"دی ویلیج بیکری”

میرا نام بلقیس بانوہے میرا تعلق خیبر پختون خواہ کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے.میری شادی کو 21 سال ہو گئے ہیں. میں 14 سال کی تھی جب میری شادی میرے چچاذاد سے ہو گئی تھی اورمیں اس وقت 9 کلاس میں تھی جبکہ میرے شوہر پڑھے لکھے نہیں ہیں، میرے والد نے مجھے زندگی کی ہر خوشی دی لیکن شادی کے بعد میری ذندگی میں شاہد مشکلات ہی لکھیں تھیں.

میں ڈیرہ اسماعیل خان کی پہلی خاتون ہو جو بیکنگ کا کام کرتی ہے اور آن لائن بیکری بنائی ہے .

بیکنگ کا شوق مجھے بچپن ہی سے تھا لیکن اس وقت یہ کیکس آئٹم ٹرینڈ پہ نہیں تھے، سادہ دور تھا لیکن اب میرا یہ شوق پورا ہو گیا ہے. میں نے آنلائن کورس کیا ،یو ٹیوب سے سیکھا ،فیس بک گروپس سے سیکھا،ریسیپی کی بیس جب آ جائے تو باقی ڈیکوریشن خود با خود ہی آجاتی ہے۔

میں نے اسٹارٹ اپنی گھر کی چیزوں سے کیا اپنے بچوں کو کھلانے کے لیئے بناتی تھی پھر میرے دوست احباب نے مشورہ دیا کہ اللہ پاک نے آپ کے ہاتھ میں بہت ذائقہ رکھا ہے بس آپ آگے آئیں سوشل میڈیا پہ ایکٹیو رہیں، میری تعلیم اتنی نہیں ہے، کم عمری کی شادی اور پھر گھر داری میں لائف شیڈول بہت ٹف ہوگیا، زندگی کی کہانی بہت لمبی اور دکھ بھری ہے، میں نے ہر قسم کے مشکل حالات کا مقابلہ کیا اور جیسے حالات رخ بدلتے گئے ہم بھی ویسے موڑ مڑتے گئے .

شروعات میں نے الیکٹرانک مشین ایمبرائیڈری سے کیا۔یہ مشین بھی مجھے میری والدہ نے دی تاکہ میری تھوری مدد ہو جائے، جتنے تک کام چلا کرتی رہی ،پھر وہ ویلیو نہیں رہی کے گھر میں ایک عورت کام کرے اور لوگ اسکو سپورٹ کریں.

پھر میں نے بیوٹیشن کا کورس کیا ، پروفیشنل بیوٹیشن کا سیلون بنایا لیکن کرایہ کا گھر تھا جگہ بہت تنگ تھی، سیلون بیسمینٹ میں تھا، جس میں 2 بندوں کی جگہ مشکل سے ہوتی تھی ، لوگوں کو میرا کام پسند تھا لیکن میرا پارلر نہیں تھا، پھر میں نے سوچا کے آج کل لوگ فوکس ڈیکوریشن پہ دیتے ہیں، کھانے پینے پہ توجہ مرکوز ہے، تو ہم ایسا کیا کام کریں جو ہمیشہ ساتھ رہے اور میرے لیے بھی آسانی ہو کیونکہ ہمارا ماحول دیسی تھا ،سفید برقعہ پہننے والےگھر میں سب دین تبلیغ میں لگے ہوئے لیکن سب نے ہمت بندھائی کہ تم کر سکتی ہ،و میری بھی مجبوری تھی کیوں کہ میرے شوہر کا کوئی کام کاروبار نہیں تھا اور وہ ہمیشہ بیمار رہتے تھ،ے ان کے تین چار آنکھ اور کان کے آپریشن بھی ہو چکے تھے اور میرے ماشاءاللہ 5 بچے ہیں اور بچے بھی ہر وقت بیمار رہتے ہیں ، بس مجھے آگے بڑھنا تھا کام کرنا تھا.

اپنی ذات کی نفی کی، اپنی ہر خوشی غم بھلا کر نئے سفر پہ روانہ ہوئی، اللہ پاک نے بہت ساتھ دیا، آج میں جس مقام پہ ہوں، اللہ کے بعد ماں باپ کی دعائیں اور تعاون ہی مجھے اس جگہ لے آیا ،میں نے اپنے بل بوتے پر اپنا گھر خرید پائی۔الحمدللہ پھر میں نے فیس بک پیج بنایا اور اپنے شہر سے منسوب کیا اس کا نام ۔the village bakery رکھا اور رب نے نواز دیا اتنا کے شاید میں اس کی حقدار ہی نہیں تھی .

مجھے 7 سال ہو گئے کہ میں نے یہ کام شروع کیا ہے ،پہلے جو بھی سیکھا ساری فیملی پورے خاندان کو الحمدللہ گفٹس دیئے ،میں چاہتی تھی ہر بندہ کھائے اور اپنے حساب سے فیڈبیک دے کاور بتائے کہ ان کو ذائقہ کیسا لگاِ؟جب مکمل تسلی ہوئی تب جا کر کام اسٹارٹ کیا اور سب سے پہلا آرڈر میری دوست نے ہی دیا تھا اس نے مجھے 1000 روپے دیئے تھے، بس اس دن سے آج کے دن تک میں نے کام کو نہیں چھوڑا ،اب تو ماشاءاللہ ہزاروں کے آرڈرز آتے ہیں.

سب سے پہلے میرے والد صاحب نے میری تعریف(کے یہ سچ میں تو نے بنایا ) کی جو میرے لیے بہت بڑا انعام تھا، مجھے یاد نہیں کے کسی انسان نے گلہ دیا ہو ۔میری ہمت ہر اس انسان نے بڑھائی جو مجھے جانتے تھے دوستوں اور گھر والوں کے تعاون کے بغیر ہم کچھ نہیں ہیں۔

ہمت کبھی نہیں ٹوٹی زندگی میں بہت اتاڑ چڑھاؤ دیکھے لیکن ثابت قدم رہی اور اب لوگ مثالیں دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ کیسے مینج کرتی ہو بیک وقت اتنے سارے کام ؟ میں کہتی ہوں زندگی کی ٹھوکریں آپ کو بہت کچھ سمجھا دیتی ہیں اور مینج کرنا بھی سکھا دیتی ہیں ،بس فرق صرف اتنا ہوتا ہے کے آپ اپنے لیئے نہیں اپنے گھر والوں کے لئے جی رہے ہوتے ہیں اور مجھے خوشی ہے کے رب پاک نے مجھے ہی وسیلہ بنا دیا اپنے بچوں کا، بس مر کے بھی ہم جی اٹھتے ہیں۔

میں نے اکیس سالہ زندگی میں بہت زیادہ مشکلات دیکھیں لیکن کبھی اپنے والدین پر اپنی حالت ظاہر نہیں ہونے دی، انہوں نے بھی میری ہر ممکن مدد کی، میں نے کبھی گھر کی چار دیواری سے باہر قدم نہیں رکھا، گھر پر رہ کر ہی میں نے ہر ممکن کوشش کی کہ میں وہ کام کروں جس سے میرے بچے کسی اور کے آگے ہاتھ نہ پھیلائیں.

الحمداللہ مجھے اللہ نے جو عزت اور جو مقام دیا ہے میں چاہتی ہوں کہ لوگ دیکھیں کہ کیسے ایک عورت گھر کی چار دیواری میں رہ کر اپنے شوہر کو سپورٹ کیا ۔

الحمداللہ اب میرا اپنا ذاتی گھر ہے اور اسی میں میرا پالر ہے اور ساتھ میں کیک بنانے کا کام کرتی ہوں ،دسمبر میں کیک کا سیزن زیادہ ہوتا ہے اور میں چاہتی ہوں کہ سب لوگ مجھے سپورٹ کریں اور میرے پیج کو لائیک اور فالو کریں جو فیس بک پر” دی ویلیج بیکری "کے نام سے ہے .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

تجزیے و تبصرے