ہفتہ 13 مارچ 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]میانمار میں فوجی حکومت کے خلاف مظاہروں میں مزید چھ ہلاکتیں[/pullquote]

میانمار میں اقتدار پر فوجی قبضے کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ہفتے کے روز بھی سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مزید چھ مظاہرین ہلاک ہو گئے۔ دریں اثناء جرمن پارلیمان کی انسانی حقوق کی کمیٹی کی چیئرپرسن گائڈے ژینزن نے وفاقی جرمن حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میانمار میں گرفتار صحافی رابرٹ بوسیاگا کی رہائی کی کوشش کرے۔ جرمن پریس ایجنسی کو بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جرمن حکومت میانمار میں صحافیوں پر ہونے والے ظلم کو برداشت نہیں کرے گی۔ پولستانی صحافی رابرٹ بوسیاگا ایشیائی ممالک کی رپورٹنگ پر فائض ہیں اور انہیں گزشتہ جمعرات کو میانمار میں ہنگامی خدمات پر مامور سکیورٹی سروسز نے گرفتار کیا تھا۔

[pullquote]افغانستان میں کار بم دھماکا، کم از کم 8 ہلاک درجنوں زخمی[/pullquote]

افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں جمعے کے روزہونے والے ایک کار بم دھماکے میں 8 افراد ہلاک اور 53 دیگر زخمی ہوگئے۔ ہلاک شدگان میں متعدد خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس اسٹیشن کے قریب کار بم پھٹنے کے اس واقعے میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ مقامی گورنر کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شدید دھماکے سے درجنوں مکانات اور کاروباری عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ فوری طور سے کسی نے بھی اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ مقامی عہدیداروں نے تاہم انتہا پسند طالبان کو اس کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا کیسز اور اموات میں ایک بار پھر اضافہ[/pullquote]

جرمنی میں کورونا وائرس کے کیسز میں مزید اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ صحت کے حکام نے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے اعداد و شمار کے حوالے سے بنایا ہے کہ ایک ہی دن میں 12 ہزار 674 نئے کورونا انفیکشن ریکارڈ کیے گئے۔ اس طرح ایک ہفتہ پہلے کے مقابلے میں ان کیسز کی تعداد میں 3 ہزار 117 کا اضافہ ہوا ہے۔ کورونا انفیکشن میں اضافے کے ساتھ ساتھ 24 گھنٹوں کے اندر 239 افراد کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔

[pullquote]ویکسین کی فراہمی کے سلسلے میں یورپی یونین کے اجلاس کا مطالبہ[/pullquote]

آسٹریا، چیک ریپبلک، سلووینیا، بلغاریہ اور لِٹویا نے کورونا ویکسین کی تقسیم میں عدم مساوات اور واضح تفاوت کے بارے میں بات چیت کے لیے یورپی یونین کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس بارے میں ہفتے کے روز ایک خط شائع ہوا ہے۔ آسٹریا کے چانسلر سباستیان کُرس نے جمعے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ یورپی یونین کے چند ممبر ممالک نے ممکنہ طور پر ویکسین ساز کمپنیوں کے ساتھ ایک ’خفیہ معاہدے‘ پر دستخط کیے ہیں تاکہ وہ یورپی سطح پر ویکسین ڈوزز کی مختص شدہ تعداد سے زیادہ تعداد میں یہ ڈوزز حاصل کر لیں۔ اس بارے میں آسٹریا کے چانسلر اور ان کے مذکورہ ریاستوں کے ہم منصبوں نے مشترکہ طور پر ایک خط یورپی کمیشن کی صدر اُرزلا فان ڈیئر لائن اور یورپی کونسل کے صدر شارلس میشل کو بھیجا۔ اُدھر یورپی یونین کے ایک ترجمان نے کہا کہ ویکسین کی فراہمی کی مقدار کے تعین کا حق تمام ممبر ممالک کو دیا گیا تھا اور یہ بالکا مساوی بنیادوں پر ہو رہا ہے۔

[pullquote]ترکی کا مصر کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کا عندیہ[/pullquote]

ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش آؤلو نے انٹیلی جنس اور وزارت خارجہ کی سطح پر ترکی اور مصر کے مابین ابتدائی سفارتی بات چیت کی اطلاع دی ہے۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی کہا کہ مصری عوام اور ترک عوام ایک دوسرے سے الگ نہیں ہو سکتے۔ 2013 ء میں فوج کے ذریعہ اس وقت کے منتخب مصری صدر محمد مرسی کی برطرفی پر ترکی کی جانب سے مذمت کے بعد ان دونوں ممالک میں تعلقات منقطع ہو گئے تھے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق مصری انٹیلی جنس ایجنسی کے ذرائع نے بتایا کہ ترکی نے تعلقات کو بحال کرنے کے لیے بات چیت کی تجویز پیش کی ہے تاہم یہ گفتگو ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے۔

[pullquote]گوئٹے مالا میں 19 تارکین وطن کی لاشیں ان کے لواحقین کے حوالے کردی گئیں[/pullquote]

وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا میں 19 تارکین وطن کی لاشوں کو ان کے لواحقین کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ ان کی لاشیں جنوری کے آخر میں میکسیکو سے برآمد ہوئی تھیں۔ ہلاک ہونے والوں کی گاڑیاں پر سو سے زیادہ گولیوں کے نشانات پائے گئے تھے اور انہیں نذر آتش کر دیا گیا تھا۔ اس اندوہناک واقعے پر صدر الیژانڈرو گیامیتی نے تین روز کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ گوئٹے مالا کے صدر نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا اور اس بات کا عزم ظاہر کیا تھا کہ قتل عام کے ذمہ داروں کو تلاش کرنے اور ان کے احتساب کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

[pullquote]یورپ کے لیے ویکسین کی فراہمی مفلوج[/pullquote]

یورپی یونین کے لیے کورونا ویکسین کی دوسری کھیپ کی فراہمی سست روی کا شکار ہے۔ یورپی یونین کے کمیشن نے اس کا ذمہ دار ادویات ساز کمپنی آسٹرا زینیکا کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کمپنی ویکسین کی ترسیل میں بہت تاخیر سے کام کر رہی ہے۔ دریں اثناء جرمنی کے وفاقی وزیر برائے صحت ژینس اسپاہن نے کہا ہے کہ انہیں وسط مارچ یا اپریل کے آخر تک نئی منظور شدہ جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ ویکسین کی فراہمی کی توقع نہیں ہے۔ یورپی یونین کے نقطہ نظر سے، اس کی ذمہ دار امریکی برآمدی پالیسی پر بھی عائد ہونی چاہیے جبکہ وائٹ ہاؤس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ برآمد پر پابندی نہیں ہے، تاہم امریکی آبادی کی ویکسینیشن اُس کی اولین ترجیح ہے۔

[pullquote]جارج فلوئیڈ کے گھر والوں کے لیے 27 ملین ڈالر معاوضہ[/pullquote]

امریکی ریاست مینیسوٹا کے شہر منیاپولیس میں پولیس آپریشن میں سیاہ فام امریکی جارج فلوئیڈ کی ہلاکت کے تقریباً ایک سال بعد اس کے کنبے کو 27 ملین ڈالر معاوضے کے طور پر دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ریاست مینیسوٹا کے اس بڑے شہر کی سٹی کونسل نے اس ریکارڈ معاوضے کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ پچھلے سال 25 مئی کو فلوئیڈ کی ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں موت کے بعد ، اس کے خاندان نے شہری انتظامیہ اور اس کارروائی میں ملوث چار پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔ اس واقعے میں منیاپولیس کی شہری انتظامیہ پر شدید تنقید سامنے آئی تھی اور کہا جا رہا تھا کہ پولیس کے خطرناک اور بہیمانہ رویے کے خلاف کارروائی کرنے اور اپنے پولیس افسران کی مناسب تربیت میں یہ ناکام رہی ہے۔

[pullquote]فرانسیسی فلم ایوارڈ ’سیزر‘ اسکینڈل کا شکار[/pullquote]

پیرس کے اولمپیا کنسرٹ ہال میں مشہور زمانہ ’ سیزر فلم انعامات‘ کی تقسیم کی 46 ویں تقریب ایک اسکینڈل کا شکار ہوگئی۔ اداکارہ کورن ماسیرو اپنے جسم پر فرانسیسی ثقافتی پالیسی کے خلاف احتجاجی نعروں کے ساتھ اسٹیج پر پیش ہوئیں۔ فرانس کے تمام میوزیم، تھیٹر اور سینما گھر جیسے ثقافتی مراکز کورونا کی وبا کے سبب کئی مہینوں سے بند پڑے ہیں۔ اس فلم ایوارڈ کی تقریب کے موقع پر بھی پیرس کے اولمپیا کنسرٹ ہال میں شائقین موجود نہیں تھے۔ اس بار البرٹ ڈوپونٹل کی فلم ’’ اڈیئو لیس کونس‘‘ کو بہترین فلم کا ایوارڈ ملا جبکہ ڈنمارک کے ہدایت کار تھامس ونٹربرگ کی فلم ’’راؤش‘‘ بہترین غیر ملکی فلم کے طور پر اعزاز سے نوازا گیا۔

[pullquote]بھارت کا بھی آسٹرا زینیکا کی ویکسین کے ضمنی اثرات پر تشویش کا اظہار[/pullquote]

بھارت نے کہا ہے کہ وہ آسٹرا زینیکا کے کورونا ویکسین کے ضمنی اثرات کے بارے میں مزید گہرائی میں جا کر جائزہ لے گا۔ ہفتے کے روز ایک حکومتی اہلکار نے اس بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ آسٹرا زینیکا کی کورونا ویکسین کے ضمنی اثرات کا مزید جائزہ لینا ضروری ہے۔ نئی دہلی کی طرف سے اس امر کی نشاندہی دراصل متعدد یورپی ممالک میں اس ویکسین کے استعمال کو فی الحال روک دینے کے فیصلے کے بعد سامنے آئی ہے۔ چند یورپی ممالک نے آسٹرا زینیکا کی کورونا ویکسین کے ضمنی اثرات، خاص طور سے خون میں پھٹکیاں جمنے کے خدشات پر اظہار تشویش کیا تھا۔ دریں اثناء عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ آسٹرا زینیکا کی ویکسین کو روکنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے