عمران خان کی تقریر ؟ پاکستان میں یوٹیوب بند ؟؟؟

پاکستان کے مختلف علاقوں میں آج شام آٹھ بجے کے قریب یوٹیوب کی نشریات اچانک معطل ہوگئیں . سوشل میڈیا پر یوٹیوب بند ہونے پر پندرہ منٹ میں ٹرینڈ بنا جو تھوڑی ہی دیر میں پندرہ ہزار ٹویٹس کے ساتھ پاکستان کا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا .

سوشل میڈیا پر صارفین کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی سروسز سلو ہونے کے پیچھے تحریک انصاف کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان پشاور کے جلسہ عام میں ایک اہم انکشاف کرنے والے تھے جس کی وجہ سے تمام ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی سروسز صارفین تک پہنچنے سے روک دی گئیں . عمران خان نے اپنی گفتگو میں مبینہ طور پر شریف فیملی کے متضاد بیانات کی ویڈیوز دکھائیں .

پاکستان میں وائس آف امریکہ سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی ایاز گل نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پاکستان میں عمران خان کی تقریر کے دوران ایک بار پھر یوٹیوب کی سروسز بند ہو گئیں .

کچھ لوگوں کا یہ کہنا ہے کہ وہ یوٹیوب پر نشریات دیکھ سکتے ہیں تاہم کراچی، لاہور، اسلام آباد اور کچھ دیگر بڑے اضلاع سے یوٹیوب سروسز بند ہونے کی اطلاع ملی ہیں . یاد رہے کہ چند روز قبل تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جلسے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف اور زرداری میرٹ پر آرمی چیف لانے کے بجائے اپنا فیورٹ آرمی چیف لانا چاہتے ہیں،انہوں نے پیسہ چوری کررکھا ہے،انہیں پتا ہے کہ تگڑا اور محب وطن آرمی چیف آگیا تو ان سے پوچھے گا،اس ڈر سے دونوں مل کر اپنا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں .

 

 

عمران خان کے اس بیان کے بعد آئی ایس پی آر نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

” عمران خان کے بیان پر فوج میں سخت غم اور غصہ پایا جاتا ہے .”

عمران خان کی اس تقریر کا لائیو نشر کرنے کے بعد بول نیوز کا لائینس منسوخ کر دیا گیا تھا . اس سے پہلے عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کا اے آر وائی پر بیپر نشر ہونے پر بھی پورے ملک میں اے آر وائی کی نشریات کو بین کر دیا گیا تھا تاہم چند روز پہلے اے آر وائی کی نشریات بحال کر دی گئیں . اے آر وائی نے صابر شاکر ، ارشد شریف سمیت اپنے کئی اینکرز کو آف ائیر کرنے کے بعد ملازمتوں سے بھی فارغ کر دیا .

پاکستان میں یوٹیوب کو اس سے پہلے بھی ایک بار بند کیا جا چکا ہے جب یوٹیوب پر پیغمبر اسلام ص سے متعلق توہین امیز فلم ” فتنہ ” نشر کی گئی تھی .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے