بدھ: 23 جنوری 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ترک صدر رجب طیب ایردوآن ماسکو پہنچ گئے[/pullquote]

ترک صدر رجب طیب ایردوآن روس کے دورے پر ماسکو پہنچ گئے ہیں۔ اپنے اس دورے کے دوران وہ اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کریں گے جس میں شامی تنازعے پر خصوصی بات چیت ہو گی۔ یہ دونوں رہنما شام میں امریکی افواج کی موجودگی کے مخالف ہیں اور اسے شامی مسئلے کے حل کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہیں۔ دونوں ممالک کی طرف سے شام سے امریکی افواج نکالنے کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا تھا۔

[pullquote]میرکل اور شینزو آبے سمیت متعدد رہنما ورلڈ اکنامک فورم کے اسٹیج پر[/pullquote]

سوئٹزرلینڈ کے شہر داووس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم کے دوسرے روز آج جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے سمیت اس فورم کے شرکاء سے خطاب کر رہے ہیں۔ آبے اور میرکل جو بالترتیب دنیا کی تیسری اور چوتھی بڑی معیشت رکھنے والے ممالک کے سربراہ ہیں، عوامیت پسند اور قوم پرستی کی بجائے عالمی تعاون کے بڑے حامیوں میں شمار ہوتے ہیں۔ رواں برس ورلڈ اکنامک فورم ایک ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب ایک طرف بریگزٹ کی وجہ سے یورپ کو اقتصادی طور پر بے یقینی کی صورتحال کا سامنا ہے تو دوسری طرف امریکا اور چین کی اقتصادی جنگ عالمی معیشت کے لیے خدشات کو جنم دے رہی ہے۔

[pullquote]یمنی حریفوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر اتفاق رائے چند روز میں متوقع[/pullquote]

یمنی جنگ کے حریفوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے شرائط پر اتفاق رائے آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے۔ یہ بات یمن کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے ایک نمائندے نے کہی ہے۔ سعودی اتحاد کی حمایت یافتہ یمنی صدر منصور ہادی کی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان تازہ مذاکرات گزشتہ ہفتے اُردن میں ہوئے تھے۔ قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر بات چیت کے لیے حکومتی وفد کے سربراہ ہادی ہیگ نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر حتمی دستخط آئندہ 10 دنوں میں متوقع ہے۔

[pullquote]حکومت پر فوجی قبضے کے بعد تھائی لینڈ میں پہلے انتخابات[/pullquote]

تھائی لینڈ میں عام انتخابات 24 مارچ کو کرانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ 2014ء میں تھائی فوج کی طرف سے اُس وقت کی وزیراعظم یِنگ لُک شیناواترا کی حکومت کا خاتمہ کر کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے یہ ملک میں پہلے انتخابات ہوں گے۔ اس کے بعد سے اب تک تھائی فوج ملکی آئین میں تبدیلی کرتے ہوئے ملکی افسر شاہی میں اپنے حامیوں کو تعینات کر چکی ہے۔ ناقدین کے مطابق اس کا مقصد تھائی لینڈ کے سیاسی منظر نامے سے شیناواترا خاندان کو مکمل طور پر باہر کرنا ہے۔

[pullquote]روس کو آئی این ایف کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ روکنا چاہیے، برلن[/pullquote]

برلن نے کہا ہے کہ ماسکو حکومت پر یہ واضح کر دیا گیا ہے کہ اسے جوہری ہتھیاروں کے معاہدے آئی این ایف کی خلاف ورزی کا سلسلہ روکنا چاہیے۔ جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس کے مطابق انہوں نے اس معاملے پر روسی حکام سے بات کی ہے۔ روس ایسے میزائل نظام کی موجودگی کی تصدیق کر چکا ہے جس کے بارے میں واشنگٹن حکومت کا کہنا ہے کہ وہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ واشنگٹن 1987 میں طے پانے آئی این ایف معاہدے سے الگ ہونے کی دھمکی دے چکا ہے۔

[pullquote]ایف بی آئی اپنے مخبروں کو تنخواہ دینے سے قاصر[/pullquote]

امریکی حکومت کی جزوی بندش کے سبب ملکی تفتیشی ادارہ ایف بی آئی بھی متاثر ہو رہا ہے اور اپنے مخبروں اور مترجموں کو تنخوایں دینے کے قابل نہیں رہا جس کی وجہ سے دہشت گردی کے خلاف کوششیں متاثر ہو سکتی ہیں۔ ایسی شکایات ایف بی آئی کے ملازمین نے اپنے گمنام پیغامات میں کی ہیں جو ان کی ایسوسی ایشن FBIAA کو بھیجی گئی ہیں۔ امریکی سینیٹ کل جمعرات کو دو مختلف تجاویز پر ووٹنگ کرانا چاہتی ہے تاکہ حکومت کی جزوی بندش ختم ہو سکے مگر ان دونوں میں سے کسی بھی تجویز پر اتفاق رائے مشکل قرار دیا جا رہا ہے۔

[pullquote]جاپان اور روس کے درمیان مذاکرات میں آئندہ ملاقات پر اتفاق نہ ہو سکا[/pullquote]

روس اور جاپان کے درمیان ایک امن معاہدے کے لیے ہونے والی بات چیت میں آئندہ ملاقات پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔ اس امن معاہدے کی راہ کی سب سے بڑی رکاوٹ بحرالکاہل میں واقع کُورِل جزائر کا قضیہ ہے۔ ماسکو میں ملاقات کے بعد روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے اس مشکل معاملے کا ایک متفقہ حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ دوسری عالمی جنگ کے آخری دنوں میں اُس وقت کے سوویت یونین نے جاپان کی ملکیت کُورِل جزائر پر قبضہ کر لیا تھا۔ جاپان ان جزائر کی واپسی چاہتا ہے۔

[pullquote]جرمنی کی طرف مہاجرت میں بڑی کمی[/pullquote]

جرمنی کی طرف مہاجرت میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ بات مہاجرت سے متعلق نئی رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق سال 2017ء کے دوران، اس سے ایک برس قبل کے مقابلے میں 1.55 ملین کم افراد مہاجرت میں ملوث تھے۔ وفاقی حکومت کی اس رپورٹ کے مطابق 2017ء کے دوران جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواست دینے والوں کی تعداد میں بھی بڑی کمی واقع ہوئی اور یہ 198,000 رہی۔ اس سے ایک برس قبل یہ تعداد 722,000 تھی۔ جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زی ہوفر آج یہ رپورٹ باقاعدہ طور پر برلن میں پیش کر رہے ہیں۔

[pullquote]یورپی مشن ’سوفیا‘ سے جرمن بحری جہاز واپس بلا لیا گیا[/pullquote]

جرمنی نے بحیرہ روم میں جاری یورپی بحری مشن سوفیا میں شرکت ختم کر دی ہے۔ جرمن وزارت دفاع کے مطابق ابتداء میں جرمن فریگیٹ آگس برگ کو لیبیا کے ساحل کے قریب بھیجا گیا تھا لیکن اس کے بعد کسی جرمن بحری جہاز نے اس میں شرکت نہیں کی۔ تاہم روم میں واقع اس مشن کے ہیڈکوارٹرز میں جرمنی اپنا تعاون جاری رکھے گا۔ سوفیا نامی یہ بحری مشن 2015ء میں شروع کیا گیا تھا جس کا مقصد انسانی اسمگلنگ کو روکنا تھا تاہم فوجیوں نے مہاجرین کی جانیں بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ مشن لیبیا کے کوسٹ گارڈ کی تربیت بھی کر رہا ہے۔

[pullquote]پناما میں ورلڈ یوتھ ڈے کا آغاز[/pullquote]

پناما سٹی میں کیتھولک مسیحی چرچ کی طرف سے منعقد کرائے جانے والے ورلڈ یوتھ ڈے کا آغاز ہو گیا ہے۔ رواں برس ورلڈ یوتھ ڈے میں مہاجرت، نوجوانوں میں تشدد اور قابل رہائش سیارہ زمین جیسے موضوعات مسیحی نوجوانوں کی اس بین الاقوامی میٹنگ کے اہم موضوعات ہیں۔ منتظمین کو امید ہے کہ اس ایونٹ میں 150,000 افراد شرکت کریں گے۔ سب سے زیادہ تعداد ایونٹ کے آخری دن اتوار کو موجود ہو گی جب پوپ فرانسس دعائیہ عبادت کی سربراہی کریں گے۔ بیونس آئرس اور ریو ڈی جنیرو کے بعد یہ تیسرا موقع ہے کہ ورلڈ یوتھ ڈے لاطینی امریکا میں منعقد ہوا ہے۔

[pullquote]جرمن شاہراہوں پر رفتار کی حد مقرر کرنے کے معاملے پر تنازعہ[/pullquote]

جرمنی کی شاہراہوں پر رفتار کی حد مقرر کرنے کے ایک منصوبے کے منظر عام پر آنے کے بعد کاروں سے محبت کرنے والے جرمنوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔ جرمنی کے وزیر ٹرانسپورت آندریاز شوئر کے مطابق یہ خیال ’تمام تر عقل کے خلاف ہے‘۔ تاہم ماحول دوست گرین پارٹی کے چیم اوزدی میئر نے اس منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے اسے ’عقلی عمل‘ قرار دیا ہے۔ جرمنی دنیا کے اُن چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں موٹر ویز کے زیادہ تر حصوں پر رفتار کی کوئی حد مقرر نہیں۔ ابھی تک غیر مصدقہ نئے منصوبے کے مطابق اب رفتار کی حد 130 کلومیٹر فی گھنٹہ کر دی جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے