بدھ : 16 دسمبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]افغانستان ميں قيام امن کے ليے پاکستان کا مثبت کردار[/pullquote]

افغان طالبان کی ايک ٹيم پاکستانی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ليے بدھ سولہ دسمبر کو دارالحکومت اسلام آباد پہنچی۔ اس ٹيم کی قيادت طالبان کے شريک بانی ملا عبدالغنی برادر کر رہے ہيں۔ طالبان کے ترجمان محمد نعيم نے منگل کی شب ايک ٹوئيٹ ميں تصديق کی کہ پاکستانی حکومت کی دعوت پر ملا برادر کی قيادت ميں ايک وفد اسلام آباد روانہ ہو گيا ہے، جس کے ارکان وزير اعظم عمران خان اور وزير خارجہ شاہ محمود قريشی سميت ملکی عسکری قيادت سے ملاقاتيں کريں گے۔ يہ امر اہم ہے کہ افغانستان کے ليے خصوصی امريکی مندوب زلمے خليل زاد نے بھی ايک دن قبل پاکستان کا دورہ کيا تھا، جس ميں انہوں نے راولپنڈی ميں عسکری قيادت سے ملاقاتيں کی تھیں۔

[pullquote]ايرانی جوہری ڈيل کے سلسلے مییں مذاکرات[/pullquote]

آج عالمی قوتوں اور ايرانی نمائندگان کی ايک ملاقات ہو رہی ہے، جس ميں جوہری ڈيل پر بات چيت ہو گی۔ اس آن لائن میٹنگ ميں جرمنی، فرانس، برطانيہ، روس اور چين کے علاوہ ايرانی نمائندگان شامل ہيں۔ نو منتخب امريکی صدر جو بائيڈن کی جانب سے ايسے اشارے سامنے آئے ہيں کہ ايرانی جوہری ڈيل ميں امريکا دوبارہ شامل ہو سکتا ہے ليکن فی الحال يہ ڈيل ڈگمگا ہی رہی ہے۔ ايران کے پاس افزودہ يورينيئم کی مقدار پانچ برس قبل طے پانے والی ڈيل کی شرائط ميں طے کردہ مقدار سے کہيں زيادہ ہے۔ يورپی قوتوں کی کوشش ہے کہ سفارت کاری کے ذريعے اس ڈيل کو دوبارہ کارآمد بنايا جائے۔

[pullquote]خامنہ ای عرصے کی غير حاضری کے بعد آج بروز بدھ منظر عام پر[/pullquote]

ايرانی سپريم ليڈر آيت اللہ علی خامنہ ای کافی عرصے کی غير حاضری کے بعد آج بروز بدھ منظر عام پر آئے۔ ان کی صحت کے حوالے سے کئی افواہيں گردش کر رہی تھيں۔ خامنہ ای کی ويب سائٹ پر جو تصاوير جاری کی گئيں، ان ميں وہ چہرے پر حفاظتی ماسک پہنے ہوئے ہيں۔ حکام کے مطابق جس تقريب ميں انہوں نے شرکت کی، وہ اسی ماہ منعقد ہوئی تھی۔ ايک عرب ويب سائٹ کے مطابق خامنہ ای نے گرتی ہوئی صحت کے تناظر ميں ذمہ دارياں اپنے صاحب زادے کو سونپ دی تھيں۔

[pullquote]شارلی ہيبدو پر حملے کا کيس، فيصلے آج متوقع[/pullquote]

پانچ برس قبل فرانس ميں جريدے شارلی ہيبدو کے دفتر پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمے کی کارروائی آج ختم ہو رہی ہے اور چودہ ملزمان کے خلاف فيصلے متوقع ہيں۔ استغاثہ نے ملزمان کے ليے پانچ برس تا عمر قيد کے درميان سزاؤں کا مطالبہ کيا ہے۔ گيارہ افراد زير حراست ہيں جبکہ تين کی غير موجودگی ميں ان کے خلاف يہ مقدمہ چلايا گيا۔ ان حملوں ميں سترہ افراد مارے گئے تھے۔ جنوری سن 2015 ميں ان حملہ آوروں نے پيرس کے جنوبی حصے ميں ايک سپر مارکیٹ سميت طنزيہ جريدے شارلی ہيبدو کے دفتر پر دھاوا بول ديا تھا۔ يہ جريدا پيغمبر اسلام کے متنازعہ خاکے شائع کرنے کی وجہ سے مشہور ہے۔

[pullquote]يورپ ميں کورونا ويکسين کی فراہمی جلد ممکن[/pullquote]

يورپی کميشن کی سربراہ ارژولا فان ڈيئر لائن نے آج بدھ کو اعلان کيا ہے کہ اتحاد کی علامت کے طور پر بلاک کے تمام ستائيس رکن ملکوں ميں کورونا کی ويکسين کی عام عوام کو فراہمی يکساں طور پر شروع کی جائے گی۔ انہوں نے يہ بات يورپی پارليمان کو بتائی۔ آئندہ پير کو يورپی ميڈيکل ايجنسی کا ايک اجلاس ہو رہا ہے، جس ميں ہنگامی صورتحالوں ميں اس ويکسين کی جزوی منظوری ممکن ہے۔ جرمن دوا ساز کمپنی بيون ٹيک اور فائزر کی کورونا ويکسين کی فراہمی کا سلسلہ برطانيہ اور امريکا ميں شروع ہو چکی ہے۔

[pullquote]امريکا: يوميہ کورونا کيسز کا نيا ريکارڈ، دو لاکھ اڑتاليس ہزار نئے کيس[/pullquote]

گزشتہ چوبيس گھنٹوں کے دوران امريکا ميں کورونا وائرس کے دو لاکھ اڑتاليس ہزار نئے کيسز سامنے آئے، جو اب تک اس دورانيے ميں سامنے آنے والے کيسز کا ايک نيا ريکارڈ ہے۔ دريں اثناء 2,706 اموات بھی ريکارڈ کی گئيں۔ يوں کورونا وائرس کی عالمی وبا سے سب سے زيادہ متاثرہ ملک امريکا ميں اب متاثرين کی مجموعی تعداد سولہ ملين اکہتر لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ امريکا ميں گزشتہ تيرہ ميں سے دس دن يوميہ دو لاکھ سے زائد کیسز سامنے آئے۔ امريکا ميں کورونا ويکسين کی فراہمی گزشتہ پیر سے شروع ہو چکی ہے تاہم حکام خبردار کر رہے ہيں کہ ويکسين کی ملک گیر سطح پر فراہمی ميں کئی ماہ لگ سکتے ہيں۔

[pullquote]کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد تہتر ملين سينتاليس لاکھ سے زائد[/pullquote]

دنيا بھر ميں کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد تہتر ملين سينتاليس لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ سولہ لاکھ پينتيس ہزار افراد اس وبائی مرض کی وجہ سے ہلاک بھی ہو چکے ہيں۔ يہ وائرس گزشتہ برس کے اواخر ميں چينی شہر ووہان سے پھيلا تھا اور اب تک دنيا کے دو سو دس ممالک اور خطوں ميں پھيل چکا ہے۔ اب تک ساڑھے اکتاليس ملين سے زائد افراد اس سے صحت ياب بھی ہو چکے ہيں۔ بيشتر ممالک کو ان دنوں وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے اور يوميہ کيسز ميں خطرناک اضافے کی وجہ سے کئی ملکوں ميں سخت لاک ڈاؤن جاری ہيں۔ جرمنی ميں آج سے ملک گير سطح پر مکمل لاک ڈاؤن نافد ہے۔

[pullquote]افغانستان: طالبان کے مختلف صوبوں ميں حملے[/pullquote]

طالبان کے ايک حملے ميں کم از کم تيرہ افغان پوليس اہلکار مارے گئے ہيں۔ يہ حملہ شمالی صوبہ بغلان شہر پُل خمری کے علاقے وزير آباد ميں ايک چيک پوائنٹ پر منگل اور بدھ کی درميانی شب ہوا۔ تين پوليس اہلکار اس حملے ميں زخمی بھی ہوئے۔ اس دوران حملہ آوروں نے متعدد گاڑيوں کو نذر آتش بھی کيا۔ علاوہ ازيں طالبان نے جنوبی صوبہ اروزگاں ميں بھی سرکاری دستوں کو نشانہ بنايا۔ يہ حملے دھراود ضلعے ميں کيے گئے اور ان ميں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد فی الحال واضح نہيں۔

[pullquote]آئندہ برس مزيد افغان شہريوں کو مدد درکار، اقوام متحدہ[/pullquote]

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ آئندہ برس پانچ ملين مزيد افغان شہريوں کو مدد درکار ہو گی۔ اس ادارے کے ايک سينیئر رکن نے منگل کو بتايا کہ جنگ و جدل، پر تشدد حملوں ميں اضافے کے ساتھ کورونا کی وبا کے تناظر ميں ايسے افراد کی تعداد ميں بھی اضافہ ہوا ہے، جن کا گزارا مدد پر ہو رہا ہے۔ اس سال ايسے افراد کی تعداد گيارہ ملين تھی اور اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق آئندہ برس يہ تعداد سولہ ملين ہو گی۔ دريں اثناء اسی ہفتے کے آغاز پر افغان صدر اشرف غنی نے اعلان کيا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا اگلا دور پانچ جنوری سے شروع ہو رہا ہے۔

[pullquote]صومالیہ کا کینیا سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ[/pullquote]

صومالیہ کے وزیر اطلاعات عثمان ابو بکر دوبے نے منگل کو کہا کہ موغادیشو کی حکومت کینیا سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا رہی ہے اور کینیا کے سفارت کاروں کو بھی صومالیہ ترک کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ تاہم عثمان ابو بکر نے اس بات کی وضاحت نہیں کہ آخر نیروبی اور موغادیشو کے درمیان اس تازہ جھگڑے کی اصل وجہ کیا ہے۔ صومالی وزیر نے البتہ کینیا کے عوام کو امن پسند قرار دیتے ہوئے ملک کی موجودہ قیادت پر صومالیہ کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کیا۔ اطلاعات کے مطابق صومالیہ کے دورافتادہ شمالی علاقے میں واقع نیم خود مختار خطے کے صدر موسے بیہی عابدی کے نیروبی کے ایک مبینہ دورے کے بعد یہ تنازعہ پیدا ہوا ہے۔

[pullquote]يورپی ملکوں سے افغانستان ملک بدرياں دوبارہ شروع[/pullquote]

کئی يورپی ملکوں نے افغانستان ملک بدريوں کا سلسلہ دوبارہ سے شروع کر ديا ہے۔ ان ملکوں ميں جرمنی، آسٹريا، سويڈن، بلغاريہ اور ہنگری شامل ہيں۔ پناہ کی درخواستوں پر منفی فيصلے کے بعد آج بدھ کو گيارہ افغان مہاجرين کا ايک گروپ کابل پہنچا۔ متعلقہ افغان وزارت نے اس کی تصديق کر دی ہے۔ پناہ گزينوں کی يہ پرواز بلغاريہ سے اڑی تھی۔ اسی دوران سويڈن سے بھی ايک پرواز روانہ ہونی تھی مگر احتجاج کی وجہ سے يہ تاخير کا شکار ہو گئی۔ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے ملک بدريوں کا سلسلہ گزشتہ چند ماہ سے معطل تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے