پارلیمانی کمیٹی برائےقومی سلامتی کا اجلاس ،افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا اور خطےکی صورتحال پر بریفنگ

اسلام آباد میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا بند کمرا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔

پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی و کمیٹی چیئرمین اسد قیصر کررہے ہیں۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار بھی اجلاس میں شریک ہیں جب کہ وزیراعظم عمران خان اجلاس میں شریک نہیں۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی اجلاس میں شریک ہیں جب کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیراعلیٰ سندھ بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

اعلامیے کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی نے کشمیراور افغانستان کی حالیہ صورتحال،اہم خارجہ امور، داخلی سلامتی سمیت اندرونی چیلنجز اور خطے میں وقوع پذیر تبدیلیوں پر بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان نےافغان امن عمل میں اخلاص کےساتھ نہایت مثبت اور ذمہ دارانہ کردارادا کیا، پاکستان کی بھرپورکاوشوں سےافغان دھڑوں اورمتحارب گروپوں میں مذاکرات کی راہ ہموار ہوئی،پاکستان کی بھرپور کاوشوں سے امریکا اورطالبان کے درمیان بھی بامعنی مذاکرات شروع ہوئے۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام دراصل جنوبی ایشیا میں استحکام کا باعث بنےگا، پاکستان افغانستان میں عوام کی حقیقی نمائندہ حکومت کا ہر سطح پر خیر مقدم کرےگا اور افغان امن کےلیے اپنا ذمہ دارانہ کردار جاری رکھے گا۔

اجلاس کو بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان کی سر زمین افغانستان میں جاری تنازع میں استعمال نہیں ہو رہی، امید ہےافغانستان کی سرزمین بھی پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، افغان سرحد پرباڑ کا کام 90 فیصد مکمل کر لیا ہے،کسٹمز اور بارڈر کنٹرول کا بھی مؤثر نظام تشکیل کیا جا رہا ہے۔

اعلامیے کے مطابق سیاسی و پارلیمانی قیادت نے بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا اور افغانستان میں امن،ترقی اور خوشحالی کیلیےنیک خواہشات کا اظہار کیا۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ ایسےاجلاس اہم قومی امورپرقومی اتفاق رائےکی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور قومی موضوعات پرہم آہنگی کو تقویت دینےکابھی باعث بنتے ہیں۔

اعلامیے کے مطابق بریفنگ میں سوال و جواب کے سیشن میں اراکین سفارشات پیش کررہے ہیں، سفارشات کو سیکورٹی پالیسی کا اہم حصہ سمجھا جائےگا۔

بریفنگ کے بعد وقفے کے دوران باہر آنے پر جب شہباز شریف سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ موجودہ صورت حال پر جو بریفنگ دی گئی وہ اچھی ہے، بریفنگ سے بہت مطمئن ہیں ، ان کیمرا گفت گو ہوئی ہے، تفصیل نہیں بتا سکتے۔

اپوزیشن لیڈر سے سوال کیا گیا کہ کیا جنرل باجوہ نے بھی سوالوں کے جواب دیے جس پر انہوں نے بتایا کہ جی بالکل دیے ہیں۔

[pullquote]وزیراعظم اجلاس میں شریک نہیں[/pullquote]

اجلاس سے قبل وفاقی وزیر فواد چوہدری نے صحافی کے سوال پر کہا کہ آج کے اجلاس میں وزیراعظم شریک نہیں ہوں گے، یہ طے ہوا تھا کہ دفاعی اورقومی سلامتی کمیٹی کے ارکان شرکت کریں گے، سیاسی جماعتوں کے لیڈرز کو کہا گیا تھا کہ اپنے ممبران کوخود منتخب کریں جب کہ دفاعی اور خارجہ کمیٹی کے ارکان شرکت کریں گے۔

[pullquote]آرمی چیف بذریعہ ہیلی کاپٹر پہنچے[/pullquote]

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بذریعہ ہیلی کاپٹر پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے باعث قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکرٹریٹ کے ملازمین کوچھٹی دے دی گئی جب کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں کو داخلے سے روک دیا گیا۔

ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ میڈیا تب آتا ہے جب پارلیمنٹ کھلی ہو، جب پارلیمنٹ میں چھٹی کردی گئی ہے تو میڈیا والے آکرکیا کریں گے۔

[pullquote]ارکان سے موبائل فون لے لیے گئے[/pullquote]

اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والے شرکا کے موبائل فون ساتھ لے جانے پر پابندی عائد ہے جس کے باعث سیاسی رہنماؤں اور اعلیٰ حکومتی رہنماؤں سے موبائل فون لے لیے گئے۔

قومی اسمبلی ہال میں بریفنگ کے لیے بڑی اسکرین بھی نصب کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ سمیت مجموعی طور پر 108افراد شریک ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے