ممنوعہ فنڈنگ کیس : الیکشن کمشنر کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل جائیں گے :عمران خان

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کیا چیف الیکشن کمشنر کے خلاف جوڈیشل کونسل جائیں گے، ممنوعہ فنڈنگ کے فیصلے جیسی احمقانہ رپورٹ نہیں دیکھی جبکہ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہا کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے لیے سارے ملک کو جمود میں ڈال دیں، فوج ملکی سالمیت کا اہم حصہ ہے مگر ملک کے لیے معیشت بھی بہت اہم جز ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں نومبر کو سوچنے کے بجائے ابھی کا سوچنا چاہیے کیونکہ حالات بہت خراب ہیں، ٹیکسٹائل کی فیکٹریاں بند ہورہی ہیں، توانائی کا شدید بحران ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے روزگار بند ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے، عوام کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے تو ایسی صورت میں ہمیں معیشت کا سوچنا چاہیے، سارے مسائل کا واحد حل فوری اور شفاف انتخابات ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ’حکومت الیکشن کی تاریخ کا اعلان کردے پھر ہم بیٹھ کر بات کرنے کے لیے بھی تیار ہیں مگر ن لیگ، پی پی کے ذہن میں بس ایک بات ہے کہ یہ کسی بھی طرح پی ٹی آئی کو کھیل سے باہر کردیں مگر یہ کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں‘۔

[pullquote]’میں ان (حکومت) کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ یہ میرا نام ای سی ایل میں ڈالے‘[/pullquote]

عمران خان نے کہا کہ ’میرے لندن میں اثاثے نہیں اور نہ میں باہر جانا چاہتا ہوں، میرا سب کچھ پاکستان میں ہے اس لیے اگر حکومت ای سی ایل میں نام ڈالتی ہے تو میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ویسے بھی مجھے یہ کس بات پر گرفتار کریں گے کیونکہ میرے خلاف کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی ہے‘۔

[pullquote]’الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے‘[/pullquote]

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے، پی پی اور ن لیگ نے بڑے بڑے سیٹھ پالے ہوئے ہیں جن سے یہ پیسے لیتے ہیں اور پھر اس کو الیکشن میں استعمال کرتے ہیں۔

[pullquote]’الیکشن کمیشن نے ہمیں فارن فنڈڈ کہہ کر ہماری توہین کی ہے‘[/pullquote]

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن نے ہمیں فارن فنڈڈ کہہ کر ہماری توہین کی ہے، بیرونِ ملک سے پیسہ جمع کرنے میں کوئی ممانعت نہیں جبکہ 2017ء کے بعد غیر ملکی کمپنیوں سے فنڈ نہ لینے کا قانون منظور ہوا اور ہماری 2012ء کی ہے‘۔

[pullquote]’چیف الیکشن کمشنر کا نام نیوٹرلز نے دیا تھا‘[/pullquote]

ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے نام پر ڈیڈ لاک ہوا تو نیوٹرل نے ہم سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہم آپ کو ایسا امیدوار دیتے ہیں جس پر آپ دونوں (حکومت اور اپوزیشن) اعتراض نہیں کریں گے، میں تعیناتی سے پہلے سکندر سلطان کو نہیں جانتا تھا، میں نے کہا کہ ڈیڈ لاک ہوا ہے آپ نام دے رہے ہیں تو ٹھیک ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ’سکندر سلطان کا نام آیا تو لوگوں نے شور مچایا اور دعویٰ کیا کہ یہ ن لیگ کے گھر کا آدمی ہے، میں نے نیوٹرل کو بتایا کہ آپ نے کہا تھا کہ یہ نیوٹرل آدمی ہے، نیوٹرل نے کہا ہم گارنٹی لیتے ہیں یہ نیوٹرل رہےگا، ہم نے اتنی بڑی حماقت کی یہ بات مان کر سکندر سلطان کو رکھ لیا، اس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے پہلے روز سے ہمارے خلاف فیصلے دیے، اُن میں 8 فیصلے ایسے تھے جنہیں عدالتوں نے کالعدم قرار دیا۔

[pullquote]’چیف الیکشن کمشنر کے خلاف جوڈیشل کونسل جائیں گے‘[/pullquote]

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشنر کی سلیکشن پر لوگوں نے شور مچایا تھا یہ ن لیگ کا آدمی ہے، ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشنل کونسل میں جائیں گے اور کل الیکشن کمیشن کے باہر پُرامن احتجاج بھی کریں گے۔

عمران خان نے یقین دہانی کرائی کہ ہم ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے بس الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر جمع ہوکر پُرامن احتجاج کریں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے سینٹ الیکشن میں پیسہ استعمال ہوا، ان سے بھی پوچھا جائے کہ بندے خریدنے کے لیے ان کے پاس پیسہ کہاں سے آتا ہے، دونوں پارٹیوں نے ملکر 18 ویں ترمیم کے نام پر بڑی غلط چیزیں کی ہیں۔

[pullquote]’’ہمارے ملک کی پوزیشن دن بہ دن خراب ہورہی ہے‘[/pullquote]

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم کل الیکشن کمشنر کے خلاف پرامن احتجاج کررہے ہیں، آج حکومت اور الیکشن کمشنر کی وجہ سے ہماری قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہیں، اگر ملک کو مسائل اور اس دلدل سے نکالنا ہے تو اس کے لیے صاف اور شفاف الیکشن ضروری ہیں، ہمارے ملک کی پوزیشن ہر گزرتے دن کے ساتھ نیچے جارہی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ دھاندلی کے 183طریقے ہوتے ہیں اگر ای وی ایم آجائے تو 130 طریقے خود بہ خود ختم ہوجائیں گے، شہباز شریف اور زرداری الیکشن میں ہار کے ڈر سے انتخابات کا اعلان نہیں کررہے۔

[pullquote]’پنجاب کابینہ کی یہ پہلی کھیپ ہے‘[/pullquote]

عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں ق لیگ کی صرف دس جبکہ 163 ہماری سیٹیں ہیں، اس حساب سے کابینہ کی تشکیل نو ہوئی ہے مگر وقت کے ساتھ کابینہ کو مزید بڑھایا جائے گا اور مستقبل میں مسلم لیگ ق کے اراکین کو بھی عہدے دیے جائیں گے۔

[pullquote]’اسمبلی میں کسی صورت واپسی نہیں ہوگی‘[/pullquote]

ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہم کسی صورت قومی اسمبلی میں واپس نہیں جائیں گے اگر وہاں جاکر بیٹھ گئے تو اس کا مطلب ہے کہ ہم ان کے سہولت کار ہیں، اگر حکومت اسمبلی تحلیل اور الیکشن کی تاریخ دے تو بیٹھ کر بات چیت ضرور ہوسکتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے