سیالکوٹ میں مبینہ طور پر توہین مذہب اور گستاخی کے الزام میں سری لنکا سے تعلق رکھنے والے جنرل مینیجر پریانٹا کمارا کو مشتعل افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا جس سے وہ ہلاک ہو گیا، مشتعل ہجوم نے اسے قتل کرنے کے بعد اسکی نعش کو انتہائی بے رحمی سے جلا دیا۔
پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک انتہائی افسوس ناک واقع پیش آیا جس نے سانحہ بٹر کی یاد تازہ کر دی۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں مبینہ طور پر توہین مذہب اور گستاخی پر نجی فیکٹری کے جنرل مینیجر کو مشتعل افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
مشتعل مظاہرین نے تشدد کرتے وقت لبیک لبیک کے نعرے لگائے ، مشتعل افراد کے تشدد سے سری لنکا سے تعلق رکھنے والا جنرل مینیجر پریانٹا کمارا ہلاک ہوگیا۔ ہلاک کرنے کے بعد مشتعل ہجوم نے نعش کو انتہائی بے رحمی سے جلا دیا۔
سیالکوٹ میں راجکو انڈسٹری کے جنرل مینیجر جو کہ سری لنکن تھا، فیکٹری کے عوام نے اسے قتل کر کے آگ لگا دی۔
سیالکوٹ میں مبینہ طور پر راجکو انڈسٹری کے سری لنکن جنرل مینیجر نے ایک اشتہار کو کوڑا دان میں پھینک دیا جس پر رسول اللہ ﷺکا نام لکھا ہوا تھا۔ اس بات فیکٹری کے ملازمین اور دیگر لوگ مشتعل ہوگئے ۔ انہوں نے جنرل منیجر کو پہلے قتل کیا پھر لاش کو آگ لگا دی۔ pic.twitter.com/80a3OAA5HF
— Sabookh Syed | سبوخ سید (@SaboohSyed) December 3, 2021
جنرل مینیجر نے مبینہ طور پر حضور پاک ﷺ کے پوسٹر کو پھاڑ کر کچرا دان میں پھینکا تھا۔ (نعوذ باللہ)
مشتعل افراد نے فیکٹری کا گراؤ کر لیا جبکہ وزیر آباد روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔
وزیر آباد روڈ پر فیکٹری مینجر پر تشدد اور ہلاکت کا معاملے پر آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ آئی جی نے آر پی او گوجرانوالا کو فوری موقع پر پہنچنے کا حکم دے دیا۔
آئی جی پنجاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈی پی او سیالکوٹ موقع پر موجود ہیں،واقعہ کی تمام پہلوؤں سے انکوائری کی جائے۔