ہفتہ : 06 فروری 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]کورونا سے بچاؤ، چين نے ايک اور ويکسين کی منظوری دے دی[/pullquote]

چين نے داخلی سطح پر تيار کردہ ’سائنو ويک‘ نامی ويکسين کی منظوری دے دی ہے۔ قبل ازیں يہ ويکسين شدید متاثرہ کو صرف خصوصی صورت حال ميں دی جا سکتی تھی تاہم اب يہ عوامی سطح پر ہر کسی کو دی جا سکے گی۔ متعلقہ چينی طبی ريگوليٹری باڈی نے کورونا سے بچاؤ کے ليے اس ويکسين کی منظوری جمعے کو دی تھی مگر اس بارے ميں باقاعدہ اعلان آج بروز ہفتہ کيا گيا۔ چين ميں داخلی سطح پر بننے والی يہ دوسری ويکسين ہے، جسے منظور کيا جا چکا ہے۔ ترکی ميں کرائی گئی آزمائش کے دوران ’سائنو ويک‘ ويکسين کورونا سے بچاؤ ميں نوے فيصد سے زيادہ کامياب رہی۔

[pullquote]روس نے یورپی سفارت کار بے دخل کر دیے[/pullquote]

روسی حکومت کے ناقد الیکسی نوالنی کی گرفتاری کے خلاف مظاہروں میں شرکت کے باعث ماسکو حکومت نے یورپی یونین کے رکن ملکوں کے تين سفارت کاروں کو بے دخل کر ديا ہے۔ جن تین سفارت کاروں کو ملک بدر کیا گيا ہے ان کا تعلق جرمنی، سویڈن اور پولینڈ سے ہے۔ جرمن چانسلر انگيلا میرکل نے اس عمل کی سخت مذت کی ہے۔ پولینڈ اور سویڈن نے بھی اپنے سفارت کاروں کی ملک بدری کی مذمت کرتے ہوئے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا اور بصورت دیگر ’معقول جواب‘ دینے کا عندیہ دیا ہے۔ روس میں الیکسی نوالنی کو سزائے قید سنائے جانے کے بعد سے مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ماسکو حکام اب تک 10,000 سے زائد افراد کو گرفتار کر چکے ہیں۔

[pullquote]امريکی و سعودی وزرائے خارجہ کی گفتگو، مشترکہ چيلنجز پر تبادلہ خيال[/pullquote]

امريکی وزير خارجہ انٹونی بلنکن نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے سعودی ہم نصب سے آج پہلی مرتبہ بذريعہ ٹيلی فون رابطہ کيا۔ فيصل بن فرحان نے بلنکن کو مبارک باد دی اور دونوں ملکوں کے روايتی قريبی تعلقات کو سراہا۔ امريکی وزارت خارجہ کے بيان ميں کہا گيا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے مشترکہ چيلنجز پر تبادلہ خيال کيا۔ واضح رہے کہ امريکا يمن ميں سعودی عسکری مہم کی حمايت ترک کر چکا ہے اور حوثی باغيوں کو بھی دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے خارج کر ديا گيا ہے۔ امريکی جو بائيڈن يہ بھی کہہ چکے ہيں کہ رياض کو اسلحے کی فروخت روک دی جائے گی۔ اس تناظر ميں يہ رابطہ کاری اہم تھی تاہم فی الحال اس بارے ميں زيادہ تفصيلات سامنے نہيں آ سکی ہيں۔

[pullquote]آئی سی سی کو فلسطينی علاقوں ميں جنگی جرائم کی تفتيش کا اختيار[/pullquote]

بين الاقوامی فوجداری عدالت کو فلسطينی علاقوں ميں کيے گئے جرائم پر کارروائی کا اختيار حاصل ہے۔ اسرائيلی اعتراضات کے باوجود آئی سی سی کے ججوں نے اس بارے ميں حتمی فيصلہ جمعہ پانچ فروری کو سنايا۔ امريکا اور اسرائيل نے آئی سی سی کے فيصلے پر منفی رد عمل ظاہر کيا جبکہ فلسطينی اتھارٹی نے اس کا خير مقدم کيا ہے۔ اس پيش رفت کے بعد فلسطينی علاقوں ميں سرزد ممکنہ جنگی جرائم کی تحقيقات کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ بين الاقوامی فوجداری عدالت کی پراسيکيوٹر فاتوا بن سوڈا نے کہا ہے کہ سن دو ہزار چودہ کے دوران غزہ پٹی ميں سرگرم فلسطينی تنظيم حماس اور اسرائيلی سکيورٹی فورسز دونوں ہی فلسطينی علاقوں ميں جنگی جرائم کے مرتکب ہو سکتے ہيں۔

[pullquote]ميانمار ميں فيس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر بند[/pullquote]

ميانمار ميں فوجی حکام نے سوشل ميڈيا پر پابندياں مزيد سخت کرتے ہوئے آج سے انسٹا گرام اور ٹوئٹر بھی بند کرا ديے ہيں۔ فيس بک پر پہلے ہی سے پابندی ہے۔ دريں اثناء ينگون ميں عوام نے اپنا احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔ لوگوں نے اپنی کھڑيوں اور دروازوں پر بوتليں اور ديگر اشياء مار مار کر شور کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرایا۔ فوج کی جانب سے حکومت کا تختہ الٹنے اور اقتدار پر قبضے کے بعد احتجاج کا يہ سلسلہ مسلسل چار راتوں سے جاری ہے۔ ادھر نيو يارک ميں اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل نے ميانمار ميں فوج کی جانب سے اقتدار پر قبضے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ بين الاقوامی برادری کو اکھٹا کر رہے ہيں تاکہ کوئی مناسب رد عمل طے کيا جا سکے۔

[pullquote]بھارت ميں کسانوں کا احتجاج جاری، تين گھنٹوں کے ليے شاہراہيں بلاک[/pullquote]

بھارتی کسان احتجاجاً آج تين گھنٹوں کے ليے ملک بھر کی بڑی شاہراہيں بلاک کر رہے ہيں۔ اس تناظر ميں حکومت نے ہفتے کو دارالحکومت کے مضافات ميں پوليس کے اضافی دستے تعينات کر دیے ہيں۔ زراعت کے شعبے ميں متنازعہ اصلاحات کے خلاف بھارت ميں کسان گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصے سے سراپا احتجاج ہيں۔ ہزاروں کسانوں نے نئی دہلی کے نواح ميں تين مقامات پر دھرنا دے رکھا ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ نئے قوانين واپس ليے جائيں۔ جمعے کو پارليمان ميں وزير زراعت نريندر سنگھ تومار نے نئے قوانين کا پھر سے دفاع کيا۔ اب تک حکومت اور کسانوں کے مابين بات چيت کے کئی ادوار بے نتيجہ رہے ہيں۔

[pullquote]حوثی باغیوں کو دہشت گردوں کی فہرست سے خارج کيا جا رہا ہے، امريکا[/pullquote]

امريکی صدر جو بائيڈن کی انتظاميہ يمنی حوثی باغيوں کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست سے خارج کر رہی ہے۔ محکمہ خارجہ کے ايک سينئر اہلکار نے جمعے کی شب اس فیصلے کی تصديق کی۔ اس سے ايک ہی روز قبل صدر بائيڈن يمن ميں سعودی عرب کی عسکری کارروائيوں کی حمايت ختم کرنے کا اعلان بھی کيا تھا۔ فی الحال يہ واضح نہيں کہ حوثی باغيوں کو اس فہرست سے باقاعدہ طور پر کب خارج کيا جائے گا مگر حکام نے بتايا ہے کہ کانگريس کے ارکان کو اس باے ميں مطلع کر ديا گيا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صدارت کے آخری ايام ميں حوثيوں کو دہشت گرد گروپوں کی فہرست ميں شامل کر ديا تھا، جس سے يمن ميں امدادی سرگرمياں متاثر ہو رہی ہيں۔

[pullquote]اعلیٰ چينی و امريکی سفارت کاروں کے مذاکرات، اختلافات برقرار[/pullquote]

آج ہفتے کو امريکا اور چين کے سينئر سفارت کاروں نے ايک گفتگو ميں کئی اہم امور پر تبادلہ خيال کيا۔ جو بائيڈن کی حلف برادری کے بعد يہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے مابین یہ اولین رابطہ ہے۔ امريکی وزير خارجہ انٹونی بلنکن نے اعلٰی چينی سفارت کار يانگ ايچے سے بذريعہ ٹيلی فون بات کرتے ہوئے بالخصوص سنکيانگ ميں ايغور اقليت کو درپيش صورت حال پر تشويش ظاہر کی۔ علاوہ ازيں ہانگ کانگ اور تائيوان کے موضوعات پر بھی امريکا کا موقف پيش کيا گيا۔ بعد ازاں دونوں ملکوں نے اس مکالمے اور اہم موضوعات پر اپنے اپنے بيانات جاری کيے جو بالکل مختلف تھے، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ شديد اختلافات برقرار ہيں۔

[pullquote]ليبيا کے منقسم دھڑے نئے وزير اعظم کے نام پر متفق[/pullquote]

ليبيا کے منقسم دھڑوں نے جمعے کو ايک عبوری وزير اعظم اور تين رکنی صدارتی کونسل کے ارکان پر اتفاق کر ليا ہے۔ نئے وزير اعظم کے ليے کاروباری شخصیت عبد الحامد محمد دبيبے کے نام پر اتفاق ہوا۔ ليبيا ميں چوبيس دسمبر کو عام انتخابات ہونا ہيں اور اس پيش رفت کا مقصد يہ ہے کہ اُس وقت تک کوئی سربراہ ملک کے باگ ڈور سنبھال سکے اور منقسم دھڑوں کو متحد کرنے کی کوشش کر سکے۔ بعد ازاں نو منتخب وزير اعظم اور صدارتی کونسل کے ارکان اقوام متحدہ کی حمايت يافتہ حکومت سے معاملات اپنے ہاتھوں ميں ليں گے۔ ليبيئن پوليٹيکل ڈائلاگ فورم کے نام سے يہ اجلاس جمعے کو جنيوا کے قريب ہوا۔

[pullquote]ٹرانس اٹلانٹک روابط ميں بہتری کی اميد، يورپی و امريکی وزرائے خارجہ کی ميٹنگ[/pullquote]

جرمنی، فرانس، برطانيہ اور امريکا کے وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ’ٹرانس اٹلانٹک‘ تعلقات دوبارہ سے بہتر بنانے کے خواہشمند ہيں۔ بائيڈن کے امريکا کی صدارت سنبھالنے کے بعد يہ ان روايتی حليف ممالک کے وزرائے خارجہ کی پہلی باقاعدہ مکالمت تھی۔ جمعے کی شب بات چيت ميں ايرانی جوہری ڈيل پر بھی بات چيت ہوئی۔ امريکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بعد ازاں بتايا کہ گفتگو کے دوران وزير خارجہ انٹونی بلنکن نے اس بات پر فوقيت دی کہ عالمی امور و مسائل کے حل کے ليے امريکا اب ديگر اتحادی ملکوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے