ہفتہ : 08 دسمبر 2018 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ايندھن کی قيمتوں ميں اضافے کے خلاف مظاہرے اور گرفتارياں[/pullquote]

فرانس ميں ’يلو ويسٹ‘ نامی تحريک کے مظاہروں کے دوران دارالحکومت پيرس ميں آج 481 افراد کو حراست ميں لے ليا گيا ہے۔ مظاہرين کو منتشر کرنے کے ليے پوليس نے آنسو گيس کا بھی استعمال کیا۔ يہ تحريک ايندھن کی قيمتوں ميں اضافے کے خلاف شروع کی گئی ہے اور اس کے تحت ہر ہفتے کے اختتام پر مختلف شہروں ميں احتجاج کيا جاتا ہے۔ يہ ہفتے آٹھ دسمبر کے روز کيا جانے والا احتجاج، اس سلسلے کا تيسرا بڑا احتجاج ہے۔ دريں اثناء بيلجيم اور ہالينڈ ميں بھی اسی طرز کی احتجاجی ريلياں جاری ہيں، گو کہ ان دونوں ممالک ميں ايندھن کی قيمتوں ميں اضافے کی کوئی تجويز پيش نہيں کی گئی ہے۔

[pullquote]الحديدہ کو ’نيوٹرل زون‘ قرار ديا جائے، حوثی باغی[/pullquote]

ايران نواز حوثی ملیشیا کے مرکزی مذاکرات کار نے مطالبہ کيا ہے کہ بندرگاہی شہر الحديدہ کو ’غیر جانبدار علاقہ‘ قرار دے ديا جائے۔ انہوں نے يہ مطالبہ اپنے ملک ميں قيام امن کے ليے سويڈن ميں جاری مذاکرات کے موقع پر ہفتے کے روز کيا۔ محمد عبدالسلام نے مزيد کہا کہ حوثی باغی صنعاء کے ہوائی اڈے کی بحالی کے ليے امريکی مدد پر بھی رضامند ہيں۔ واضح رہے کہ يمن ميں قيام امن کے ليے سويڈن ميں يہ مذاکرات جمعرات سے جاری ہيں، جن ميں سعودی حمايت يافتہ يمنی حکومت کا وفد بھی شريک ہے۔

[pullquote]يمن: جنگ کے سبب 15.9 ملين افراد کو خوارک کی قلت کا سامنا[/pullquote]

يمن ميں جاری جنگ اور اس کے اقتصادی نتائج کے سبب 15.9 ملين افراد يا اس ملک کی ترپن فيصد آبادی کو خوارک کی قلت کا سامنا ہے۔ يہ انکشاف اقوام متحدہ ميں ہفتے کو پيش کردہ ايک تازہ تحقیقی رپورٹ ميں کيا گيا ہے۔ سروے ميں خبردار کيا گيا ہے کہ اگر فوری طور پر عملی اقدامات نہ کیے گئے تو متاثرہ آبادیوں کو قحط کی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے اور قحط کے شکار افراد کی تعداد بيس ملين سے تجاوز کر جائے گی۔ يہ سروے بین الاقوامی ماہرین نے يمنی اہلکاروں کے تعاون سے مکمل کیا ہے۔

[pullquote]افغانستان: ہرات ميں بم حملے سے تين شہری جاں بحق[/pullquote]

مغربی افغانستان کے صوبے ہرات ميں ہفتے کے روز سڑک کنارے نصب ايک بم کے پھٹنے سے کم از کم تين شہری ہلاک ہو گئے ہيں۔ صوبائی گورنر کے ترجمان جيلانی فرہاد نے بتايا کہ ضلع گذرہ ميں ہلاک ہونے والے تينوں افراد کا تعلق ايک ہے خاندان سے تھا۔ فی الحال کسی نے بھی اس تازہ ترين حملے کی ذمہ داری قبول نہيں کی ہے تاہم فرہاد نے اس کا الزام طالبان عسکريت پسندوں پر عائد کيا ہے۔ دريں اثناء مشرقی صوبے ننگرہار کے ضلع بہسُود ميں افغان فوج کی ايک کارروائی ميں ’اسلامک اسٹيٹ‘ کے تين مشتبہ ارکان کو حراست ميں لے ليا گيا۔

[pullquote]افغان فوج کی کارروائی، گيارہ شہريوں کی طالبان کی قيد سے رہائی[/pullquote]

خصوصی افغان فوجی دستوں نے صوبہ ہلمند ميں کارروائی کرتے ہوئے گيارہ شہريوں کو طالبان کی ایک جیل سے آزاد کرا ليا ہے۔ يہ شہری ضلع سنگين کے ايک قيد خانے ميں گزشتہ کئی ماہ سے مقيد تھے اور ان پر الزام تھا کہ انہوں نے افغان فوج کے ساتھ تعاون کيا۔ فوج کے ترجمان ولی خان کے بقول شہريوں کی بازيابی کے اس آپريشن ميں فوج کا کوئی اہلکار زخمی يا ہلاک نہيں ہوا۔ اسی دوران شمالی صوبے جوزجان ميں ايک فضائی حملے ميں طالبان کا ايک اہم علاقائی کمانڈر ولی محمد مارا گيا۔ يہ کارروائی فيض آباد ضلعے ميں ہفتے کو کی گئی تھی۔

[pullquote]روبرٹ مولر کا دعویٰ: روسی شہری نے ’سياسی تعاون‘ کی پيشکش کی تھی[/pullquote]

ايک اعلیٰ سطحی روسی شہری نے نومبر سن 2015 ميں امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے دوران ’سياسی نوعيت کے تعاون‘ کی پيشکش کی تھی۔ يہ دعویٰ امریکی خصوصی کونسل روبرٹ مولر نے جمعے کے دن عدالت ميں کيا۔ روسی شہری، جس کی شناخت مخفی رکھی گئی ہے، نے يہ پيشکش ٹرمپ کے ذاتی وکيل مائيکل کوہن کو کی تھی اور يہ بھی کہا تھا کہ وہ اُس وقت ری پبلکن جماعت کے صدراتی اميدوار ٹرمپ اور روسی صدر ولاديمير پوٹين کی ملاقات کرا سکتے ہيں۔ مولر کے بقول يہ بھی کہا گيا تھا کہ اس ملاقات سے ٹرمپ کو نہ صرف سياسی بلکہ اقتصادی سطح پر بھی فائدہ حاصل ہو گا۔ فی الحال يہ واضح نہيں کہ مولر کے اس دعوے کے کيا اثرات سامنے آ سکتے ہيں؟

[pullquote]امريکی پابندياں ’اقتصادی دہشت گردی‘ ہيں، ايرانی صدر[/pullquote]

ايرانی صدر حسن روحانی نے امريکا کی جانب سے بحال کردہ پابنديوں کو ’اقتصادی دہشت گردی‘ کے مساوی قرار ديا ہے۔ انہوں نے دارالحکومت تہران ميں افغانستان، چين، پاکستان اور ترکی کے صحافيوں سے ہفتے کے روز بات چيت کرتے ہوئے کہا کہ امريکا کی ’غير قانونی اور نا انصافی پر مبنی‘ پابنديوں نے باعزت ايرانی قوم کو ’دہشت گردی کی مانند‘ متاثر کيا ہے۔ ان کے بقول دہشت گردی کا مقصد يہی ہوتا ہے کہ افراتفری پھيلے اور ديگر ممالک متاثرہ ملک ميں سرمايہ کاری سے خوف کھائيں۔ روحانی کی کوشش ہے کہ امريکی پابنديوں کے خلاف علاقائی سطح پر حمايت حاصل کی جائے۔

[pullquote]کشمير: بس حادثے ميں گيارہ افراد ہلاک[/pullquote]

بھارتی زير انتظام کشمير ميں ايک بس کے ساتھ پيش آنے والے حادثے ميں کم از کم گيارہ افراد ہلاک اور چودہ ديگر زخمی ہو گئے ہيں۔ يہ حادثہ ہفتہ آٹھ دسمبر کے روز پيش آيا۔ مقامی پوليس چيف انيل کمار نے بتايا ہے کہ حادثے کا شکار بننے والی بس جموں و کشمير کے پونچھ سيکٹر ميں سفر کر رہی تھی کہ ڈرائيور بس پر قابو برقرار نہ رکھ پايا اور بس ساٹھ ميٹر گہری ايک کھائی ميں جا گری۔ ابتدائی تفتيش اور عينی شاہدين کے مطابق امکاناً يہ حادثہ تيز رفتاری کے سبب پيش آيا۔ زخميوں کو ہسپتال منتقل کر ديا گيا ہے اور ان ميں سے دو کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

[pullquote]اٹلی: نائٹ کلب ميں بھگڈر کے سبب چھ افراد ہلاک[/pullquote]

اٹلی کے ايک نائٹ کلب ميں بھگدڑ مچنے کے سبب کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ يہ واقعہ ہفتے اور اتوار کی درميانی شب آناکونا کے قريبی شہر کورينالڈو کے ’ازُورا نائٹ کلب‘ ميں پيش آيا۔ ہلاک ہونے والوں ميں ايک ماں بھی شامل ہے جبکہ ديگر ٹين ايجرز تھے۔ علاوہ ازيں تقريباً پچاس نوجوان زخمی بھی ہوئے، جن ميں سے ايک درجن کے قريب کو شديد نوعيت کے زخم آئے۔ فی الحال حتمی طور پر يہ واضح نہيں ہوا کہ نائٹ کلب ميں بھگڈر کيوں مچی؟ تاہم چند غير مصدقہ اطلاعات کے مطابق کسی نے رقص کرتے نوجوانوں پر کالی مرچ کا اسپرے کر ديا تھا، جس سے بچنے کے ليے ديگر افراد بھاگے اور اسی دوران چند ايک بھگڈر ميں دوسروں کے پيروں تلے روند ديے گئے۔

[pullquote]ہيتھر نوئرٹ اقوام متحدہ کے لیے نئی امریکی سفیر نامزد[/pullquote]

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اڑتاليس سالہ خاتون ہیتھر نوئرٹ کو اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نامزد کر ديا ہے۔ ٹرمپ نے جمعے کی شب وائٹ ہاؤس سے روانہ ہوتے ہوئے کہا کہ ہیتھر نوئرٹ بہت لائق، اسمارٹ اور ہوشیار ہیں اور انہیں امید ہے کہ تمام لوگ ان کا احترام کریں گے۔ نوئرٹ اس وقت امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان ہیں۔ ہیتھر نوئرٹ اقوام متحدہ میں موجودہ امریکی سفیر نِکی ہیلی کی جگہ لیں گی، جنہوں نے اکتوبر میں یہ عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ نوئرٹ اپریل 2017ء میں اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل فوکس نیوز کی اینکر بھی رہ چکی ہیں۔

[pullquote]آسٹريليا ميں تحفظ ماحول کے ليے طالب علم سڑکوں پر[/pullquote]

آسٹريليا ميں آج ملک گير سطح پر احتجاج جاری ہے۔ مقامی افراد کان کنی کی بھارتی کمپنی ادانی کے آسٹريليا کے شمال مشرقی حصے ميں کوئلے کے ايک متنازعہ پلانٹ کی تعمير کے منصوبے کے خلاف سراپا احتجاج ہيں۔ اس احتجاج کی خاص بات البتہ يہ ہے کہ اس ميں اکثريتی طور پر آسٹريليا بھر کے اسکولوں کے بچے شريک ہيں۔ مظاہرين کا مطالبہ ہے کہ متنازعہ پلانٹ کی تعمير کا کام بند کيا جائے۔ پچھلے ماہ اسی طرز کے ايک احتجاج کے بعد وزير اعظم اسکاٹ موريسن نے تنقيد کی تھی اور کہا تھا کہ طالب علموں کو اسکول جانا چاہيے۔ تاہم تحفظ ماحول کی خاطر ہزارہا آسٹريلوی بچوں نے اس تجويز پر عمل نہ کيا اور ملک کے تمام بڑے شہروں ميں ہفتہ آٹھ دسمبر کو احتجاج ریکارڈ کرایا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے