دوسرے مذاہب کے لوگوں کے عقائد کے خلاف باتیں کرنے والے اصل دہشت گرد ہیں : نور الحق قادری

اسلام آباد:فاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اقلیتوں کو آئین پاکستان اور دین اسلام کے مطابق حقوق دے گی، پیغام پاکستان کا سبق بار بار پڑھنا اور سیکھانا پڑے گا، تحمل برداشت اور تحقیق کو فروغ دینا ہے جبکہ ہماری ثقافت ہمارا فخر ہے ہمیں تحمل اور برداشت کا درس دیتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیر اہتمام پاکستان ” پیغام پاکستان ایکشن پلان ” کی تقریب رونمائی سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ پیغام پاکستان میں علماء مشائخ سمیت بہت سی شخصیات کا کردار ہے، انہوں نے کہا کہ اصل دہشت گرد وہ لوگ ہیں جو جان بوجھ کر مذہبی منافرت پھیلاتے ہیں اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کے عقائد کے خلاف باتیں کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اسلام روادری اور اقلیتوں کا حقوق کی پاسداری کرنے والا دین ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے بعد اہم دستاویز پیغام پاکستان ہے اور اب سیاسی جماعتوں حکومتوں اور سوسائٹی کا کام ہے اس پیغام پر چلیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی براے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطی امور مولانا طاہر محمود اشرفی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ پاکستان میں مسلم دنیا کے چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے صفوں میں اتحاد کا پر زور دیتے ہوے کہا کہ منفی عناصر معاشرے میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں ، ایسے عزائم کو مربوط پالیسی وضع کر کے ناکام بنانا ہوگا۔ پیغام پاکستان بیانیہ کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بیانیے کو وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں بھی پیش کیا ہے اور عالمی سطح پر اس کی تعریف کی گئی ہے

تقریب سے خطاب کرتے ہوے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز کہاکہ پیغام پاکستان کے تحت ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں ایک جیسا سلیبس رائج کیا جائے گا، اس بیانیے پر انتہائی محنت سے کام کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا تمام مذاہب کے اسکالرز اور مذہبی رہنماؤں نے اس اعلامیہ پر اتفاق اور دستخط کیے ہیں جو بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اور ادارہ تحقیقات اسلامی کی ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوے ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یاسین زئی نے کہا کہ اسلام صبر، حلم اور سلامتی کا دین ہے، اسی دین نے بتایا کہ انسانو‌ں کے حقوق پامال نہ کیے جائیں چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو۔ قومی استحکام کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں امن اوربقاے باہمی کو ترجیح دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیانیہ دنیا بھر میں پاکستان کی اواز بنا اور اقوام عالم نے ہماری امن کو آواز کو سراہا ہے۔

صدر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر ھذال حمود العتیبی نے پیغام پاکستان بیانیہ کی روشنی میں بنائے گئے ایکشن پلان کے مقاصد اور اہمیت کے بارے میں بات کی اور کہا کہ پیغام پاکستان کسی بھی طرح کی دہشت گردی، تشدد، اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ ۔انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی اپنے تعلیمی پروگراموں اور اپنی سرگرمیوں کے ذریعے معاشرے کی خدمت میں مصروف عمل ہے اور حا ہی میں جامعہ نے اپنا سٹریٹجک پلان بھی منظور کیا ہے جو کہ ترقی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

ڈائریکٹر جنرل ادارہ تحقیقات اسلامی ڈاکٹر محمد ضیاء الحق ادارے کے تیار کردہ ایکشن پلان کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے معاشرے میں اس بیانیے کو عام کرنے میں ادارے کی کاوشوں اور معاشرے میں اس کے نتائج پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے پیغام پاکستان فورم کے مستقبل کے اہداف کی بھی وضاحت کی۔تقریب سے اسلام آباد کے بشپ ، جوزف ارشد ، محترمہ رومینہ خورشید عالم ، ممبر ، قومی اسمبلی پاکستان ، سردار اعجاز احمد خان جعفر ، وفاقی سکریٹری برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی ، سہیل عزیز، کوارڈینیٹر قومی نصاب نے بھی خطاب کیا۔ ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے