اسلام آباد: چئیرمین تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) جج زیبا چوہدری سے معذرت کرنے کے لیے عدالت پہنچے تاہم ان کی عدم موجودگی کے باعث واپس روانہ ہوگئے۔
پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان اپنے وکیل کے ہمراہ ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کی عدالت پہنچے تاہم معزز جج عدالت میں موجود نہیں تھیں۔
عمران خان نے ریڈر سے کہا کہ میڈم زیبا کو بتانا کہ عمران خان آیا تھا۔ان سے معذرت کرنا چاہتا تھا اگر میرے الفاظ سے ان کی دل آزاری ہوئی ہوتو۔ جج زیبا چوہدری کی عدم موجودگی کے باعث عمران خان واپس روانہ ہوگئے۔
اس قبل عمران خان ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے مقدمے میں عمران خان کی ضمانت منظور کرلی۔
"میڈم زیبا کو بتانا کہ عمران خان آیا تھا ، معذرت کرنے ان الفاظ پر اگر انکی دل آزاری ہوئی ہے تو" ۔ عمران خان کی ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری کے ریڈر سے گفتگو pic.twitter.com/fyVlQwgpac
— Rizwan Ghilzai (Student of Arshad Sharif) (@RizwanGhilzai) September 30, 2022
جج ظفر اقبال نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان پرالزام صرف ایما کا ہے۔ پراسیکیوشن نے ایماء کی حد تک شواہد پیش کرنے ہیں۔کیا ایماء کی حد تک آپ کے پاس کوئی شواہد ہیں؟ عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ کہا کہ لفظ ایما صرف لفظ کی حد تک ہے۔