منگل : 22 دسمبر 2020 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]برطانيہ ميں وائرس کی نئی قسم: کئی ممالک کے حفاظتی اقدامات[/pullquote]

برطانيہ ميں کورونا وائرس کی نئی قسم کی دريافت کے بعد کئی ممالک حفاظتی اقدامات متعارف کرا رہے ہيں۔ چين نے آج بائيس دسمبر سے لندن ميں اپنی ويزا سروسز عارضی مدت کے ليے معطل کر دی ہيں۔ اس سے قبل کئی يورپی ممالک برطانيہ کے ساتھ سفری رابطے منقطع کر چکے ہيں۔ دوا ساز کمپنيوں بيون ٹيک اور فائزر نے کہا ہے کہ نئی قسم کے خلاف ويکسين کی آزمائش کا عمل شروع کر ديا گيا ہے تاکہ يہ پتا لگايا جا سکے کہ کئی ممالک ميں منظور شدہ ويکسين اس نئی قسم کے خلاف کتنی موثر ہے۔ ادھر بھارت نے لندن سے پہنچنے والے سينکڑوں مسافروں کو قرنطينہ کر رکھا ہے مگر تصديق کی ہے کہ فی الحال نئی قسم کے وائرس کی بھارت ميں تشخيص نہيں ہوئی ہے۔

[pullquote]فرانس: غير ملکيوں کے ليے جلد شہريت کی اسکيم[/pullquote]

فرانس نے اعلان کيا ہے کہ طب کے شعبے سے منسلک فرنٹ لائن پر کام کرنے والے غير ملکيوں کو ان کی خدمات کے انعام کے طور پر جلد شہريت دی جائے گی۔ يہ اعلان وزارت داخلہ نے آج بروز منگل کيا۔ وزارت داخلہ نے ہنگامی بنيادوں پر کام کرنے والے قريب تين ہزار افراد کو دعوت دی ہے کہ وہ جلد شہريت کے حصول کے ليے اپنی درخواستيں جمع کرا ديں۔ صحت کے شعبے سے وابستہ، صفائی کا کام کرنے والے اور بچوں کی ديکھ بھال کرنے والے اس اسکيم سے مستفيد ہو سکيں گے۔ اميگريشن حکام کو ہدايت جاری کی گئی ہیں کہ وبا کے اس دور ميں ملک کے ليے خصوصی خدمات سر انجام دينے والوں کے ليے فرانس کی شہريت کے حصول کے ليے مقررہ پانچ سال کی مدت کو کم کر کے دو سال کر ديا جائے۔

[pullquote]کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد 77 ملين سے متجاوز[/pullquote]

دنيا بھر ميں کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد 77 ملين 36 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 17 لاکھ سے زائد افراد اس وبائی مرض کی وجہ سے ہلاک بھی ہو چکے ہيں۔ يہ وائرس گزشتہ برس کے اواخر ميں چينی شہر ووہان سے پھيلا تھا اور اب تک دنيا کے دو سو دس ممالک اور خطوں ميں پھيل چکا ہے۔ اب تک قريب چواليس ملين سے زائد افراد اس سے صحت ياب بھی ہو چکے ہيں۔ بيشتر ممالک کو ان دنوں وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے اور يوميہ کيسز ميں خطرناک اضافے کی وجہ سے کئی ملکوں ميں سخت لاک ڈاؤن جاری ہے۔

[pullquote]امريکا ميں کورونا کے متاثرين کے ليے وسيع تر امدادی پيکج منظور[/pullquote]

کئی ماہ کے تعطلی کے بعد پير اکيس دسمبر کو امريکی کانگريس نے 892 بلين ڈالر کے امدادی پيکج کی منظوری دے دی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب دستخط کرتے ہوئے اس پيکج کی حتمی منظوری دے ديں گے۔ اس امدادی پيکج کے ذريعے امريکا ميں کورونا کی وبا سے متاثرہ کاروباروں اور افراد کی مدد کی جانی ہے۔ سينيٹ ميں اس بل کے حق ميں بيانوے اور اس کے مخالفت صرف چھ ووٹ پڑے۔ امريکا کورونا کی وبا سے سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے جہاں متاثرين کی تعداد اٹھارہ ملين سے زائد جبکہ ہلاک شدگان کی تعداد قريب تين لاکھ بيس ہزار ہو چُکی ہے۔

[pullquote]مالی کے مسلح تنازعات پر اقوام متحدہ کی رپورٹ[/pullquote]

اقوام متحدہ کے تفتيش کاروں نے سلامتی کونسل کو بتايا ہے کہ ايسے شواہد ملے ہيں کہ افريقی ملک مالی ميں سرکاری دستے جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے۔ جبکہ جہاديوں کی جانب سے انسانيت کے خلاف جرائم کے شواہد بھی موجود ہيں۔ تفتيش کاروں نے اس سلسلے ميں منگل کو ايک تفصيلی رپورٹ پيش کی، جس ميں تمام تر جرائم کی تفصيلات درج ہيں۔ مالی ميں گزشتہ آٹھ برس سے مسلح تنازعات جاری ہيں، جن کی تفتيش اقوام متحدہ کی تين رکنی انٹرنيشنل کميشن آف انکوائری کر رہی تھی۔

[pullquote]افغانستان: کار بم دھماکے ميں چار ڈاکٹر ہلاک، غزنی ميں صحافی قتل[/pullquote]

افغانستان ميں ايک زور دار کار بم دھماکے ميں چار ڈاکٹروں سميت کل پانچ افراد ہلاک ہو گئے۔ پوليس ترجمان نے بتايا کہ يہ واقعہ کابل کے جنوبی حصے ميں منگل کو اس وقت پيش آيا، جب ڈاکٹر پل چرخی نامی جيل کی طرف جانے کے ليے اپنی گاڑی ميں سوار ہو رہے تھے۔ اس جيل ميں کئی طالبان جنگجو قيد ہيں۔ کابل ميں دہشت گردانہ حملوں میں واضح اضافہ ہوا ہے۔ دو روز قبل ايک کار بم دھماکے ميں دس افراد ہلاک اور پچاس سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ دريں اثناء پير کی رات مشرقی شہر غزنی ميں رحمت اللہ نيک زاد نامی ايک صحافی کو بھی ہلاک کر ديا گيا۔

[pullquote]جرمنی: سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت پر پابندی ميں توسيع کا امکان[/pullquote]

جرمن دفتر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت پر پابندی کی مدت ميں مزید ایک سال کی توسيع کی جا رہی ہے۔ برلن میں دفتر خارجہ نے اس بارے ميں کہا ہے کہ اصولی طور پر سعودی عرب کو اسلحہ برآمد کرنے کی کسی بھی نئی درخواست کی منظوری 31 دسمبر 2021 ء تک نہیں دی جائے گی۔ استنبول میں سعودی سفارت خانے میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد يہ پابندی 31 دسمبر 2020 تک کے ليے نافذ کر دی گئی تھی۔

[pullquote]امريکی و اسرائيلی وفد کا دورہ مراکش[/pullquote]

امريکی و اسرائيلی اہلکاروں پر مشتمل ايک وفد آج مراکش کے دورے پر روانہ ہو رہا ہے۔ امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد اور مشرق وسطی امور کے مشير جيرڈ کشنر اور اسرائيلی قومی سکيورٹی کے مشير مئير بن شبات اس وفد کی قيادت کر رہے ہيں۔ يہ دونوں اہلکار مراکش ميں شاہ محمد سے ملاقات کريں گے۔ شمالی افريقی ملک مراکش حاليہ دنوں ميں اسرائيل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والی تازہ ترين رياست ہے۔ امريکا کی ثالثی ميں طے پانے والے معاہدے کے بعد کسی اسرائيلی وفد کا يہ مراکش کا اولين دورہ ہے، جس کا اعلان پير کو اسرائيلی وزير اعظم بينجمن نيتن ياہو نے يروشلم ميں کيا۔

[pullquote]ايران يہ موقع ہاتھ سے جانے نہ دے، جرمن وزير خارجہ[/pullquote]

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ اس وقت فیصلہ کن موڑ پر ہے اور آنے والے ہفتے اور مہینے اس کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ماس نے ايران کو متنبہ کیا کہ اسے اب جو موقع دیا جا رہا ہے، اسے آخری موقع سمجھے اور کسی صورت اسے ضائع نہ کرے۔ يہ پيش رفت پير کو ہونے والے ايک ورچوئل اجلاس کے بعد سامنے آئی، جس ميں ايرانی نمائندگان اور عالمی قوتوں کے نمائندے شريک تھے۔ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والی عالمی طاقتیں اس معاہدے کو بچانے کی کوشش کر رہی ہیں اور انہیں امید ہے کہ امریکا دوبارہ اس معاہدے میں شامل ہوجائے گا لیکن یہ سوال بھی اٹھایا جارہا ہے کہ کیا ایران معاہدے کی نئی شرطوں کو تسلیم کر لے گا۔

[pullquote]چينی ويکسين بھی کارآمد ثابت، وال اسٹريٹ جرنل[/pullquote]

کورونا سے بچاؤ کے ليے آزمائشی طور پر استعمال کی جانے والی چينی ويکسين موثر ثابت ہوئی ہے۔ وال اسٹريٹ جرنل کے مطابق برازيل ميں جاری سينوويک بيو ٹيک کی ويکسين کے اچھے نتائج سامنے آ رہے ہيں اور ٹرائل کے آخری مراحل ميں يہ ويکسين مطلوبہ نتائج حاصل کرنے ميں کامياب رہی۔ بتايا گيا ہے کہ آئندہ برس فروری کے وسط تک چينی ويکسين اور برطانوی يونيورسٹی آکسفورڈ اور ايسٹر زينيکا کی ويکسين بھی عام استعمال کے ليے دستياب ہو سکتی ہيں۔ چينی ويکسين کی آزمائش برازيل کے علاوہ انڈونيشيا اور ترکی ميں جاری ہے۔

[pullquote]ہانگ کانگ کے جمہوریت نواز رہنما کی سیاسی پناہ کی درخواست[/pullquote]

ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے معروف جمہوریت نواز رہنما نيتھن لا نے پیر 21 دسمبر کو اس بات کا انکشاف کیا کہ حکام کی جانب سے سخت کارروائیوں کے سبب انہوں نے ہانگ کانگ چھوڑ دیا تھا اور انہوں نے اب برطانیہ ميں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔ انہوں نے برطانوی اخبار ’دا گاڈیئن‘ میں اپنا ایک اداریہ تحریر کیا ہے اور اسی میں سیاسی پناہ طلب کرنے کا اعتراف کیا۔ نيتھن لا ہانگ کانگ کی اسمبلی کے سابق رکن ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے