مولوی بمقابلہ عام انسان

خواص کو چھوڑ کر اگر ہم عوام کی بات کریں۔ تو مختلف لوگ مولویوں کے بارے میں مختلف رائے رکھتے ہیں لیکن ایک بات پر خواص اور عوام دونوں ہی باہم متفق ہیں اور وہ ہے مولوی کا حلیہ۔
یعنی ایک ایسا شخص جو باریش ہو اور اسکی وضع قطع مزہبی انداز کی ہو تو ایسے شخص کو عرف عام میں مولوی کہا جاسکتا ہےاور ایک ایسا انسان جس میں یہ خصوصیات نہ پائی جائیں اسے کسی طور مولوی نہیں کہا جا سکتا۔
نومولود بچے کے کان میں آزان دینے سے لیکر مردوں کو قبر میں اتارنے تک مولوی عام انسان کا ہم قدم اور مددگار رہتا ہے یہاں تک کہ ہمارے یہاں شادی خانہ آبادی ہو یا ہمارے ملک کی نئی یا پورانی حکومتوں کی۔
مولوی کی شرکت کے بغیر قانونی تحفظ حاصل نہیں کرسکتیں۔
ہمارے معاشرے کے لیے انگنت خدمات سرانجام دینے والے مولوی کے بارے میں جو رائے عامہ ہے وہ بہت دلچسپ ہے۔
یعنی جتنے منہ اتنی باتیں۔
ہرعام انسان اپنے تجربات کے مطابق مولوی کے بارے میں اپنی ایک منفرد رائے رکھتا ہے جسے وہ کسی طور بدلنے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔
بعض لوگ سنے سنائے قصے سن کر یا تو مولویوں کے بے پناہ معتقد ہوجاتے ہیں یا پھر بہت زیادہ مولوی مخالف۔
بعض لوگ مولوی کو خود سے بہت بہتر انسان سمجھتے ہیں۔
توبعض لوگ مولوی کو مولوی ہی سمجھتے ہیں انسان نہیں۔
عام انسان سے متعلق یہ مشہور ہے کہ
انسان خطا کا پتلا ہے۔
اسلیے ایک عام انسان اپنی تمام تر خطاوں کے باجود بالاخر انسان ہی کہلاتا ہے۔
لیکن مولوی سے اگر غلطی ہوجائے تو اس سے اسکی مولویت خطرہ میں پڑھ سکتی ہے۔
ایک عام انسان خیر اور شر کا مجموعہ ہوتا ہے ہر انسان دوسرے انسان کو اسی زاویہ سے دیکھتا ہے اس لیے اگر ایک انسان کو دوسرے انسان میں کوئی شر کا پہلو نظر آ بھی جائے تو وہ اس پر اتنی زیادہ تشویش کا اظہار نہیں کرتا۔
لیکن مولوی میں انسان صرف اور صرف خیر ہی خیر کا طالب ہوتا ہے۔
ایک عام انسان کہ غلط ہونے سے سارے کہ سارے بنی نوع انسانوں کو غلط نہیں مانا جاسکتا
لیکن چونکہ مولوی خواص میں شامل ہوتا ہے اسلیے اس کلیہ کا اطلاق مولوی پر نہیں ہوتا۔
اگر کسی انسان کاایک بار بھی اپنی زندگی میں کسی غلط مولوی سے واسطہ پڑ جائے تو وہ اپنی باقی بچی کچی زندگی مولویوں سے بچ بچ کر اور دور رہ کر گزارنے میں ہی اپنی عافیت سمھجتا ہے۔
لیکن حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی انسان کے ظاہری حلیہ کو دیکھ کر اسکے لیے اپنے دل میں بے پناہ عقیدت پال لینا یا پھر اپنی روشن خیالی کے زعم میں کسی بھی انسان کی بات کو پوری طرح سمجھنے سے پہلے ہی یہ سوچ کر نظر انداز کردینا کہ وہ تو مولوی ہے بلکل مناسب نہیں۔

[pullquote]فرقان علی گزشتہ دس برس سے کویت میں مقیم ہیں اور بلاگر ہیں .
[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے