[pullquote]پيرس ميں ممکنہ گیس لیکیج سے دھماکا، دو افراد ہلاک[/pullquote]
فرانسيسی دارالحکومت کے سینٹرل ڈسٹرکٹ میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں سینتالیس افراد زخمی جب کہ دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی وزیر داخلہ کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں افراد فائر فائٹرز تھے۔ زخميوں ميں سے دس کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ ابتدائی تفتيش کے مطابق يہ دھماکا ايک بيکری ميں ہوا اور اس کی وجہ گيس کی ليکيج تھی۔ دھماکے کی شدت سے عمارت بری طرح متاثر ہوئی جبکہ آس پاس کھڑی گاڑيوں کے شيشے بھی ٹوٹ گئے۔ يہ دھماکہ پيرس کے ايک ايسے علاقے ميں ہوا جہاں رہاشی عمارات کے ساتھ ساتھ متعدد دکانيں بھی موجود ہيں۔
[pullquote]حديدہ ميں تازہ چھڑپيں، جنگ بندی معاہدے کا مستقبل داؤ پر[/pullquote]
يمن کے بندرگاہی شہر حديدہ سے حکومتی فورسز اور حوثی باغيوں کے مابين تازہ جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہيں۔ شہر کے جنوبی حصے ميں ہفتے بارہ جنوری کی صبح گولا باری اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ تازہ جھڑپوں سے اس نازک فائر بندی معاہدے کا مستقبل خطرے ميں پڑ گيا ہے، جو پچھلے ماہ سويڈن ميں منعقدہ مذاکرات ميں طے پايا تھا اور جس پر اٹھارہ دسمبر سے عمل در آمد جاری ہے۔ حديدہ کی چوبيس ملين افراد پر مشتمل آبادی کے اسی فيصد حصے کو امداد درکار ہے جب کہ دس ملين کو قحط کے فوری خطرے کا سامنا ہے۔
[pullquote]نائجيريا: آئل ٹينکر کے حادثے ميں متعدد افراد ہلاک[/pullquote]
نائجيريا ميں تيل کے ايک الٹے ہوئے ٹينکر کے قريب ہفتے کو ہونے والے دھماکے ميں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ پوليس ترجمان آئرين اوگبو کے مطابق بارہ افراد ہلاک اور بائيس ديگر بری طرح جھلس گئے ہيں تاہم عينی شاہدين ہلاکتوں کی تعداد ساٹھ سے زائد بتا رہے ہيں۔ يہ دھماکا ايک جنريٹر ميں اس وقت ہوا، جب کئی افراد ٹينکر سے بہنے والا تيل جمع کرنے کے عمل ميں مصروف تھے۔ حادثہ کراس ريور اسٹيٹ ميں ادکپانی کے مقام پر پيش آيا۔ ہلاک شدگان کی تعداد ميں اضافے کا قوی امکان موجود ہے۔
[pullquote]قندھار ميں طالبان کا حملہ، پانچ سکيورٹی اہلکار ہلاک[/pullquote]
افغان طالبان کے ايک تازہ حملے ميں پانچ افغان سکيورٹی اہلکار ہلاک ہو گئے ہيں۔ جنگجوؤں نے صوبہ قندھار کے اسپن بولدک نامی ضلعے ميں قائم ايک چيک پوائنٹ کو ہفتے کے روز نشانہ بنايا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عزيز احمد عزيزی کے بقول اس حملے ميں دو پوليس اہلکار زخمی بھی ہوئے جبکہ جوابی کارروائی ميں طالبان کے سات جنگجوؤں کو ہلاک اور چھ ديگر کو زخمی کر ديا گيا۔ طالبان کے ترجمان قاری يوسف احمدی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
[pullquote]اتر پرديش: دو مخالف رياستی جماعتوں کا اتحاد، مودی کے ليے ممکنہ خطرہ[/pullquote]
بھارت کی شمالی رياست اتر پرديش ميں رياستی سطح کی دو مخالف سياسی جماعتوں نے اتحاد کا اعلان کر ديا ہے۔ سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے آج بروز ہفتہ اعلان کيا گيا ہے کہ اس سال ہونے والے عام انتخابات ميں وہ وزير اعظم نریندر مودی کو شکست دينے کے ليے اپنے اختلافات دور کر چکے ہيں۔ 220 ملين آبادی والی رياست اتر پرديش ميں ’نچلی ذات‘ سمجھے جانے والے افراد اور غرباء ميں يہ جماعتيں کافی مقبول ہيں اور سياسی اعتبار سے اس اہم رياست ميں بھارتيہ جنتا پارٹی کے ليے چيلنج ثابت ہو سکتی ہيں۔ بھارت کی 552 رکنی وفاقی پارليمان ميں اتر پرديش کی 80 نشستيں ہيں۔
[pullquote]يورپ: برف باری کے سبب حادثات ميں اکيس اموات[/pullquote]
يورپ کے مختلف حصوں ميں شديد برف باری اور اس کے نتيجے ميں رونما ہونے والے حادثات ميں پچھلے دس دنوں کے دوران اکيس افراد ہلاک ہو چکے ہيں۔ برف باری کے سبب بلقان خطے کے کئی ممالک ميں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گيا ہے جب کہ جرمنی کے جنوبی علاقوں اور آسٹريا ميں بھی کئی اہم شاہراہيں بند ہيں۔ حکام سڑکيں اور گزر گاہيں صاف کرنے کے کام ميں مصروف ہيں تاہم محکمہ موسميات نے ہفتے کی شام سے مزيد برف باری کی پيشن گوئی کی ہے۔
[pullquote]کینیڈا نے سعودی لڑکی رہف محمد القعون کو سیاسی پناہ دے دی[/pullquote]
ٹورنٹو: کینیڈا نے ڈرامائی طور پر اپنے ملک سے فرار ہونے والی 18 سالہ سعودی لڑکی رہف محمد القعون کو سیاسی پناہ دے دی۔18 سالہ رہف محمد القعون کویت کے سفر کے دوران اپنے اہلخانہ سے فرار ہوکر تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک پہنچی تھیں، جہاں 6 جنوری کو انہیں ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔رہف نے ٹوئٹر پر اپنے پیغامات کی سیریز میں موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے گھر والے انہیں جسمانی و نفسیاتی تشدد کا نشانہ بناتے تھے، وہ شادی سے بچنے کے لیے فرار ہوئیں اور واپس سعودی عرب بھیجنے پر انہیں جان کا خطرہ ہے۔
[pullquote]امریکہ میں طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کا ریکارڈ قائم، آٹھ لاکھ سرکاری ملازمین بےتنخواہ[/pullquote]
یہ جزوی شٹ ڈاؤن سنیچر کو اپنے 22ویں دن میں پہنچ کر صدر بل کلنٹن کے دور صدارت میں سنہ 1995-96 کے 21 دن کے ریکارڈ شٹ ڈاؤن سے آگے نکل گيا ہے.امریکی حکومت کا جزوی شٹ ڈاؤن اب تک کا سب سے طویل شٹ ڈاؤن ہو گیا ہے اور مستقبل قریب میں اس سیاسی تعطل کے خاتمے کے آثار نظر نہیں آتے ہیں۔دوسری طرف اس کے نتیجے میں آٹھ لاکھ وفاقی ملازمین کو تنخواہ نہیں ملی ہے اور وہ اپنی چیزیں فروخت کرنے کے لیے اشتہار دے رہے ہیں جبکہ ایک اہم ہوائی اڈا اپنا ایک ٹرمینل پوری طرح بند کرنے پر غور کر رہا ہے۔یہ جزوی شٹ ڈاؤن سنیچر کو اپنے 22ویں دن میں پہنچ کر صدر بل کلنٹن کے دور صدارت میں سنہ 1995-96 کے 21 دن کے ریکارڈ شٹ ڈاؤن سے آگے نکل گيا ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بجٹ کی منظوری سے اس وقت تک انکار کیا ہے جب تکہ کہ اس میں امریکہ کے ساتھ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے رقم شامل نہیں کیا جاتا۔جبکہ ڈیموکریٹس ایوان نمائندگان نے ان کے پانچ ارب 70 کروڑ ڈالر کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے۔