کالعدم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر نےمبینہ طور پر اپنے کارکنان کے نام جاری کردہ ہفتہ وار مکتوب میں کہا ہے کہ کشمیر میں جدوجہد اللہ کے نظام کے تحت جاری ہے . مسعود اظہر نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ مودی کو ایک خاص بیماری لگی ہوئی ہے . انہوں نے سابق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے انتقال پر خوشی کا اظہار کیا ہے .
ذیل میں مولانا مسعود اظہر کا مبینہ مکتوب من و عن نقل کیا جارہا ہے .
مکتوب خادم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته..
اللہ تعالی اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے..ہر دشمن کو ذلیل و ناکام فرمائیں..آج کچھ اھم باتیں..١.مودی نے کشمیر پر اتنا بڑا قدم..اتنا جلدی اچانک..کیسے اٹھا لیا؟..جواب یہ کہ اس کی دو وجوهات ہیں..پہلی یہ کہ..مودی ایک خطرناک مہلک بیماری میں مبتلا هو چکا هے..اس بات کو چھپایا جا رها ہے حالانکہ اس کے معالج اسے بتا چکے هیں کہ..یہ مرض لاعلاج هے..چناچہ مرنے سے پہلے "مودی” خود کو "ولبھ بھائی پٹیل” جیسا هيرو بنانا چاهتا هے..
"ولبھ پٹیل” ہندوستان کا پہلا وزیر داخلہ تھا اور اس نے ریاست حیدرآباد میں فوج داخل کرکے..اس ریاست کو انڈیا کا حصہ بنایا تھا..مودی جب سے سیاست میں آیا هے وہ "ولبھ بھائی پٹیل” کو اپنا آئیڈیل قرار دیتا هے..اس نے اربوں روپے کی لاگت سے "ولبھ پٹیل” کا ایک طویل و عریض مجسما بھی بنوایا هے..مگر اب بیماری کی وجہ سے اسے "اپنے مجسمہ” کی یاد ستا رهی هے..
وہ "امیت شاہ” کو اپنی جانشینی کے لئے تیار کر رها ہے..اور کشمیر میں فوجیں داخل کرکے "ولبھ پٹیل” بننے کی فکر میں هے..مگر چائے فروش، گائے بردوش "مودی” کو پتہ نہیں کہ اس نے "دلدل” میں پاؤں رکھ دیا هے…خوشخبری یہ هے کہ..سشما سوراج، دل کے سوراخ سے آنجہانی ھو چلی ہے۔
اللہ تعالی جو کرتے ھیں..اچھا کرتے ہیں..آج پھر ہر کسی کی زبان پر "پلوامہ” ہے..ایک سچے مؤمن، مخلص مجاہد کی..قیمتی قربانی..جس نے حالات کا دھارا ہی بدل دیا..لوگ کیوں بھول رھے ھیں کہ کشمیر کی ہر گلی میں عادل شہید جیسے نوجوان موجود ھیں..
آپ نے کبھی "سجی” بنتے دیکھی ھے؟ مرغیوں نے انگاروں کو گھیرا ھوتا ہے..بظاہر "انگارے” مغلوب نظر آتے ھیں..مگر وہ مرغیوں کو بھون ڈالتے ھیں..آج انڈین آرمی کا کشمیر پر گھیرا اس طرح کا ھے..کشمیر کے اندر ان کے لیے آگ ہی آگ ہے اور انگارے ھی انگارے..
انڈین فوجیوں کی بوڑھی مائیں..مودی پر لعن طعن کرتی ھیں کہ..ہمارے بیٹوں کو کہاں بھیج دیا..پلوامہ واقعہ کے بعد..پاکستان کو غلط فہمی اور دباؤ میں ڈال کر..اس سے ایسے کام کرائے گئے کہ "مودی” خود کو شیر سمجھنے لگا..ديني جماعتوں پر کریک ڈاؤن..ابھینندن کی واپسی وغیرہ..چنانچہ مودی نے جلدازجلد حملہ کرنے کی ٹھانی..وہ اب آزاد کشمیر کی طرف دیکھ رھا ہے..ادھر افغانستان کے واقعات نے بھی اسے خوفزدہ ہوکر..جلدی حملے پر مجبور کیا.. بہرحال میدان سج چکا ھے..اور فتح اھل ایمان کی ھوگی ان شاءاللہ..
والسلام
خادم..
لا اله الا الله محمد رسول الله