ہفتہ : 17 جولائی 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]بشارالاسد نے چوتھی مرتبہ صدارتی عہدے کا حلف اٹھالیا[/pullquote]

شامی صدر بشارالاسد نے چوتھی مرتبہ جنگ سے دوچار ملک میں صدارتی عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ حلف برداری کی تقریب دارالحکومت دمشق میں واقع صدارتی محل میں منعقد ہوئی اور اس تقریب میں ارکان پارلیمان، سیاسی اور مذہبی شخصیات کے ساتھ ساتھ فوجی اہلکاروں نے شرکت کی۔ بشارالاسد سن 2000 سے شام میں صدارتی عہدے پر فائض ہیں۔ مغربی ممالک اور اسد کے سیاسی مخالفین نے مئی میں ہونے والے انتخابات کو ناجائز اور شرمناک قرار دیا تھا۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق 80 فیصد سے زیادہ شامی شہری غربت کی نچلی ترین سطح پر زندگی بسر کر رہے ہیں۔

[pullquote]ایران میں پانی کی قلت کے خلاف مظاہرہ، ایک نوجوان ہلاک[/pullquote]

ایران کے جنوب مغربی شہر شادگان میں پانی کی کمی کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں ایک شہری گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق گزشتہ شب شادگان کے رہائشی خشک سالی کی وجہ سے پانی کی قلت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے، اس دوران ایک تیس سالہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ خوزستان صوبے کے موجودہ گورنر اُمید صابری پور نے کہا کہ بعض موقع پرست اور فسادیوں نے مظاہرین کو مشتعل کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی، جس کی وجہ سے ایک نوجوان ہلاک ہوگیا۔ خوزستان صوبے میں رواں برس مارچ کے آخر سے مسلسل خشک سالی کے سبب پانی کی قلت پر تناؤ بڑھ رہا ہے۔ بارشوں میں پچاس فیصد سے زائد کمی کی وجہ سے ایران کے جنوبی علاقوں کو خاص طور پر گزشتہ ایک دہائی سے خشک سالی کا سامنا ہے۔

[pullquote]جرمنی میں سیلاب: اب تک 133 افراد ہلاک، کئی لاپتہ[/pullquote]

مغربی جرمنی کے سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو ورکرز آج ہفتے کے روز بھی زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کا کام بدستور جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سیلاب کے سبب ہلاکتوں کی تعداد 133 تک پہنچ چُکی ہے۔ ان حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب سے جرمنی کے دو مغربی صوبے رائن لینڈ پلاٹینیٹ اور نارتھ رائن ویسٹ فیلیا سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق تاحال ہلاک ہونے والے افراد میں سے 90 کا تعلق کولون شہر کے جنوب میں واقع ’ آہروائلر‘ ضلع سے تھا۔ پولیس نے کہا ہے کہ سینکڑوں افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ اس کے علاوہ مغربی جرمنی کے چند شہروں کے مکانات میں آج بھی پانی کی سطح بلند رہنے کی اطلاع ہے اور سیلابی ریلے کی زد میں آکر مزید مکانات منہدم ہوئے ہیں۔

[pullquote]امریکا کی چین کے سات عہدیداروں پر پابندیاں[/pullquote]

امریکا نے چین کے ’لائزن آفس‘ کے سات عہدیداروں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ یہ سات افراد ہانگ کانگ میں مبینہ طور پر بیجنگ کے مفادات کو فروغ دے رہے تھے۔ جو بائیڈن انتظامیہ نے یہ قدم ہانگ کانگ میں جمہوریت کے حوالے سے بیجنگ کے سخت مؤقف کے جواب میں اٹھایا ہے۔ اس کے علاوہ امریکی حکومت نے ایک علیحدہ بزنس ایڈوائزری جاری کرکے ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قانون اور اُس کے بین الاقوامی کمپنیوں پر پڑنے والے اثرات پر بھی اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکا کے تازہ ترین فیصلے پر ردعمل میں امریکا کو ہانگ کانگ کے معاملات میں دخل اندازی سے گریز کرنے کا کہا ہے۔

[pullquote]پرتشدد کارروائیاں جمہوریت پر حملہ ہے، جنوبی افریقی صدر[/pullquote]

جنوبی افریقہ کی حکومت نے ملک میں جاری بدامنی کو ایک منصوبہ بندی قرار دیا ہے۔ جنوبی افریقی صدر سیرل رامافوسا نے کہا ہے کہ یہ پرتشدد کارروائیاں پہلے سے کی گئی منصوبہ سازی کا حصہ ہے اور یہ جمہوریت پر ایک حملہ ہے۔ جنوبی افریقہ کے سابق صدر جیکب زوما کوگزشتہ ہفتے توہین عدالت کے الزام میں پندرہ ماہ کی قید کی سزا سنائے جانے کے بعد گرفتار کر لیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کئی دنوں سے احتجاج، لوٹ مار اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ سرکاری اطلاعات کے مطابق تقریبا دو سو بارہ افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے۔

[pullquote]طالبان اور افغان حکومت کے درمیان دوحہ میں مذاکرات[/pullquote]

افغان حکومت کے نمائندے اور طالبان رہنماؤں کے درمیان آج ہفتے کے روز دوحہ میں مذاکرات ہورہے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق دوحہ مذاکرات میں شرکت کے لیے سابق صدر حامد کرزئی اور چیف ایگزیکٹیوعبداللہ عبداللہ متعدد اعلٰی عہدیداروں کے ساتھ قطر پہنچ گئے ہیں۔ عبداللہ عبداللہ نے دوحہ روانگی سے قبل کہا تھا کہ افغانستان میں تشدد میں اضافہ ضرور ہوا ہے لیکن مذاکرات کی میز پر امن کی اشد ضرورت ہے۔ دوسری طرف طالبان نے حالیہ دنوں میں افغانستان میں اپنے حملے تیز کردیے ہیں اور ملک کے بڑے حصے پر قبضہ کا دعوی بھی کیا ہے۔ ادھر پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے افغانستان میں قیامِ امن کے حوالے سے مجوزہ تین روزہ ’افغان امن کانفرنس‘ کو انعقاد سے ایک روز قبل مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

[pullquote]کورونا سے متعلق غلط معلومات انسانی جانیں لے رہی ہے، بائیڈن[/pullquote]

کورونا وبا کے دوران سوشل میڈیا پر مہلک وائرس سے متعلق غلط معلومات امریکی صدر کے لیے باعث تشویش بن گئی ہے۔ واشنگٹن میں اس حوالے سے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں صدر بائیڈن نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غلط معلومات لوگوں کی جانیں لے رہی ہے۔ بائیڈن انتظامیہ نے ایک طویل عرصے سے فیس بک جیسی دیگر سوشل میڈیا کمپنیوں پر ذمہ داری عائد کی ہے کہ وہ ویکیسن کے حوالے سے بہت سے امریکی شہریوں میں تاخیر اور انکار جیسے منفی رویوں کی مشترکہ طور پر ذمہ دار ہیں۔ امریکا میں کووڈ ویکسین کی مہم حال ہی میں نمایاں طور پر سست روی کا شکار ہوئی ہے۔ ادھر فیس بک نے صدر بائیڈن کے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسانوں کی جانیں بچانے میں مدد کر رہا ہے۔

[pullquote]کورونا وائرس کے کیسز میں ایک بار پھر اضافہ متوقع، یورپی ادارے[/pullquote]

یورپی یونین کے ایک ادارے کے اندازے کے مطابق آئندہ چند ہفتوں میں یورپ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر تیزی سے اضافہ ہوگا۔ بیماریوں کے کنٹرول اور بچاؤ کے یورپی محکمے ای سی ڈی سی نے بتایا ہے کہ آئندہ ماہ اگست کی شروعات تک نئے کیسز میں پانچ گنا زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ کورونا وائرس کی تیزی سے پھیلتی ڈیلٹا قسم اور کئی ممالک میں کورونا ضوابط میں نرمی بتائی گئی ہے۔ یہ پیش گوئی یورپی یونین، ناروے اور آئسلینڈ کے حوالے سے کی گئی ہے۔ ای سی ڈی سی کو خدشہ ہے کہ یکم اگست تک ہر ایک لاکھ شہریوں میں سے چار سو بیس افراد کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہوں گے۔

[pullquote]جرمنی مہاجرین کی پالیسی کو جاری رکھے، گرانڈی[/pullquote]

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین فیلیپو گرانڈی نے جرمنی سے مطالبہ کیا ہے کہ رواں برس ستمبر میں ہونے والے وفاقی پارلیمانی انتخابات کے بعد بھی جرمن چانسلر انگیلا میرکل کی پالیسی جاری رکھی جائے۔ فلیپو گرانڈی نے جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو میں کہا کہ مہاجرین کو پناہ فراہم کرنے اور ان کے انضمام میں جرمنی ایک مثالی ملک ہے۔ گرینڈی کے مطابق پناہ گزینوں کے حوالے سے جرمنی کا یورپ کے دیگر ممالک کے ساتھ قائدانہ کردار ہونا چاہیے۔

[pullquote]امریکا: اوریگون کے جنگلات میں آگ مزید بھڑک گئی[/pullquote]

امریکی ریاست اوریگون کے جنگلات میں لگی آگ کی شدت کے اضافے نے فائر فائٹرز کے لیے مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ اوریگون کے جنوبی علاقوں میں بوٹلیگ کے نام سے مشہور یہ جنگلاتی آگ چوبیس ہزار ہیکٹر سے زیادہ رقبے تک پھیل چکی ہے۔ یہ رقبہ نیویارک شہر کے برابر بنتا ہے۔ رواں ہفتے کے آخر میں علاقے میں شدید گرمی کی ایک اور لہر کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ جون کے ماہ سے یہ چوتھی گرمی کی لہر ہوگی۔

[pullquote]جرمنی میں سیلاب، حکومت کا متاثرہ افراد کی یقینی امداد کا وعدہ[/pullquote]

طوفانی بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی جرمنی کی دو ریاستیں نارتھ رائن ویسٹ فیلیا اور رائن لینڈ پلاٹینیٹ میں امدادی کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔ گزشتہ دو روز سے شدید بارشوں کے بعد سیلابی ریلوں نے ان ریاستوں کے کئی گاؤں میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائی ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور وفاقی وزیر خزانہ اولاف شولز نے متاثرہ افراد کی مدد کو یقینی بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ آئندہ بدھ کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس حوالے سے اہم فیصلہ سازی متوقع ہے۔ گزشتہ شب تک جرمنی کی ان دونوں متاثرہ ترین ریاستوں میں کم از کم ایک سو چھ افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ متعدد افراد ابھی تک لاپتہ ہے۔

بشکریہ ڈی ڈبلیو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے