ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے اسمبلی میں جذباتی خطاب کے دوران کرائسٹ چرچ کی مسجد میں فائرنگ کرنے والے ملزم کو دہشت گرد، مجرم اور انتہا پسند قرار دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آور شہرت چاہتا تھا اس لیے اس کا نام کہیں نہیں لوں گی۔
وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے پارلیمنٹ کے خصوصی سیشن سے خطاب کا آغاز السلام علیکم سے کیا اور انہوں نے شہید پاکستانی نعیم رشید کو خراج عقیدت اور دہشت گرد کو بھاگنے پر مجبور کرنے والے افغان شہری عبد العزیز کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آور دہشت گردی کے اپنے عمل سے بہت کچھ چاہتا تھا جس میں سے ایک چیز شہرت بھی ہے، اسی وجہ سے اس کا نام میں کہیں نہیں لوں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ‘میں درخواست کرتی ہوں کہ ان افراد کے نام لیے جائیں جو واقعے میں جاں بحق ہوئے، نہ کہ اس دہشت گرد کا جس نے معصوم لوگوں کی جانیں لیں، وہ مجرم اور انتہا پسند تھا اور جب میں بات کروں گی تو اس کا نام نہیں لوں گی’۔
یاد رہے کہ حملہ آور 28 سالہ آسٹریلوی شہری ہے جس پر عدالت میں قتل کی فرد جرم بھی عائد ہوچکی ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ مسجد پر حملہ کرنے والے شخص کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہوگی اور دہشت گرد حملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کریں گے۔
وزیراعظم جیسنڈا نے اعلان کیا کہ لواحقین میت جہاں بھی لے جانا چاہیں لے جائیں اس پر آنے والے اخراجات حکومت ادا کرے گی، مسلم کمیونٹی کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور ملک بھر میں ہائی الرٹ برقرار رہے گا۔
یاد رہے کہ 15 مارچ کو کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے موقع پر فائرنگ کے واقعات پیش میں جس میں 50 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے، واقعے میں بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بال بال بچ گئے جو نماز کی ادائیگی کے لیے اسی وقت مسجد میں پہنچے تھے۔