اتوار : 07 فروری 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]ہیمالیائی گلیشیئر ٹوٹنے کے سبب قریبی بھارتی علاقوں میں ہائی الرٹ[/pullquote]

ایک ہمالیائی گلیشئر کا کچھ حصہ ٹوٹنے کے سبب بھارت کے شمالی علاقوں میں کم از کم تین افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 150 سے زائد لاپتہ ہیں۔ بھارتی حکام کے مطابق جن دریاؤں میں اس گلیشئر سے پانی جاتا ہے، ان کی سطح بڑھنے کے سبب متوقع سیلاب کے خطرے کو پیش نظر رکھتے ہوئے لوگوں کو وہاں سے نکالا جا رہا ہے۔ مقامی پولیس کے مطابق پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کے سبب رشنگھانا پاور پراجیکٹ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ الک نندا نامی دریا کے قرب و جوار میں رہنے والوں سے فی الفور علاقہ چھوڑنے کی درخواست کی گئی ہے۔ حکام کے مطابق پانی کی سطح بڑھنے کے سبب کئی پُل اور سڑکیں بہہ گئی ہیں۔

[pullquote]امریکا جوہری معاہدے میں واپسی سے قبل ایران پر لگی تمام پابندیاں ختم کرے، خامنہ ای[/pullquote]

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر امریکا چاہتا ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرے تو پہلے اسے ایران کے خلاف لگائی گئی تمام پابندیاں ختم کرنا ہوں گی۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے عہدہ سنبھالنے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر کا اس حوالے سے یہ پہلا بیان ہے۔ ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں خامنہ ای نے کہا کہ ایران پہلے ان پابندیوں کے خاتمے کی تصدیق کرے گا اور پھر جوہری معاہدے سے متعلق اپنی ذمہ داریوں پر عملدرآمد کرے گا۔ بائیڈن جوہری معاہدے میں واپسی کا کہہ چکے ہیں تاہم امریکا کا یہ کہنا ہے کہ پہلے ایران اس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

[pullquote]میانمار میں 2007 کے بعد کے سب سے بڑے مظاہرے[/pullquote]

میانمار میں مسلسل دوسرے روز بھی ہزارہا افراد نے ملک بھر میں مظاہرے کیے ہیں۔ یہ مظاہرے فوج کے خلاف اور منتخب سیاسی رہنما آنگ سان سوچی کے حق میں کیے جا رہے ہیں۔ میانمار کی فوج نے نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو گزشتہ ہفتے گرفتار کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ ملک میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون سروس کی معطلی کے باوجود ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ان مظاہروں کو 2007ء کے بعد سب سے بڑے مظاہرے قرار دیا جا رہا ہے۔

[pullquote]جرمنوں کی نصف تعداد کورونا لاک ڈاؤن کو نرم کرنے کے خلاف[/pullquote]

جرمنوں کی نصف کے قریب تعداد کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاگو لاک ڈاؤن میں نرمی کے خلاف ہے۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے کے مطابق 50 فیصد لوگوں نے حفاظتی اقدامات میں نرمی کے خلاف رائے دی جبکہ 37 فیصد 14 فروری کے بعد بھی موجودہ پابندیوں کے حق میں تھے۔ 13 فیصد لوگ ان سختیوں کو مزید سخت کرنے کے حق میں ہیں۔ دوسری طرف 30 فیصد لوگ پابندیوں میں نرمی کے حق میں جبکہ 13 فیصد زندگی کے مکمل نارمل صورتحال میں واپسی کے حق میں ہیں۔ جرمن وفاقی حکومت ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر آئندہ چند دنوں میں لاک ڈاؤن کی صورتحال پر غور کرے گی۔

[pullquote]میکسیکو میں 90 ملین ڈالرز سے زائد مالیت کی منشیات پکڑی گئیں[/pullquote]

میکسیکو کی بحریہ نے غیر قانونی طور پر اسمگل کی جانے والی منشیات کی بہت بڑی مقدار قبضے میں لی ہے۔ میکسیکو کے وفاقی دفتر استغاثہ کے مطابق ملکی بحیرہ کی ایک ٹیم کشتی کی تلاشی لی جو بغیر لائٹس جلائے سفر کر رہی تھی۔ اس کشتی سے نشہ آور گولیوں اور دیگر نشہ آور مواد کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ مقامی میڈیا کے مطابق پکڑی جانے والی منشیات کی مارکیٹ میں قیمت 90 ملین ڈالرز سے زائد بنتی ہے۔

[pullquote]جرمنی میں شدید برفانی طوفان کا خدشہ، بعض ٹرینیں منسوخ[/pullquote]

جرمنی میں متوقع برفانی طوفان کے سبب بعض ٹرینوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ آج اتوار کے روز ملک میں درجہ حرارت میں کافی زیادہ کمی کے علاوہ برفانی طوفان کی پیش گوئی ہے۔ اسی حوالے سے ملک کے متعدد حصوں میں ایمرجنسی سروس بالکل تیار حالت میں ہیں۔ جرمن شہر گوئٹنگن کے علاوہ ہنیوور اور اوسنا بروک سے برفباری کی اطلاعات ہیں۔ جرمن محکمہ موسمیات کے مطابق شدید برفباری کے سبب کچھ سڑکیں اور ریلوے ٹریکس بھی بند ہونے کا خدشہ ہے۔

[pullquote]کووڈ انیس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 23 لاکھ سے تجاوز کر گئی[/pullquote]

دنیا بھر میں کووڈ انیس کے سبب اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی تععداد 23 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ کورونا کی وبا کے بارے میں اعداد وشمار جمع کرنے والی امریکا کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق عالمی سطح پر یہ وبا اب تک 10 کروڑ 58 لاکھ کے قریب افراد کو متاثر کر چکی ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ ملک بدستور امریکا ہے جہاں کورونا انفیکشنز کی مجموعی تعداد دو کروڑ 70 کے قریب ہے جبکہ وہاں کووڈ انیس کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد چار لاکھ 62 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ امریکا کے بعد بالترتیب بھارت، برازیل، برطانیہ اور روس اس وبا سے پانچ سب سے زیادہ متاثرہ ممالک ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے