گلگت کے گاؤں چھموگڑھ میں بعض عناصر کی خالصہ زمین پر نشانات لگا کر آپس میں تقسیم کر کے انتشار پھیلانے کی کوشش

۲۸ اگست کی شام چار بجے کے وقت گاؤں جلال آباد سے تقریبا 25-30 لوگ چھموگڑھ گاؤں میں داخل ہوئے اور داس کے مقام پر جاکر زمین کی تقسیم کے ساتھ ساتھ باؤنڈری کے حدود بھی طے کرنے لگے، مقامی لوگوں کو جب اس بات کی خبر ملی تو انہوں نے مقامی پولیس کو اطلاع کردی بعد ازاں مقامی لوگوں کی مزاحمت کے بعد دونوں فریقین کے مابین پتھراؤ بھی ہوا۔ مقامی لوگوں کے مطابق ساکنان جلال آباد چھموگڑھ کے پر امن حالات خراب کرنے کی نیت سے آئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ خالصہ زمین پر نشانات لگا کر اسے آپس میں تقسیم کرنا علاقے کے لوگوں کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے اور یوں دوسرے گاؤں میں داخل ہوکر اس قسم کے عمل سے یقینا حالات خراب ہوسکتے۔ یاد رہے کہ جلال آباد شیعہ اکثریتی گاؤں ہے جبکہ چھموگڑھ گاؤں میں سنی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ آباد ہیں۔ اس موقعے پر چھموگڑھ گاؤں کے عمائدین کا کہنا تھا کہ یہ سراسر مذہبی انتشار کی ایک سازش ہے لہذا اسے طول دینے کے بجائے ان تمام لوگوں کے خلاف سخت سے سخت کاروئی کی جائے جو خالصہ زمین کی تقسیم کیلئے چھموگڑھ گاؤں میں داخل ہوئے اور یہاں کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی سازش کی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے