پیر : 21 دسمبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]نئی قسم کے کورونا وائرس، متعدد ممالک کا برطانیہ کے سفر پر مکمل پابندی کا فیصلہ[/pullquote]

کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے خدشے کی وجہ سے کئی یورپی ممالک، بھارت اور کینیڈا نے برطانیہ کے سفر پر پابندی عائد کردی ہے۔ کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہونے کے بعد برطانوی حکومت نے سخت اقدامات کیے ہیں۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے مطابق کورونا کی نئی قسم ستر فیصد تک دوسروں تک پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ فرانس، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، آسٹریا، آئرلینڈ، بیلجیئم اور بلغاریہ نے فضائی، بحری اور بری راستوں سے تمام مسافروں کی آمد و رفت کو فی الحال روک دیا ہے۔ ان تمام اقدامات کے نتیجے میں خدشہ ہے کہ برطانیہ کے لیے یورپی یونین سے خوراک اور ادویات جیسی ضروری اشیا کی ترسیل متاثر ہو سکتی ہے۔

[pullquote]پاکستانیوں پر اماراتی ویزے کی پابندیاں عارضی ہیں، اماراتی وزیر خارجہ[/pullquote]

متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے پاکستانی شہریوں پر امارات کے ویزے کی پابندیوں کو عارضی قرار دیا ہے۔ اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ زاید النہیان نے دبئی میں پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کہا کہ حالیہ ویزے کی پابندیاں کورونا وائرس کی وبا کو روکنے کے سلسلے میں عائد کی گئی ہیں۔ متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں پاکستان، لبنان، ایران اور افغانستان سمیت کئی مسلمان ممالک کے شہریوں کو ویزے جاری کرنے کے عمل کو روک دیا تھا۔ ان پابندیوں کی وجہ سے خاص طور پر مسلمان ملکوں کا مزدور طبقہ شدید متاثر ہوا تھا۔

[pullquote]روس نے امریکی اداروں پر سائبر حملوں کے الزامات مسترد کردیے[/pullquote]

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ترجمان نے امریکی حکومتی اداروں پر کیے گئے حالیہ سائبر حملوں میں ملوث ہونے سے انکار کردیا ہے۔ ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا کہ روس ان حملوں میں ملوث نہیں۔ پیسکوف نے روس کی سرکاری نیوز ایجنسی ٹی اے ایس ایس کو بتایا کہ یہ بے بنیاد الزامات ہیں اور ہر معاملے میں روس کو ذمہ دار ٹہرانا معمول کی بات ہے۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک انٹرویو میں دعوی کیا کہ ہیکنگ کے ان واقعات میں واضح طور پر روس ملوث ہے۔ نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ بیس جنوری کو اقتدار سنبھالنے کے بعد سائبر حملوں کے نتیجے میں روس پر سخت پابندیوں پر غور کر رہی ہے۔

[pullquote]سعودی عرب، کورونا وائرس کی نئی قسم کے سبب بین الاقوامی پروازیں معطل[/pullquote]

سعودی عرب نے کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت ہونے کے خدشے کے نتیجے میں آئندہ ایک ہفتے کے لیے تمام بین الاقوامی مسافروں کی پروازیں معطل کردی ہیں۔ سعودی وزارت داخلہ کے مطابق ملک میں بری راستوں اور بندرگاہوں کے ذریعے داخلہ بھی ایک ہفتے کے لیے بند کیا جا رہا ہے۔ سعودی حکام کے مطابق کورونا وائرس کی نئی قسم کے بارے میں مزید معلومات واضح ہونے تک شہریوں کی صحت کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔ حالات بہتر نہ ہونے کی صورت میں ان احکامات میں توسیع بھی کی جاسکتی ہے تاہم سعودی عرب میں موجود بین الاقوامی پروازوں کو ملک چھوڑنےکی اجازت دی جائے گی۔

[pullquote]عراق: بغداد میں امریکی سفارتخانے پر راکٹوں سے حملے[/pullquote]

بغداد میں امریکی سفارتخانے پر اتوار کے روز کم از کم تین راکٹ داغے گئے۔ عراقی دارالحکومت کے سخت سکیورٹی والے ’گرین زون‘ میں واقع امریکی سفارتخانے پر کیے گئے ان راکٹ حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ عراقی سکیورٹی اہلکاروں کے مطابق امریکی سفارتخانے میں تعینات سی۔ ریم ڈیفنس سسٹم نے ان راکٹوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا۔ تاہم اس کی وجہ سے ایک رہائشی کمپلکس اور وہاں کھڑی کاروں کو نقصان پہنچا ہے۔ امریکی حکام نے عراق کے تمام سیاسی اور حکومتی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ اس طرح کے حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور کارروائی کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

[pullquote]یورپی یونین میں کورونا ویکسین کی منظوری کا فیصلہ جلد متوقع[/pullquote]

یورپی یونین میں ادویات کا ریگولیٹری ادارہ ای ایم اے کی جانب سے آج بروز پیر کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی منظوری کا اعلان متوقع ہے۔ یہ ویکسین امریکی دواساز کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے۔ یورپی میڈیسن ایجنسی کی جانب سے ایک مثبت فیصلہ آنے کی توقع کی جارہی ہے۔ دنیا بھر میں امریکا، کینیڈا سمیت کئی ممالک میں اس ویکسین کی منظوری دی جا چکی ہے۔ ای ایم اے کی منظوری کے بعد یورپی یونین کا کمیشن ممبر ممالک کے ساتھ مل کر ویکسین کی مارکیٹ میں دستیابی پر فیصلہ کرے گا۔ یورپی کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈیئر لائن کے مطابق یورپ میں کورونا ویکسینیشن کا آغاز 27 اور 29 دسمبر کے درمیان متوقع ہے۔ جرمنی میں ستائیس دسمبر سے شہریوں کو ویکسین لگانے کے مرحلے کی تیاری کی جارہی ہے۔

[pullquote]جو بائیڈن کو کورونا ویکسین لگائی جائے گی[/pullquote]

امریکی نو منتخب صدر جو بائیڈن کو کورونا وائرس کی ویکسین کا پہلا ڈوز دیا جائے گا۔ کورونا ویکسین لگانے کے عمل کو بروز پیر اکیس دسمبر کو ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کیا جائے گا تاکہ امریکی عوام میں تاثر جائے کہ یہ ویکسین محفوظ ہے۔ نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کورونا ویکسین لگوانے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ وہ ویکسین لگوانے میں جلدبازی اس لیے کر ہیں تاکہ عوام کو معلوم ہو سکے کہ یہ ویکسین محفوظ ہے۔ امریکا میں دوا ساز کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی کورونا ویکسین کی منظوری کے بعد موڈرنا کی تیار کردہ ویکسین کی ترسیل کا آج سے ہی آغاز کیا جارہا ہے۔

[pullquote]امریکی کانگریس میں 900 ارب ڈالر کے کووڈ امدادی پیکج پر اتفاق[/pullquote]

امریکی کانگریس میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹس نے کئی مہینوں کے تنازعہ کے بعد ایک ملٹی بلین ڈالر ریلیف پیکج پر اتفاق کیا ہے۔ کورونا وائرس کے باعث امریکی شہریوں کو درپیش معاشی مشکلات کے ازالے کے لیے 900 ارب ڈالر کے ریلیف پیکج بل پر اتفاق کیا گیا ہے۔ اس پیکج کے تحت بے روزگار افراد کو عارضی طور پر ہفتہ وار 300 ڈالر جب کہ زیادہ تر شہریوں کو 600 ڈالر کی امداد دی جائے گی۔ امریکا ایک کروڑ 79 لاکھ کورونا وائرس کے مریضوں کے ساتھ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے۔ امریکا میں اب تک تین لاکھ 18 ہزار شہری اس موذی مرض سے ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔​

[pullquote]کورونا ویکسین کی ترسیل کے دوران جرائم میں ڈرامائی اضافہ ہو سکتا ہے، انٹرپول[/pullquote]

انٹرپول کے سربراہ یُرگن اسٹاک نے خبردار کیا ہے کہ جرائم پیشہ گروہ کورونا وائرس کی قیمتی ویکسین تک رسائی حاصل کرنےکی کوشش کرسکتے ہیں۔ اسٹاک کے مطابق وبا کے دوران ویکسین کی ترسیل تیزی سے جاری ہے اور اس دوران ویکسین سے جڑے جرائم میں ڈرامائی اضافہ ہوسکتا ہے۔ بین الاقوامی پولیس انٹرپول کے سربراہ کو خدشہ ہے کہ ویکسین کی شپمنٹس پر حملے اور ویئرہاؤسز کو توڑ کر چوریاں بھی ہوسکتی ہیں۔ اسٹاک کے مطابق ویکسین کی جلد دستیابی کے لیے بہت سارے ملکوں میں مالی بدعنوانی میں بھی تیزی آسکتی ہے۔ امریکی دواساز کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی تیارکردہ کووڈ ویکسین کی اب تک 16 ملکوں میں منظوری دی جاچکی ہے۔

[pullquote]امریکا، سائبر حملوں کے خلاف بائیڈن انتظامیہ کا سخت ردعمل پر غور[/pullquote]

امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کی ٹیم کے چیف آف اسٹاف نے اتوار بیس دسمبر کو کہا ہے کہ مشتبہ سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے لیے روس کے خلاف سخت مؤقف اپنایا جائے گا۔ نامزد چیف آف اسٹاف رون کلین کا کہنا تھا کہ سائبر جاسوسی جیسی کاروائیوں کے لیے روس پر پابندیاں عائد کرنے سے بھی زیادہ اقدامات پر غور کیا جائے گا۔کانگریس میں دونوں جماعتوں کے ارکان نے سائبر حملوں کے لیے سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔گزشتہ ہفتے بڑے پیمانے پر ایسےسائبر حملوں کا انکشاف کیا گیا تھا جس میں چالیس سے زائد امریکی حکومتی اداروں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ دوسری جانب روس نے ان حملوں میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس، جرمنی میں دسمبر کے دوران اموات میں ریکارڈ اضافہ[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ رواں ماہ کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بھی دگنی ہوگئی ہے۔ دسمبر کے پہلے تین ہفتوں میں اس موذی مرض سے 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے جبکہ نومبر میں 5796 افراد کووڈ انیس کے مرض میں ہلاک ہوئے تھے۔ جرمنی کےرابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 16 ہزار سے زائد نئے کسیز نوٹ کیےگئے۔ جرمنی کورونا وائرس کے کل کیسز کی تعداد 15 لاکھ 14 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 26 ہزار چار سو افراد کی اموات ہوچکی ہیں۔

[pullquote]برسلز اور لندن بریگزٹ کے بعد مذاکرات جاری رکھیں گے[/pullquote]

برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد بھی برسلز اور لندن کے درمیان مذاکرات جاری رہیں گے۔ یورپی اور برطانوی مذاکرات کار بریگزٹ کی حتمی تاریخ اکتیس دسمبر گزر جانے کے بعد بھی بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ان مذاکرات میں دیگر پیچیدہ اقتصادی امور کے ساتھ ساتھ سب سے بڑی رکاوٹ ماہی گیروں کے حقوق کا معاملہ ہے۔ یورپی یونین اور برطانیہ کو اکتیس دسمبر سے قبل تجارتی معاہدہ طے کرنا ہیں تاہم یورپی یونین کے ارکان پارلیمان کو رواں سال کے اختتام سے قبل بریگزٹ تجارتی معاہدے کی توثیق کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے