راچی کی صورتحال دیکھ کر لگتا ہے وہاں کوئی حکومت نہیں ہے: شبلی فراز

وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد کراچی میں نکاسی کا نظام بےنقاب ہوگیا،کراچی کی صورت حال دیکھ کر لگتا ہےکہ وہاں کوئی حکومت نہیں ہے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز کا کہنا تھا کہ بارشوں کےبعد کراچی کے لوگوں کی زندگی تکلیف میں ہے، پیپلزپارٹی نے سندھ بالخصوص کراچی کی ترقی کےلیےکوئی کام نہیں کیا،کراچی میں بارشوں سے عوام کا بہت نقصان ہوا اور شہر کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو اربوں روپے کے فنڈز دیے وہ کہاں گئے؟ سندھ حکومت کو چاہیے کہ اپنی ذمہ داری نبھائے،ایسا لگتا ہے کراچی میں سیوریج کا کوئی نظام ہے ہی نہیں، سندھ حکومت نے اپنی نااہلی کا ثبوت دیا ہے، وفاقی حکومت کراچی کے لیے جو کرسکی وہ کرےگی۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نےکورونا پر بھی سیاست کی،سندھ حکومت تسلیم کرےکہ ان کی حکمت عملی ناکام تھی۔کورونا کےحوالے سے وفاقی حکومت کی اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی کامیاب ہورہی ہے، اللہ کے فضل و کرم سے ملک میں کورونا کیسز میں کمی ہوئی ہے،عوام عید الاضحیٰ پر احتیاط کریں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقاتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئےکہا کہ شہبازشریف اور فضل الرحمان کی ملاقات کے بارے میں یہی کہوں گا ‘بغل میں چھری اور منہ پر رام رام’۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ دنیا بھر میں عمران خان نے اٹھایا ہے، مولانافضل الرحمان بتائیں کہ انہوں نےکشمیر کےلیےکیا کیا؟

میڈیا اداروں کے بقایاجات کے حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ میڈیا کے بقایاجات ایک ہفتے میں مل جائیں گے لیکن کچھ طریقہ کار کے مسائل کی وجہ سے وہ معاملہ رک گیا ہے، اکثر چینلز اور اخبارات نے اپنے ملازمین کو تنخواہیں نہیں دیں،وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ میڈیا کو بقایاجات فوری ادا کیے جائیں،عید کے فوراً بعد میڈیا کے بقایا جات کا مسئلہ مکمل طور پر حل کرلیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے