راولپنڈی میں 7 سال کی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا ملزم گرفتار ہوگیا، پولیس کے مطابق ملزم نے جرم کا اعتراف کر لیا، ملزم مقتول بچی کا قریبی عزیز ہے جس نے بچی کو گھر میں زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا۔
راولپنڈی میں7 سال کی بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد قتل کرنے والا پولیس کی گرفت میں آگیا۔ سی پی او راولپنڈی رانا فیصل کہتے ہیں کہ ملزم بچی کا قریبی عزیز ہے۔
بچی کا والد نور اللہ ایک غریب محنت کش ہے، اس کا کہنا ہے کہ وہ گھر آیا تو اپنی بیوی سے پوچھا بیٹی کہاں ہے، اس نے جواب دیا یہیں کہیں ہوگی، جب تلاش کیا تو گھر میں ہی مردہ حالت میں پائی گئی۔
پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ بچی کی والدہ کی گھر میں موجودگی کے دوران بچی کا ریپ اور قتل اہم سوالات کو جنم دیتا ہے۔ واقعے کی ہر پہلو سے تفتیش جاری ہے۔
[pullquote]انسان اور درندے ۔مظفر عباس نقوی[/pullquote]
آپ اس درد تکلیف کا اندازہ نہیں کر سکتے باخدا نہیں کرسکتے, چار سال کی بچی کا تین دن اندھے کنویں میں سخت سردی میں اپنے آپ سے مقابلہ اور اس درد سے مقابلہ جو اسکو ریپ ہونے کے بعد ہوا ہے…!!
آپ ایک لمحے کے لیے بھی کیسے تصور کر سکتے ہیں کہ ایک چار سال کی بچی کے معصوم چہرے کے علاوہ کوئی بھی حصہ آپ کے ذہن میں کوئی غلاظت بھر سکے. ؟
خدا ایسی قوم کو بانجھ کیوں نہیں رکھتا اور خدا ایسے درندوں پے عذاب کیوں نازل نہیں کرتا. ؟
اور خدا ایسے انسانوں کو معصوم اولاد کی نعمت کیوں دیتا ہے جو اسکی حفاظت نا کر سکے. ؟
قاتل وحشی کے ساتھ ساتھ وہ ماں باپ ذمہ دار ہیں جنہوں نے اس معصوم کی حفاظت میں کوتاہی برتی…!!
کعبے کو ابابیل سے محفوظ رکھنے والے لم یزل پروردگار یہ جان یہ معصوم جان تو کعبے سے بھی محترم ہے نا.؟
(چار سالہ بچی کو مانسہرہ کے علاقے دربند سے اغوا کیا گیا، زیادتی کا نشانہ بنا کر اندھے کنؤئیں میں پھینک دیا گیا. وہ زندہ تھی، تین دن شدید سردی میں موت سے لڑتی رہی لیکن ہسپتال پہنچ کے دم توڑ گئی۔