ماں ہی نوجوان بیٹی کی پورن ویڈیوز بنا رہی تھی

آسٹریلیا میں ایک ماں، سوتیلے باپ اور اس خاندان کے ایک دوست پر ایک پورن حلقے میں آٹھ سالہ بچی کو پورن حلقے اور گروپ سیکس کلب میں لانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

آسٹریلوی پولیس کے مطابق مغربی شہر پرتھ میں آٹھ سالہ بچی کی ماں، سوتیلے باپ اور چند دیگر افراد پر نابالغ بچی کے ساتھ جنسی حرکات اور پھر ان کی ویڈیوز بنانے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ متعدد بالغ افراد بچوں کو نشہ آور ادویات دینے، ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اور ان کی ویڈیوز بنانے کے الزامات میں حراست میں لیے گئے ہیں۔

پرتھ پولیس کی خاتون ترجمان سوزان اُشر نے صحافیوں کو بتایا کہ ان افراد کو پانچ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے کی تفتیش کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان بچوں میں سے زیادہ تر کی عمریں دس برس سے کم تھیں۔

بتایا گیا ہے کہ آٹھ سالہ متاثرہ بچی کی 39 سالہ والدہ، 45 سالہ سوتیلا باپ اور 56 سالہ مرد فیملی فرینڈ 23 الزامات کے تحت مقدمے کا سامنا کریں گے، جن میں بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام بھی شامل ہے۔

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ اس سلسلے میں مزید گرفتاریوں کی توقع ہے کیوں کہ اس بچی کو متعدد مرتبہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جب کے اس معاملے میں دیگر بچے بھی شامل تھے، جنہیں ایک منظم جنسی گروپ کا سامنا رہا۔

جمعرات کے روز پولیس نے پانچ مختلف مقامات پر چھاپے مار کر مزید تین افراد کو حراست میں لیا ، تاہم فی الحال ان حراست میں لیے جانے والے ان افراد پر عائد الزامات کی تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔

جنوبی آسٹریلیا میں مارے گئے ان نئے چھاپوں میں پولیس نے متعدد الیکٹرانک آلات بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان ویڈیو ریکارڈنگز میں دکھائی دینے والے افراد کی شناخت کے لیے اضافی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ پولیس کے بیان کے مطابق ان ویڈیوز میں دکھائی دینے والے افراد آسٹریلوی بھی ہیں اور غیرملکی بھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے