پیر : 11 مارچ 2019 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ایتھوپین مسافر طیارے کی تباہی کے بعد بوئنگ کے حصص کی قیمتوں میں کمی[/pullquote]

ایتھوپین ایئر لائنز کے ایک مسافر طیارے کی تباہی کے واقعے کے بعد امریکی طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کے حصص کی قیمتوں میں آج پیر کو نو فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ یہ مسافر طیارہ کل اتوار کی صبح ادیس ابابا سے نیروبی کے لیے اپنی پرواز شروع کرنے کے فوری بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس حادثے میں طیارے میں سوار مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت تمام ایک سو ستاون افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ابھی تک اس بوئنگ کی تباہی کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔

[pullquote]جرمنی میں فائیو جی موبائل فریکوئنسیوں کا اجراء سال رواں کی دوسری ششماہی میں[/pullquote]

جرمنی میں موبائل ٹیلی فونوں کے لیے فائیو جی فریکوئنسیوں کا اجراء سال رواں کی دوسری ششماہی میں ہو گا۔ یہ بات وفاقی جرمن نیٹ ورک ایجنسی ’بی نَیٹسا‘ کی طرف سے پیر کے روز بتائی گئی۔ جرمن حکومت ان نئی اور انتہائی تیز رفتار سروسز والی فریکوئنسیوں کے ذریعے ہائی اسپیڈ موبائل ٹیکنالوجی کے صنعتی استعمال کو بہتر بنانا چاہتی ہے۔ اسی سے ملتی جلتی ایک پیش رفت میں جرمنی میں قومی سطح پر فائیو جی لائسنسوں کی نیلامی اس ماہ کی انیس تاریخ سے شروع ہو گی۔

[pullquote]الجزائر میں صدارتی الیکشن سے قبل مسلم علماء کی حکومتی دباؤ کے خلاف اپیل[/pullquote]

شمالی افریقی ملک الجزائر میں بہت سے مسلم علماء نے مذہبی امور کے وفاقی وزیر سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں حکومتی دباؤ کے خلاف تحفظ دیا جائے۔ ان علماء کے مطابق انہیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے خطبوں میں ملکی حکومت کے حق میں بیانات دیں۔ الجزائر میں اگلے ماہ صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں، جن میں موجودہ صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ ایک بار پھر امیدوار ہوں گے۔ ان کی نئے سرے سے اس انتخابی امیدواری کے خلاف گزشتہ دو ہفتوں سے پورے ملک میں عوامی مظاہرے جاری ہیں۔

[pullquote]جاپان میں تباہ کن زلزلے اور سونامی کی آٹھویں برسی کے موقع پر تقریبات[/pullquote]

جاپان میں آج پیر کو مقامی وقت کے مطابق سہ پہر دو بج کر چھیالیس منٹ پر آٹھ سال قبل آنے والے تباہ کن زلزلے اور سونامی کے متاثرین کی یاد تازہ کی گئی۔ دارالحکومت ٹوکیو کے علاوہ ملک کے کئی دیگر شہروں میں بھی یادگاری تقریبات منعقد کی گئیں، جن میں شرکاء نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ گیارہ مارچ دو ہزار گیارہ کے روز اس دوہری قدرتی آفت کے نتیجے میں بیس ہزار کے قریب افرادا ہلاک ہو گئے تھے۔ سب سے زیادہ تباہی شمال مشرقی جاپان میں توہوکُو کے علاقے میں ہوئی تھی۔ اس زلزلے اور سونامی سے فُوکُوشیما کے جوہری بجلی گھر کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔ فُوکُوشیما کے تباہ شدہ بجلی گھر کی دوبارہ مکمل تعمیر میں ابھی کئی عشرے لگیں گے۔

[pullquote]ہتھیاروں کی عالمی سطح پر تجارت میں اضافہ[/pullquote]

ہتھیاروں کی عالمی سطح پر تجارت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ اسٹاک ہولم میں قائم امن پر تحقیق کرنے والے انسٹیٹیوٹ سِپری کے مطابق سن دو ہزار نو سے سن دو ہزار تیرہ کے مقابلے میں دنیا بھر میں سن دو ہزار چودہ سے لے کر دو ہزار اٹھارہ تک ہتھیاروں کی تجارت میں تقریبا آٹھ فیصد اضافہ ہوا۔ ہتھیار فروخت کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک امریکا ہے، جو مجموعی طور پر دنیا میں چھتیس فیصد ہتھیار فروخت کر رہا ہے۔ امریکا کے بعد اسلحہ برآمد کرنے والے سب سے بڑے ممالک بالترتیب روس، فرانس، جرمنی اور چین ہیں۔ دنیا میں سب سے زیادہ ہتھیار خریدنے والے ممالک میں سعودی عرب پہلے نمبر پر ہے۔

[pullquote]کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کا قتل: دونوں خاتون ملزمان رہا[/pullquote]

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کے قتل کے الزام میں زیر حراست دونوں خاتون ملزمان کو غیر متوقع طور پر رہا کر دیا گیا ہے۔ اس بارے میں ملائیشیا کی ایک عدالت نے مقدمے کی کارروائی روک دینے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے اپنے اس فیصلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ کم جونگ اُن کے بیرون ملک مقیم سوتیلے بھائی کم جونگ نَم کو دو سال قبل کوآلالمپور کے ہوائی اڈے پر ایک اعصابی زہر کے ٹیکے سے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ دونوں ملزم خواتین کا دعویٰ تھا کہ کوآلالمپور کے ہوائی اڈے پر ایک شخص نے ان کی خدمات ایک مبینہ ٹی وی شو کے لیے حاصل کی تھیں۔

[pullquote]ایرانی صدر حسن روحانی اپنے پہلے سرکاری دورے پر عراق میں[/pullquote]

ایران کے صدر حسن روحانی اپنے پہلے سرکاری دورے پر آج پیر کو عراقی دارالحکومت بغداد پہنچ گئے۔ روحانی عراق کا اپنا یہ دورہ ایک ایسے وقت پر کر رہے ہیں، جب بغداد حکومت کو امریکا کی طرف سے اس بارے میں شدید دباؤ کا سامنا ہے کہ وہ ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو محدود کر دے۔ اس پس منظر میں تہران سے بغداد کے لیے روانہ ہوتے ہوئے صدر روحانی نے کہا کہ ایران اور عراق کے باہمی تعلقات اتنے خاص ہیں، کہ ان کا بغداد کے امریکا جیسے کسی جارحیت پسند ملک کے ساتھ روابط سے موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ حسن روحانی نے یہ بھی کہا کہ عراق چاہے، تو ایران اس کی مدد کے لیے ہمیشہ کی طرح تیار ہے۔

[pullquote]ایتھوپین مسافر طیارے کی تباہی: ہلاک شدگان میں اقوام متحدہ کے انیس کارکن بھی[/pullquote]

ایتھوپیا کے تباہ ہو جانے والے مسافر طیارے میں اقوام متحدہ کے کم از کم انیس کارکن بھی سوار تھے۔ ان میں جرمنی سے تعلق رکھنے والی عالمی ادارہ برائے مہاجرت یا آئی او ایم کی ایک جرمن خاتون کارکن بھی شامل تھی۔ یہ بات آئی او ایم کے سربراہ انٹونیو ویٹورینو نے بتائی۔ یہ بوئنگ سات تین سات میکس طیارہ اتوار کی صبح ادیس ابابا سے نیروبی کے لیے پرواز شروع کرنے کے فوراﹰ بعد گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس میں مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت کل ایک سو ستاون افراد سوار تھے۔ ایتھوپین ایئرلائنز کے مطابق اس طیارے کے مسافروں میں پانچ جرمن باشندے بھی شامل تھے۔ حادثے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی۔ اس طیارے میں سوار افراد میں سے کوئی بھی زندہ نہیں بچا تھا۔

[pullquote]الجزائر کے ہزار سے زائد ججوں کا انتخابات کی نگرانی سے انکار[/pullquote]

شمالی افریقی ملک الجزائر کے ایک ہزار سے زائد ججوں نے کہا ہے کہ اگر موجودہ صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ نے اگلے ماہ ہونے والے صدارتی الیکشن میں بطور امیدوار حصہ لیا، تو وہ انتخابی عمل کی نگرانی نہیں کریں گے۔ یہ بات ان ججوں نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہی، جنہوں نے اب اپنی ایک نئی تنظیم بھی بنا لی ہے۔ صدر بوتفلیقہ کافی بیمار ہیں اور وہ کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ دوبارہ منتخب ہو گئے، تو اپنے عہدے سے قبل از وقت ہی دستبردار ہو جائیں گے۔ وہ کل اتوار کو بیرون ملک علاج کے بعد واپس وطن لوٹے تھے۔ ان کی پھر ایک بار صدارتی امیدواری کے خلاف ملک میں گزشتہ دو ہفتوں سے عوامی مظاہرے جاری ہیں۔

[pullquote]آئندہ ہسپانوی انتخابات: حکمران سوشلسٹ جیت سکتے ہیں، لیکن اکثریت کے بغیر[/pullquote]

اسپین میں اٹھائیس اپریل کو ہونے والےآئندہ عام انتخابات میں اس وقت میڈرڈ میں حکمران سوشلسٹ پارٹی بظاہر کامیابی تو حاصل کر سکتی ہے لیکن اسے پارلیمانی اکثریت نہیں مل سکے گی۔ یہ بات ایک ایسے تازہ عوامی جائزے میں سامنے آئی، جس کے نتائج آج پیر کو جاری کیے گئے۔ ہسپانوی پارلیمان کے ارکان کی تعداد تین سو پچاس ہے اور اندازہ ہے کہ سوشلسٹ پارٹی شاید ایک سو چونتیس تک سیٹیں جیت سکے گی۔ دوسرے نمبر پر ممکنہ طور پر ہسپانوی پیپلز پارٹی رہے گی، جسے تقریباﹰ نوّے نشستیں ملنے کا امکان ہے۔

[pullquote]جرمن وزیر خارجہ کا افغانستان کا غیر اعلانیہ دورہ[/pullquote]

وفاقی جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس ایک غیر اعلانیہ دورے پر افغانستان پہنچ گئے ہیں۔ جرمن دفتر خارجہ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ہائیکو ماس یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جرمنی دوسرے سب سے بڑے امداد دہندہ ملک کے طور پر اپنی ذمے داریاں نبھانے کے لیے تیار ہے۔ مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی سربراہی میں جرمنی کے تیرہ سو فوجی افغانستان میں تعینات ہیں۔ ان فوجیوں کی تعیناتی کا مقصد افغان فورسز کی تربیت ہے۔ فروری میں وفاقی حکومت نے اس جرمن فوجی مشن میں توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔ دوسری جانب امریکا افغانستان میں تعینات اپنے چودہ ہزار فوجیوں کی تعداد نصف کر دینا چاہتا ہے۔

[pullquote]شام میں داعش کے آخری گڑھ پر فیصلہ کن حملے کا آغاز[/pullquote]

امریکا کی حمایت یافتہ شامی اپوزیشن ملیشیا سیریئن ڈیموکریٹک فورسز یا ایس ڈی ایف نے شام میں دہشت گرد تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے آخری گڑھ پر اپنے فیصلہ کن حملے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سے قبل شامی کردوں کی اس ملیشیا نے باغوز نامی قصبے پر اپنے حتمی حملے کو متعدد مرتبہ مؤخر کر دیا تھا۔ اس تاخیر کی وجہ وہاں پھنسے ہوئے عام شہریوں کو وہاں سے نکلنے کا موقع فراہم کرنا تھا۔ ایس ڈی ایف کی طرف سے بتایا گیا کہ ہفتے کے دن سے اب تک مزید کوئی عام شہری باغوز سے رخصت نہیں ہوا۔ داعش نے دو ہزار چودہ میں شام اور عراق کے وسیع تر علاقوں پر اپنی نام نہاد خلافت کے قیام کا اعلان کر دیا تھا۔ اب لیکن یہ دہشت گرد تنظیم اپنے زیر قبضہ تقریباﹰ تمام علاقوں پر اپنا کنٹرول کھو چکی ہے۔

[pullquote]بجلی کے نظام میں وسیع تر تعطل: وینزویلا کے عبوری صدر کی جرمنی سے مدد کی درخواست[/pullquote]

وینزویلا میں بجلی کی ترسیل کے نظام میں وسیع تر تعطل کے بعد اس لاطینی امریکی ملک کے خود ساختہ عبوری صدر خوآن گوآئیڈو نے جرمنی سمیت متعدد ممالک سے تکنیکی مدد کی درخواست کر دی ہے۔ وینزویلا کے وسیع تر حصوں کو گزشتہ جعمرات سے بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ اس دوران متاثرہ علاقوں میں دکانیں بند ہیں، ملکی دارالحکومت کراکس میں زیر زمین میٹرو بھی کام نہیں کر رہی اور بہت سی مسافر پروازیں بھی منسوخ کی جا چکی ہیں۔ ملکی پارلیمان، جس میں اپوزیشن کو اکثریت حاصل ہے، اس وجہ سے ملک میں ہنگامی حالت کے نفاذکی خواہش مند ہے۔ اپوزیشن کے مطابق جنگلات میں لگی آگ بجلی کے نظام میں خرابی کی وجہ بنی۔ اس کے برعکس ملکی صدر نکولاس مادورو کی حکومت نے ایک بڑے سائبر حملے کا الزام لگاتے ہوئے اس کا ذمے دار امریکا کو قرار دیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے