کراچی بی آر ٹی کا افتتاح، جدید ٹرانسپورٹ سسٹم کراچی کی خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے

وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (BRT) منصوبے کے آزمائشی آپریشنز کا افتتاح کردیا۔

وزیراعظم عمران خان گرین لائن منصوبے کے ٹرائل آپریشنز کے افتتاح کے لیے آج کراچی پہنچے، افتتاح کےموقع پر وفاقی وزیر اسد عمر، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور دیگر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے گرین لائن اسٹیشن کا دورہ کیا اور بسوں کا معائنہ کیا جب کہ انہیں حکام نے پراجیکٹ کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے لیکن بدقسمتی سے کسی حکومت نے کراچی کا نہیں سوچا۔

انہوں نے کہا کہ جدید ٹرانسپورٹ سسٹم کراچی کی خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے اور گرین لائن اس کی طرف پہلا قدم ہے۔ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کے تمام منصوبوں پر بھرپور پیش رفت جاری ہے لیکن کراچی کو صاف پانی کا سب سے بڑا منصوبہ K4 پر میری خصوصی توجہ ہے اور انشاء اللہ 2023 میں یہ منصوبہ مکمل ہو جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں کراچی کی خوشحالی کیلئے خود مختار مارڈرن منیجمنٹ سسٹم دینا ہے، کوئی مارڈرن سٹی مارڈرن ٹرانسپورٹ کے بغیر نہیں چل سکتا۔

عمران خان نے کہا کہ کراچی پاکستان کا انجن آف گروتھ ہے، کراچی کو خوشحال کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ہم پاکستان کو خوشحال کر رہے ہیں، کراچی کی ٹرانسپورٹ پر کبھی کسی نے توجہ نہیں دی، کراچی کے منیجمنٹ سسٹم پر کبھی توجہ نہیں دی گئی، جب تک کراچی کا منیجمنٹ سسٹم ٹھیک نہیں ہوگا یہ مارڈرن شہر نہیں بن سکتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ گرین لائن بس منصوبہ جنوری کے وسط تک مکمل فعال ہوجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج خیبر پختونخوا کے ہر خاندان کو ہیلتھ انشورنس مل چکی ہے، جنوری تا مارچ 2022 پنجاب کے بھی ہر خاندان کو ہیلتھ انشورنس مل جائےگی، سندھ حکومت بھی ہیلتھ انشورنس کےکام میں ہماراساتھ دے،صحت سے بڑھ کر کوئی سہولت نہیں۔

[pullquote]منصوبے کا سنگ بنیاد کب رکھا گیا؟[/pullquote]

گرین لائن بس منصوبے کا اعلان جولائی 2014 میں ن لیگ کی وفاقی حکومت نے کیا تھا اور 26 فروری 2016 کو اس 17.8 کلومیٹر طویل سرجانی سے گرومندر تک ٹریک کا سنگ بنیاد اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے رکھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے