اتوار : 13 دسمبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]قندہار کے قریب کئی گھنٹوں تک خونریز لڑائی، پچاس سے زائد طالبان کی ہلاکت کا دعویٰ[/pullquote]

افغانستان کے ایک صوبائی دارالحکومت قندہار کے نواح میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی خونریز لڑائی میں پچاس سے زائد طالبان عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ طالبان حملہ آورو‌ں نے قندہار شہر کے ارد گرد کئی چیک پوسٹوں پر بیک وقت مربوط حملہ کر دیا تھا۔ اس منظم حملے کے جواب میں افغان فوج کو زمینی شیلنگ کرنے کے علاوہ فضا سے گولہ باری بھی کرنا پڑی۔ کابل میں ملکی وزارت دفاع نے اس لڑائی میں سرکاری دستوں کو پہنچنے والے جانی نقصان کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

[pullquote]جرمنی میں سولہ دسمبر سے دس جنوری تک دوبارہ سخت لاک ڈاؤن کا فیصلہ[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باعث آئندہ بدھ کے دن سے دوبارہ سخت لاک ڈاؤن نافذ کر دیا جائے گا۔ اس لاک ڈاؤن کے دوران اشیائے خوراک کی تجارت کرنے والی سپر مارکیٹوں کے علاوہ ملک بھر میں تمام دکانیں اور تجارتی مراکز پھر سے بند رہیں گے۔ یہ فیصلہ آج اتوار کے روز وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے تمام سولہ وفاقی صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ایک آن لائن مشاورتی اجلاس کے بعد کیا۔ کورونا وائرس کی وبا کے باعث اب تک کے نرم لاک ڈاؤن کے مقابلے میں یہ سخت لاک ڈاؤن سولہ دسمبر سے دس جنوری تک جاری رہے گا۔

[pullquote]ایک دن میں جرمنی میں کورونا وائرس کے بیس ہزار سے زائد نئے کیسز[/pullquote]

یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک جرمنی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے بیس ہزار دو سو نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ برلن میں روبرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے آج اتوار کے روز بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد اب تیرہ لاکھ بیس ہزار سات سو سولہ ہو گئی ہے۔ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کووڈ انیس کے باعث مزید تین سو اکیس ہلاکتیں بھی ریکارڈ کی گئیں۔ ان نئی ہلاکتوں کے بعد جرمنی میں کورونا وائرس کی وبا کے باعث اموات کی مجموعی تعداد بھی اب اکیس ہزار آٹھ سو کے قریب ہو گئی ہے۔

[pullquote]متاثرہ ممالک ماحولیاتی ایمرجنسی کے اعلان میں ہچکچاہٹ نہ کریں، انٹونیو گوٹیرش[/pullquote]

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے دنیا بھر کے سربراہان مملکت و حکومت سے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثرہ ممالک اپنے ہاں ’ماحولیاتی ایمرجنسی‘ کا اعلان کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہ کریں۔ انہوں نے یہ بات عالمی ادارے کی ایک ورچوئل ماحولیاتی سربراہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انٹونیو گوٹیرش نے کہا کہ اگر ماحولیاتی تبدیلیوں کے وجہ بننے والے حالات میں بہتری نہ لائی گئی، تو رواں صدی کے آخر تک زمین کے درجہ حرارت میں تین ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد تک کا اضافہ بھی ممکن ہے۔ اس کانفرنس میں جرمن چانسلر میرکل نے تحفط ماحول کے لیے غریب ممالک کی مدد کی خاطر برلن حکومت کی طرف سے تقریباﹰ پانچ سو ملین یورو کی اضافی رقوم کی فراہمی کا اعلان بھی کیا۔

[pullquote]انڈونیشیا میں جماعہ اسلامیہ کے سرکردہ ترین ارکان میں سے ایک گرفتار[/pullquote]

انڈونیشیا میں پولیس نے القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند گروپ جماعہ اسلامیہ کے سرکردہ ترین ارکان میں سے ایک کو گرفتار کر لیا ہے۔ جکارتہ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یہ مطلوب عسکریت پسند سن دو ہزار دو میں انڈونیشی جزیرے بالی پر ہونے والے ان دہشت گردانہ بم حملوں میں براہ راست ملوث تھا، جن میں دو سو سے زائد افراد مارے گئے تھے۔ انسداد دہشت گردی کی ذمے دار ملکی پولیس کے ایک ترجمان نے آج اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ جماعہ اسلامیہ کے اس کمانڈر کا نام ذوالقرنین ہے اور اسے جمعرات کے دن گرفتار کیا گیا۔ دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ سے تعلق رکھنے والی عسکریت پسند تنظیم جماعہ اسلامیہ اعلانیہ طور پر کہتی ہے کہ وہ جنوب مشرقی ایشیا میں اسلامی خلافت قائم کرنا چاہتی ہے۔

[pullquote]متعدد جرمن شہروں میں کورونا وائرس کے باعث حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہرے[/pullquote]

جرمنی کے فرینکفرٹ، ڈریسڈن اور ایرفُرٹ سمیت کئی شہروں میں کل ہفتے کے روز سینکڑوں شہریوں نے ایک بار پھر احتجاجی مظاہرے کیے۔ ان مظاہروں کا مقصد کورونا وائرس کی وبا کے خلاف حکومت کی طرف سے کیے گئے حفاظتی اقدامات کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔ یہ مظاہرے کئی مقامات پر مقامی عدالتوں اور بلدیاتی حکام کی طرف سے ممانعت کے باوجود کیے گئے۔ فرینکفرٹ میں پولیس کو ان مظاہرین اور ان کے احتجاج کے خلاف جوابی احتجاج کرنے والے شہریوں کو باہمی تصادم سے دور رکھنے کے لیے مداخلت کرنا پڑی۔

[pullquote]ٹرمپ کی انتخابی ناکامی کے خلاف ان کے حامیوں کا نیا احتجاجی مظاہرہ[/pullquote]

عنقریب اپنے عہدے سے رخصت ہونے والے امریکی صدر ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے موجودہ صدر کی انتخابی ناکامی کے خلاف واشنگٹن میں ایک بار پھر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس مظاہرے کے دوران شرکاء نے الزام لگایا کہ نومبر کے اوائل میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں مبینہ طور پر دھاندلی کی گئی تھی۔ اس الیکشن میں ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ ہار گئے تھے اور کامیابی ان کے ڈیموکریٹ حریف امیدوار جو بائیڈن کو ملی تھی۔ کل شام کے مظاہرے میں تاہم ایک ماہ پہلے کے مقابلے میں واضح طور پر کم شرکاء نے حصہ لیا۔ نومبر کے وسط میں وائٹ ہاؤس کے قریب ہونے والے ایسے ہی ایک مظاہرے میں دس ہزار تک شہریوں نے شرکت کی تھی۔ ٹرمپ کے حامیوں کے تازہ مظاہرے میں دائیں بازو کے انتہا پسند گروپ ’پراؤڈ بوائز‘ کے ارکان بھی شامل تھے۔

[pullquote]کابل میں بم دھماکا اور فائرنگ، کم از کم تین افراد ہلاک[/pullquote]

افغان دارالحکومت کابل میں آج اتوار کے روز ایک بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کے ایک واقعے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ بم شمالی کابل میں ایک بکتر بند گاڑی کے نیچے نصب کیا گیا تھا، جس کے پھٹنے سے دو افراد ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔ اس کے علاوہ مشرقی کابل میں ریاستی دفتر استغاثہ کے ایک وکیل کو بھی گولی مار دی گئی۔ کابل میں کل ہفتے کے روز بھی مارٹر بموں سے حملہ کیا گیا تھا، جس نے شہر کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اس حملے کی ذمے داری شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش نے قبول کر لی تھی۔

[pullquote]انتھونی جوشوآ کا عالمی ہیوی ویٹ چیمپئن کے طور پر اپنے اعزاز کا کامیاب دفاع[/pullquote]

برطانوی باکسر انتھونی جوشوآ نے عالمی ہیوی ویٹ باکسنگ چیمپئن کے طور پر اپنے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کر لیا ہے۔ اکتیس سالہ جوشوآ نے لندن میں ہونے والے ایک مقابلے میں بلغاریہ کے باکسر کُوبرات پُولیو کو نوویں راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر دیا۔ یوں انتھونی جوشوآ ابھی تک باکسنگ کی چار بڑی عالمی تنظیموں ڈبلیو بی او، آئی بی ایف، ڈبلیو بی اے اور آئی بی او کے مشترکہ عالمی چیمپئن ہیں۔ اس کامیابی کے بعد جوشوآ کے ڈبلیو بی سی کے عالمی چیمپئن ٹائسن فیوری کے ساتھ مقابلے کی راہ بھی ہموار ہو گئی ہے۔

[pullquote]جرمنی میں آئندہ ہفتے سے دوبارہ سخت لاک ڈاؤن کا امکان[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافے کے باعث آئندہ ہفتے سے امکان ہے کہ دوبارہ سخت لاک ڈاؤن نافذ کر دیا جائے گا۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق اگلے بدھ کے دن سے اشیائے خوراک کی خریداری کے مراکز کے علاوہ ملک بھر میں تمام دکانیں اور تجارتی مراکز دوبارہ بند کر دیے جائیں گے۔ اس بارے میں وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل تمام سولہ وفاقی صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ آج اتوار کے روز ایک آن لائن اجلاس میں مشاورت کے بعد ایک اعلان کرنے والی ہیں۔ یہ واضح نہیں کہ تعلیمی اداروں کے بارے میں حکومت کیا فیصلہ کرے گی۔ اب تک کے نرم لاک ڈاؤن کے مقابلے میں یہ سخت لاک ڈاؤن ممکنہ طور پر دس جنوری تک جاری رہے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے