پاکستانی معیشت کی بحالی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے : امریکا

نیویارک: امریکا نے پاکستان کی نئی حکومت کو معیشت کی بحالی میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ خوشحال اور مستحکم پاکستان کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع بڑھانے کے طریقوں پر دوطرفہ طور پر کام کرتے رہیں گے۔

امریکا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کی معیشت کی تعمیر نو کے لیے حکومت کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرے گا۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ڈان اخبار سے بات کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ امریکا خوشحال اور مستحکم پاکستان کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع بڑھانے کے طریقوں پر دوطرفہ طور پر کام کرتا رہے گا۔

ترجمان نے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی اپنے امریکی ہم منصب سے سلسلہ وار ہونے والی ملاقاتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ امریکا پاکستان کے آئی ایم ایف کے ہونے والے مذاکرات کا بھی خیر مقدم کرتا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب وزیر خارجہ بلاول بھٹو خصوصی دورے پر پاکستان سے نیویارک پہنچے ہیں۔ ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے بتایا کہ عالمی برادری کے سامنے مختلف مسائل پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کرنے آیا ہوں۔

اس دورے میں اقوام متحدہ کے مختلف اجلاسوں میں شرکت کے علاوہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو اپنے امریکی ہم منصب سے بھی دو بدو ملاقات کریں گے اور دورے کے دوران حکومت کی معاشی پالیسی سے متعلق عالمی برادری سے بھی گفتگو کریں گے۔

ادھر واشنگٹن میں آئی ایم ایف کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ایک توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 1 بلین ڈالر کی قسط کے اجراء کے معاہدے کے لیے دوحہ میں جائزہ مذاکرات کا آغاز آج سے ہوگا۔

رواں ہفتے جاری رہنے والے اس جائزے میں پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کو ڈالر کی قلت سے دوچار معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے 6 بلین ڈالر کے رکے ہوئے پیکج کو بحال کرنے پر راضی کرنے کا نادر موقع ہے۔

دوسری جانب ماہرین کا خیال ہے کہ امریکا نے پاکستان کے لیے حمایت کا دو ٹوک اظہار کرکے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے پاکستان کی کوششوں کو تقویت بخش دی ہے اور اس امریکی حمایت سے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے رجحانات کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے