خرطوم: سوڈان کے صدر عمر حسن البشیر نے شدید عوامی احتجاج کے بعد عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد تقریباً تین دہائی پر محیط اُن کے اقتدار کا خاتمہ ہوگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان میں اشیاء خور و نوش کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف عوام سراپا احتجاج تھے اور ان کا مطالبہ تھا کہ صدر عمر حسن کو عہدے سے ہٹایا جائے۔
گزشتہ 6 روز سے صدر عمر حسن البشیر کے خلاف احتجاجاً ہزاروں افراد آرمی ہیڈ کوارٹر کے باہر جمع تھے جہاں صدر کی رہائش گاہ اور وزارت دفاع کا دفتر بھی ہے۔
شدید عوامی دباؤ کے بعد عمر حسن البشیر نے صدارت کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد فوج نے امور مملکت سنبھال لیے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق فوج کی جانب سے جلد ایک اہم پیغام جاری کیا جائے گا جب کہ اس سے قبل میڈیا نمائندوں کی جانب سے خبر دی جارہی تھی کہ صدر عمر البشیر کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ فوج کی جانب سے اقتدار سنبھالنے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ 1956 میں سوڈان کی آزادی کے بعد سے اب تک عمر حسن البشیر کو طویل ترین عرصے تک صدارت کے عہدے پر فائز رہنے کا اعزاز حاصل ہے، انہوں نے یہ منصب 16 اکتوبر 1993 کو سنبھالا تھا۔