستانی خفیہ ایجنسی ‘را’ کے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کی سرگرمیوں سے متعلق معلومات کے حصول اور ان کے ساتھی ‘را’ ایجنٹ سب انسپکٹر راکیش عرف رضوان کی گرفتاری کے لیے ایران سے تحریری رابطہ کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے رواں ماہ کے آغاز میں ایران سے بلوچستان میں داخل ہونے والے ہندوستانی نیول افسر کل بھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا تاہم ان کی گرفتاری کو گزشتہ ہفتے اس وقت سامنے لایا گیا تھا جب ایرانی صدر پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد میں موجود تھے۔

دو روز قبل اسلام آباد میں فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ اور وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے میڈیا بریفنگ کے دوران ہندوستانی را ایجنٹ کے اعترافی بیان کی ویڈیو جاری کی تھی۔

مذکورہ ویڈیو میں کل بھوشن یادیو نے ہندوستان کے حاضر سروس نیول افسر ہونے اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بلوچستان اور کراچی میں تخریب کاری کی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیںجبکہ ان کا کام بلوچ علیحدگی پسندوں کو رقم اور اسلحہ فراہم کرنا تھا۔

[pullquote]پاکستانی میڈیا پاک ایران تعلقات پر منفی اثرا ڈال سکتا ہے . ایران [/pullquote]

160325180119_nawaz_rohani_640x360_bbc_nocredit

ایران کا کہنا ہے کہ پاکستانی میڈیا میں بھارتی جاسوس کی گرفتاری سے متعلق ایسی باتیں پھیلائی گئی ہیں جس سے ایران اور پاکستان کےدرمیان موجود دوستی اور اخوت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

اس سے قبل پاکستانی فوج نے کہا تھا کہ ایرانی صدر اور پاکستانی آرمی چیف کی ملاقات میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان میں سرگرمیوں کا معاملہ اٹھایا گیا ہے۔ مگر ایرانی صدر اس خبر کی تردید کر چکے ہیں۔

مبینہ جاسوس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ایران سے پاکستان داخل ہوتے وقت تین مارچ کو گرفتار ہوئے تھے اور انھوں نے 2003 میں نے ایران کے علاقے چاہ بہار میں ایک چھوٹا سا بزنس شروع کیا تھا۔
تعلقات پر منفی اثرات

جمعرات کو پاکستان میں ایرانی سفارت خانے کی جانب سے جاری ہونے والے ایک پریس نوٹ میں لکھا گیا ہے: ’قدرتی طور پر جو لوگ دو اسلامی ہمسایہ ممالک ایران اور پاکستان کے درمیان فروغ پاتے تعلقات سے خوش نہیں ہیں، وہ مختلف طریقوں، ناخوشگوار باتوں اور کبھی کبھی توہین آمیز بیانان پھیلا کر یہ کوشش کرتے ہیں کہ صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر حسن روحانی کے حالیہ دورہ پاکستان میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو کمزور کریں اور ایران پاکستان کےدرمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو خراب کر سکیں۔‘

ایرانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ گذشتہ 70 سالہ تاریخ میں پاکستان کی مغربی سرحدوں پر کوئی خطرہ محسوس نہیں کیا گیا۔

صدر روحانی کے بیان کا حوالہ بھی دیا گیا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’ایران کی سلامتی پاکستان کی سلامتی اور پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے۔‘

ایرانی سفارت خانے کے تفصیلی بیان میں آخر میں اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ توہین آمیز باتوں کے پھیلانے سے دونوں ممالک کے ایک دوسرے سے متعلق مثبت اور مخلصانہ نقطہ نظر پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

[pullquote]پشاور میں چوہے کے ’سر کی قیمت‘ 300 روپے[/pullquote]

rat-clipart-yckAdRMcE

پشاور: خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں سوتے ہوئے ایک اور بچی کو چوہوں نے کاٹ لیا جبکہ شہر کی کنٹونمنٹ انتظامیہ نے ’چوہوں کی سر کی قیمت‘ بڑھاکر 300 روپے کردی۔

حسن گڑھی میں چوہے نے گھر میں گھس کر تین سالہ حفصہ کوکاٹ کر زخمی کردیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ حسن گڑھی میں اس سے پہلے بھی متعدد بار چوہے کے کانٹے کے واقعات پیش آئے ہیں جس سے ایک بچہ ہلاک بھی ہوا تھا۔

متاثرہ بچی کے والد نے بتایا کہ آدھی رات کو اس کی بیٹی نے اچانک رونا شروع کردیا اور جب انہوں نے اٹھ کر دیکھا تو کمرے میں سیاہ رنگ کا چوہا موجود تھا۔

انہوں نے کہا کہ بچی کو کاٹنے کے بعد چوہا ادھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حفصہ کو انگلی پر چوٹ آئی جس کے بعد انہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

مقامی افراد نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلعی حکومت صرف اعلانات سے کام لے رہی ہے۔

دوسری جانب چوہوں کی سروں کی قمت 25روپے مقرر کرنے والی مقامی حکومت فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث مہم شروع نہ کر سکی۔

ادھر پشاور کی کنٹونمنٹ انتظامیہ نے چوہوں کے خلاف خصوصی مہم کا اغاز کر دیا اور زہریلے چوہے مارنے والے کو 300 روپے انعام دینے کا اعلان کردیا۔

کنٹونمنٹ بورڈ کے وائس چئرمین وارث خان آفریدی نے بتایا کہ مہم کے کامیابی کے ساتھ انعقاد کے لیے کنٹومنٹ بورڈ میں چوہوں کو مارنے کی قیمت بڑھادی گئی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ روز پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے شہر سے چوہوں کے خاتمے کے لیے ان کے ‘سر کی قیمت’ فی چوہا 25 روپے مقرر کی تھی۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ حال ہی میں خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس کے دوران ایک رکن کے ‘توجہ دلاؤ نوٹس’ کے بعد زیر بحث آیا.

صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی نے سوال اٹھایا تھا، ‘آیا یہ چوہے کسی اور نے صوبے میں بھیجے ہیں’.

جس پر اراکین اسمبلی کی جانب سے انتہائی دلچسپ ریمارکس سننے کو ملے تھے.

[pullquote]پشاور: افغان سیاسی رہنما پر ڈانسر کے ‘ریپ’ کا الزام[/pullquote]

rawalpindi-rape

پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں پولیس مبینہ طور پر ایک 18 سالہ مقامی رقاصہ کا ریپ کرنے والے افغان لویا جرگہ کے ایک رکن کو تلاش کر رہی ہے۔

لویہ جرگہ افغانستان کے ایک خصوصی اجلاس کو کہتے ہیں۔ جس میں روایتی طور پر قبائلی سردار شامل ہوتے ہیں اور تمام قبائل جرگے کے فیصلوں کو ماننے کے پابند ہوتے ہیں۔

حیات آباد پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس پی) حسن افضل کے مطابق ایک مقامی رقاصہ نے پولیس میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں دعویٰ کیا کہ اسے ایک افغان شہری نے اپنے گھر پر منعقدہ پارٹی میں رقص کے لیے بلوایا اور پھر زبردستی ریپ کا نشانہ بنایا۔

پولیس نے خاتون کی شکایت پر حیات آباد میں مذکورہ شخص کے گھر پر چھاپہ مارا اور اس کے ڈرائیور اور خانساماں کو گرفتار کرلیا تاہم ملزم فرار ہوگیا۔

اے ایس پی کے مطابق ملزم کے گھر کی تلاشی کے دوران پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات بھی برآمد ہوئیں جن سے معلوم ہوا کہ ملزم افغان شہری اور افغان لویا جرگہ کا رکن ہے۔

حسن افضل نے مزید بتایا کہ شواہد اکٹھے کیے جاچکے ہیں اور مبینہ طور پر ریپ کا شکار لڑکی کے طبی معائنے کا انتظار کیا جارہا ہے۔

[pullquote]ملک ریاض اقدام قتل کے مقدمے میں نامزد[/pullquote]

woman-raped-in-india-550x350

راولپنڈی : بحریہ ٹاؤن کے چیف ایگزیکٹو ملک علی ریاض کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ ان کے والد ملک ریاض کو بھی مشتبہ ملزمان میں شامل کیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق روات پولیس اسٹیشن میں ڈھوک شانگ نامی گاؤں کے رہائشی محمد طارق کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق محمد طارق کا موقف اختیار کیا کہ وہ غلام عباس کے ہمراہ اپنی دکان پر موجود تھا جب ملک علی ریاض، ملک فرحت، حاجی امجد محمود اور جہانگیر 100 سے زائد مسلح افراد کے ہمراہ وہاں آئے۔

ملک علی ریاض اور ملک جہانگیر نے ان کو دھمکیاں دیں اور بحریہ ٹاؤن کی حدود میں انھیں علاقہ چھوڑنے کے لیے کہا۔

ایف آئی آر کے مطابق محمد طارق نے علی ریاض سے کہا کہ وہ غریب لوگ ہیں اور اس علاقے میں 100 سال سے آباد ہیں، یہ علاقہ کیسے چھوڑ سکتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری کوشش کے باوجود ان کا غصہ اور ناراضگی کم نہ ہوئی اور ملک علی ریاض نے اپنے 9 ایم ایم پستول سے مجھ پر فائر کیا جبکہ ملک فرحت کو غلام عباس کو قتل کرنے کے لیے کہا۔

اس نے کہا کہ ملک فرحت کے ساتھ ساتھ حاجی امجد محمود اور ملک جہانگیر نے بھی اس موقع پر فائرنگ کی، جس کے دوران غلام عباس زخمی ہوا، فائرنگ کی آواز سن کر گاؤں کا ایک شخص بھی موقع پر پہنچا۔

واقعے کے حوالے سے محمد طارق نے بتایا کہ مذکورہ شخص نے ملک علی ریاض اور ملک جہانگیر سے ‘رحم’ کی درخواست کی لیکن انہوں نے اسے نہیں سنا اور ایک دن میں اس جگہ کو خالی کرنے کے لیے کہا، بعد ازاں غلام عباس کو ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی گئی۔

ایف آئی آر کے مطابق محمد طارق نے بتایا کہ اس کا گاؤں بحریہ ٹاؤن فیز-8 کے اندر واقع ہے۔

انھوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے گاؤں کی زمین فروخت نہیں کرنا چاہتے، کیونکہ ان کے بزرگوں نے بھی یہاں زندگی گزاری جبکہ یہ گاؤں 100 سال قبل آباد کیا گیا تھا، لیکن اب بحریہ ٹاؤن کی انتطامیہ اس گاؤں کی زمین پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔

انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ تمام عمل بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض کے احکامات کی بنیاد پر ہوا تاکہ زمین پر قبضہ کیا جا سکے اسی لیے غلام عباس کو نشانہ بنایا گیا، جس سے پورے گاؤں میں خوف پھیل سکے۔

محمد طارق کے مطابق 4 لوگوں نے دیگر افراد کے ہمراہ مل کر ان کے بھائی کو بھی نشانہ بنایا۔

ان الزامات پر بحریہ ٹاؤن کے ترجمان اور ملک ریاض کے پرسنل اسٹاف افسر کرنل ریٹائرڈ خلیل الرحمٰن نے کہا کہ ملک ریاض 3 ماہ سے دبئی میں ہیں اور ان کا اس معاملے میں ملوث ہونا جھوٹ پر مبنی ہے۔

جب ملک ریاض پر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جب ایک شخص 3 ماہ سے ملک میں موجود ہی نہیں تو ان پر لگائے گئے الزامات کیسے حقیقت پر مبنی ہو سکتے ہیں؟

روات پولیس اسٹیشن کے افسر ملک رفاقت کا کہنا تھا کہ پولیس محمد طارق کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں نامزد افراد کے حوالے سے تحقیقات کرے گی۔

[pullquote] پیرس حملوں کا گرفتار ملزم تعاون کرنا چاہتا ہے، وکیل دفاع[/pullquote]

پیرس حملوں کے مشتبہ ملزم صالح عبدالسلام کے وکیل کے مطابق ان کا مؤکل بیلجیم سے فرانس کے حوالے کیے جانے کے بعد حکام کے ساتھ تعاون کرے گا۔ 13 نومبر کو پیرس میں ہونے والے حملوں کا یہ مرکزی ملزم چاہتا ہے کہ اسے فرانس کے حوالے کر دیا جائے۔ برسلز حملوں کے بعد اس ملزم نے تفتیش کاروں کے ساتھ تعاون سے انکار کر دیا تھا۔ عبدالسلام کی فرانس حوالگی کے حوالے سے عدالت جمعے کو کوئی فیصلہ سنا سکتی ہے۔ دریں اثناء بیلجیم میں پولیس اور فوج کی جانب سے متعدد مقامات پر چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کو بھی سکیورٹی فورسز نے شمال مشرقی بیلجیم میں ایک مقام پر چھاپا مارا۔

[pullquote] کولکتہ میں پل منہدم، 15 افراد ہلاک[/pullquote]

مشرقی بھارتی شہر کولکتہ میں جمعرات کے روز ایک زیر تعمیر پل کے انہدام کے واقعے میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ دیگر 70 ملبے میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس زیرتعمیر پل کے نیچے کھڑی گاڑیاں بشمول ایک بس متاثر ہوئیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس پل کا قریب سو میٹر کا حصہ گرنے کی وجہ سے ملبے تلے پھنسے متعدد افراد کو بہ حفاظت نکالنے کے لیے کارروائیاں شروع کی جا چکی ہیں۔ امدادی کارروائیوں میں کرینیں استعمال کی جا رہی ہیں۔

[pullquote] صدر بشارالاسد اپوزیشن کے مطالبے کے باوجود آئندہ حکومت میں شمولیت پر مُصر[/pullquote]

شامی صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ شام میں مستقبل میں اپوزیشن اور موجودہ حکومت پر مشتمل ایک ٹرانزیشنل حکومت قائم ہونی چاہیے۔ اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ مستقبل کی حکومت میں شامی صدر کی شمولیت ایسے کسی منصوبے کو شروع ہی نہیں ہونے دے گی۔ بشارالاسد نے کہا کہ اپوزیشن جس طرح کی عبوری حکومت چاہتی ہے وہ غیرمنطقی اور غیرآئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک قومی مخلوط حکومت ہی ملک کا نیا دستور مرتب کرنے کی مجاز ہو سکتی ہے۔ جنیوا میں جاری شامی امن مذاکرات میں فریقین بالواسطہ بات چیت میں مصروف ہیں۔

[pullquote] گوانتانامو کے ایک درجن قیدی جلد دیگر ممالک میں منتقل[/pullquote]

امریکی محکمہء دفاع پینٹاگون ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے، جس کے تحت گوانتانامو کے امریکی حراستی مرکز سے قریب ایک درجن قیدی کم از کم دو ممالک میں منتقل کر دیے جائیں گے۔ یہ منصوبہ صدر اوباما کی جانب سے اس حراستی مرکز کی بندش کے عزم کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس سلسلے میں متعدد قیدی اگلے چند ہفتوں میں اس حراستی مرکز سے منتقل کر دیے جائیں گے۔ اس وقت اس حراستی مرکز میں 91 قیدی موجود ہیں، جن میں سے زیادہ تر کو کئی برسوں سے بغیر فردِجرم عائد کیے یا ان پر مقدمہ دائر کیے بغیر قید میں رکھا گیا ہے۔

[pullquote] واشنگٹن میں جوہری سربراہی کانفرنس کا آغاز[/pullquote]

آج جمعرات کے روز سے واشنگٹن میں بین الاقوامی جوہری سمٹ کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس کانفرنس کے پہلے روز شمالی کوریا کی جوہری سرگرمیاں بنیادی موضوع کے طور پر زیر بحث رہیں گی۔ اس اجلاس کا آغاز امریکی صدر اوباما جاپانی وزیراعظم اور جنوبی کوریا اور چین کے صدور سے ملاقاتوں کے بعد کر رہے ہیں۔ شمالی کوریا نے سلامتی کونسل کی پابندیوں کے باوجود جنوری میں ایک اور جوہری تجربہ کیا تھا جب کہ طویل فاصلے تک مار کی صلاحیت کے حامل ایک راکٹ کی آزمائش بھی کی تھی۔ وائٹ ہاؤس کی خواہش ہے کہ وہ شمالی کوریا کی حکومت پر اقتصادی اور سفارتی دباؤ میں اضافہ کرے، تاکہ وہ اپنی جوہری سرگرمیاں روکے۔

[pullquote] جنوبی کوریا میں انسداد جسم فروشی کا قانون بحال رکھا جائے، اعلیٰ عدلیہ[/pullquote]

جنوبی کوریا کی اعلیٰ عدالت نے ملک میں جسم فروش کی روک تھام کے لیے بنائے گئے قانون کو بحال رکھا ہے۔ سن 2004ء میں بنائے گئے اس قانون کے تحت ملک میں موجود تمام ریڈلائٹ علاقے ختم کر دیے گئے تھے، جس کی وجہ سے ہزاروں سیکس ورکز بے روز گار ہو گئے تھے، تاہم جنوبی کوریا میں جسم فروشی کا کاروبار اب بھی چوری چھپے جاری ہے۔ سیکس ورکرز کی جانب سے متعدد مظاہرے کیے گئے، جن میں اس قانون کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔ جمعرات کے روز جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے بھی جسم فروشی کو جرم قرار دینے والے اس قانون کو بحال رکھنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

[pullquote] جنوبی تھائی لینڈ میں بم دھماکے، ایک ہلاک پانچ زخمی[/pullquote]

تھائی لینڈ کے جنوبی حصے میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب بم دھماکے ہوئے۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم ایک شخص کی ہلاکت جب کہ دیگر پانچ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پاتانی صوبے میں ان بم دھماکوں کا ہدف ریستوان، ایک کیش مشین اور ایک مارکیٹ تھی۔ تھائی لینڈ کی فوج کے مطابق ان حملوں کا مقصد علاقے میں سکیورٹی فورسز کے جاری آپریشن کو دھچکا پہنچانا ہو سکتا ہے۔ خیال رہے کہ تھائی لینڈ کے جنوبی حصے میں مسلم علیحدگی پسند سرگرم ہیں۔

[pullquote] ویت نام میں پارلیمان کی پہلی خاتون سربراہ منتخب[/pullquote]

ویت نام میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کو پہلی مرتبہ پارلیمان کا سربراہ منتخب کر لیا گیا ہے۔ گوئن تھی کم گان اس کمیونسٹ اراکین کی اکثریت کی حامل پارلیمان کی قیادت کریں گی۔ 61 سالی گان نے قومی اسمبلی میں ہونے والی ووٹنگ میں95.5 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق انہوں نے اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے ملک، عوام اور دستور کے تحفظ کا عزم دہرایا۔ وہ اس سے قبل اپنے آبائی صوبے بین ترے کے محکمہء خزانہ کی ڈائریکٹر رہ چکی ہیں۔

[pullquote] میانمار کی نئی حکومت میں سوچی کا کردار ’وزیراعظم‘ جیسا[/pullquote]

گزشتہ روز کابینہ میں چار مختلف وزارتی قلم دانوں کا حلف اٹھانے والی نوبل انعام یافتہ رہنما آنگ سانگ سوچی کو حکومت کی جانب سے خصوصی اختیارات دیے جا رہے ہیں۔ جمعرات کے روز ایک خصوصی قانونی مسودہ پارلیمان میں پیش کیا جا رہا ہے، جس کے تحت آنگ سانگ سوچی کو غیرمعمولی اختیارات حاصل ہوں گے۔ سوچی کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے ایک رکن پارلیمان نے یہ بل ایوان بالا میں جمع کراتے ہوئے بتایا کہ ممکنہ طور پر کل تک اس بل کو منظور کر لیا جائے گا، جس کے تحت آنگ سانگ سوچی کو ’ریاستی مشیر‘ کا خصوصی عہدہ تفویض ہو جائے گا۔

[pullquote] ہنگری کے نوبل انعام یافتہ مصنف کیرٹیس انتقال کر گئے[/pullquote]

ہنگری سے تعلق رکھنے والے نوبل انعام یافتہ مصنف امرے کیرٹیس 86 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ ایک طویل عرصے سے علیل تھے۔ انہیں سن 2002ء میں ادب کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔ کیرٹس بدنام زمانہ نازی حراستی و اذیتی مرکز آؤشوئٹس سے زندہ بچ جانے والے شخص تھے اور اسی موضوع پر ان کے ناول ’دی الٹیمیٹ ٹرتھ‘ یا ’اصل حقیقت‘ کو ادبی اور عوامی حلقوں میں نہایت مقبولیت ملی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے