جمعرات : 29 نومبر 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]سعودی عرب جدید امریکی میزائل خریدے گا[/pullquote]

امریکی وزرارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سعودی عرب نے امریکی کمپنی لاک ہیڈ کا تیار کردہ میزائیل نظام خریدنے کی ڈیل کو حتمی شکل دے دی ہے۔ یہ ڈیل پندرہ بلین امریکی ڈالر کی مالیت کی ہے۔ اس ڈیل کو طے کرنے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ بھی خاصی متحرک رہی ہے۔ میزائیل نظام کی خریداری کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سعودی بادشاہ شاہ سلمان کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت بھی ہوئی تھی۔ اِس اربوں امریکی ڈالر کی ڈیل کے تحت سعودی عرب کو لاک ہیڈ کمپنی کے تیار کردہ جدید چوالیس میزائل نظام تھاڈ (THAAD) فراہم کیے جائیں گے۔

[pullquote]یوکرائنی تنازعہ اور گیس پائپ لائن دو مختلف معاملات ہیں، جرمنی[/pullquote]

جرمنی کے وزیر اقتصادیات پیٹر آلٹمائر نے واضح کیا ہے کہ یوکرائنی تنازعہ اور گیس پائپ لائن کی تعمیر دو مختلف امور ہیں اور انہیں آپس میں جوڑا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے جرمن نشریاتی ادارے ARD کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ آبنائے کیرچ سے حراست میں لیے گئے یوکرائنی سیلرز کو فوری طور پر رہا کرے۔ آلٹمائر کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوکرائن کے باہر سے گیس پائپ لائن کی یورپ تک تعمیر اُن کے ملک کا اہم عزم ہے۔

[pullquote]ٹرمپ اور پوٹن کی ملاقات یکم دسمبر کو ہو گی، ماسکو[/pullquote]

نیوز ایجنسی روئٹرز نے ماسکو حکومت کی دستاویز کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ملاقات پہلی دسمبر کو بیونس آئرس میں طے ہے۔ یہ ابھی تک واضح نہیں کہ آیا یہ ملاقات معمول کے مطابق ہو گی۔ بدھ اٹھائیس نومبر کو کریملن کے ایک معاون نے کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں عالمی امور کو زیر بحث لایا جائے گا۔ امریکی صدر حالیہ یوکرائنی روسی تنازعے کے تناظر میں پوٹن کے ساتھ ملاقات منسوخ کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔ ٹرمپ نے ملاقات برقرار رکھنے کو اپنے قومی سلامتی کے مشیروں کی تنازعے سے متعلق حتمی رپورٹ کے ساتھ نتھی کیا تھا۔

[pullquote]جورجیا کے عوام نے نیا صدر منتخب کر لیا[/pullquote]

جورجیا کے عوام نے سابق خاتون سفارت کار سالومے زوربیشویلی کو اپنے ملک کا نیا صدر منتخب کر لیا ہے۔ جورجیا کے الیکشن کمیشن کے مطابق بدھ کے روز ہونے والے صدارتی الیکشن میں خاتون امیدوار کو انسٹھ فیصد سے زائد ووٹ حاصل ہوئے۔ وہ سولہ دسمبر کو اپنے ملک کی بطور پہلی خاتون صدر کا منصب سنبھالیں گی۔ اُن کے قریب ترین حریف گریگول واشاڈزے تھے اور وہ چالیس فیصد سے زائد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ گریگول کو اپوزیشن کی گیارہ سیاسی جماعتوں کی حمایت بھی حاصل تھی۔ ان میں جورجیا کے جلاوطن سابق صدر میخائل ساکاسویشلی کی سیاسی پارٹی یونائیٹڈ نیشنل موومنٹ بھی شامل تھی۔ اپوزیشن نے صدارتی الیکشن میں بےضابطگیوں کا الزام عائد کیا ہے۔

[pullquote]ترقی یافتہ اور ابھرتی اقتصادیات کی بیس اقوام کا سربراہ اجلاس جمعہ تیس نومبر سے[/pullquote]

بیس ترقی یافتہ اور ابھرتی اقتصادیات کے حامل ممالک کا سالانہ سربراہ اجلاس جمعہ تیس نومبر سے ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں شروع ہو گا۔ اندازوں کے مطابق اس کانفرنس پر روس اور یوکرائن کا حالیہ تنازعہ چھانے کا قوی امکان ہے۔ جی ٹوئنٹی کی دو روزہ سمٹ پہلی دسمبر کو ختم ہو گی۔ اس کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ روسی و چینی صدور سمیت کئی دوسرے ممالک کے رہنما بھی شریک ہو رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی دوسرے ممالک کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ سعودی عرب کے ولی عہد پرنس محمد بن سلمان بھی سمٹ میں شرکت کے لیے بیونس آئرس پہنچ گئے ہیں۔

[pullquote]یوکرائنی صدر کا مغربی دفاعی اتحاد کے ساتھ رابطہ[/pullquote]

یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشینکو نے بحیرہ آزوف میں روس کے ساتھ پیدا تنازعے کے تناظر میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو سے رابطہ کیا ہے۔ اس رابطے میں انہوں نے نیٹو اتحاد سے حمایت طلب کی ہے۔ جرمن اخبار بِلڈ نے پیٹرو پوروشینکو کا ایک انٹرویو بھی شائع کیا ہے اور اُس میں بھی انہوں نے کہا کہ جرمنی، اُن کا قریبی اتحادی ہے اور امید کی جا سکتی ہے کہ نیٹو کی رکن ریاستیں بحیرہ آزوف میں اپنے جنگی بحری جہاز روانہ کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ کر سکتی ہیں۔ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازعہ اُس وقت پیدا ہوا جب بحیرہ آزوف میں گزشتہ اتوار کو روسی بحریہ نے یوکرائنی نیوی کی تین کشتیوں کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

[pullquote]امریکی وزارت دفاع نے اپنے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی شناخت ظاہر کر دی[/pullquote]

امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے افغان صوبے غزنی میں ہلاک ہونے والے اپنے تینوں فوجیوں کی شناخت کا اعلان کر دیا ہے۔ ان میں ایک آرمی کیپٹن اینڈریو پیٹرک راس تھا، جس کی عمر انتیس برس تھی۔ اس کا تعلق امریکی ریاست ورجینیا کے شہر لیگزنگٹن سے تھا۔ دوسرا فوجی آرمی سارجنٹ ایرک مائیکل ایڈمنڈ تھا، اس کی عمر انتالیس برس تھی اور یہ ریاست واشنگٹن کے پریری شہر سے تعلق رکھتا تھا۔ ہلاک ہونے والا تیسرے فوجی کا عہدہ ایئر فورس اسٹاف سارجنٹ ڈائلن جے ایلکن تھا اور اس کی عمر صرف پچیس برس تھی۔ ایلکن کا تعلق ریاست پینسیلوینیا کے شہر ہُکس ٹاؤن سے تھا۔ یہ تینوں ایسے علاقے میں بارودی ڈیوائس کے پھٹنے سے ہلاک ہوئے، جہاں طالبان کی مسلح سرگرمیاں غیرمعمولی ہیں۔

[pullquote]داعش کے لیے بھرتی، آسٹرین شہری کو سزا سنا دی گئی[/pullquote]

آسٹریا کی ایک عدالت نے ایک اڑتیس سالہ شہری کو خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں فعال ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے لیے جہادیوں کی بھرتی کرنے پر آٹھ برس کی سزا سنائی ہے۔ اس پر الزام تھا کہ اِس نے اپنے پرچار سے دو خاندانوں کو شام منتقل کیا تھا۔ یہ خاندان اپنے نو بچے بھی لے کر شام پہنچا تھا۔ عدالت میں استغاثہ نے ثابت کیا کہ اُؑن کے ملک کا شہری جہادیوں کی بھرتی میں مرکزی اور نظریاتی کردار ادا کرنے کا مرتکب ہوا تھا۔ اِس کے ایک چوبیس سالہ بلغاریہ کے ساتھی کو سات برس کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے قبضے سے ایسے منصوبوں کی تفصیلات برآمد ہوئی تھیں جو دہشت گردانہ حملوں سے متعلق تھیں۔

[pullquote]امریکا میں اوسط عمر میں مزید کمی کے آثار[/pullquote]

امریکی حکومت نے اپنی ایک رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ ملک کے اندر شہریوں کی اوسط عمر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ منشیات کے استعمال میں اضافہ بتایا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق امریکا میں سن 2017 کے دوران گزشتہ برسوں کے مقابلے میں منشیات کا زیادہ استعمال دیکھا گیا ہے اور اس کی شرح 9.6 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔ سن 2016 میں منشیات کے استعمال کی شرح محض 3.7 فیصد تھی۔ سن 2016 کے مقابلے میں امریکی شہریوں کی اوسط عمر میں 0.1 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے اور یہ اب 78.6 فیصد ہو گئی ہے۔ یہ رپورٹ امریکا کے نیشنل سینٹر برائے ہیلتھ اسٹیٹسٹکس نے جاری کی ہے۔

[pullquote]جبری مشقت، جنوبی کوریائی عدالت نے جاپانی فرم کو زر تلافی ادا کرنے کا حکم دے دیا[/pullquote]

جنوبی کوریا کی اعلیٰ ترین عدالت نے جاپانی ہیوی انڈسٹری کی ایک بڑی فرم کو حکم دیا ہے کہ وہ جبری مشقت کی مرتکب ہوئی ہے اور جنوبی کوریائی باشندوں کو ازالے کے طور پر معقول رقم ادا کرے۔ جنوبی کوریائی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے، جاپانی کمپنی ہر مدعی کو اکہتر ہزار ایک سو ستانوے امریکی ڈالر کے مساوی رقم ادا کرے۔ یہ مقدمہ زندہ بچے ہوئے چھ جنوبی کوریائی باشندوں نے جاپانی کمپنی مِٹسُوبیشی کے خلاف دائر کیا تھا۔ اس مقدمے کا فیصلہ اٹھارہ برس کی عدالتی کارروائی کے بعد سنایا گیا ہے۔ اِس عدالتی فیصلے سے جاپان اور جنوبی کوریا کے قدرے کشیدہ تعلقات میں مزید تناؤ متوقع ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے