اسلام آباد: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 2 مقدمات میں مستقل ضمانت منظور کرلی۔
خاتون جج کو دھمکی کے کیس میں عدالت نے عمران خان کی ضمانت 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کر لی جب کہ تھانہ کوہسار میں درج اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمے میں بھی عمران خان کی مستقل ضمانت منظور کرلی گئی۔
سیشن جج کامران بشارت مفتی کے روبرو کیس کی سماعت کے موقع پر عمران خان کے ہمراہ پی ٹی آئی رہنما اسد عمر بھی عدالت پہنچے۔ وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں ایک مقدمہ درج ہے ، جس میں عمران خان شامل تفتیش بھی ہوئے ہیں۔
پبلک پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان نے تفتیش صحیح طریقے سے جوائن نہیں کی۔ جج نے استفسار کیا کہ اشتعال انگیزی کس تقریر میں تھی، وہ آپ نے بتانا ہے۔پبلک پراسیکیوٹر نے بتایا کہ عمران خان نے پبلک سرونٹس کو دھمکیاں دیں۔
بعد ازاں عدالت نے جج دھمکی کیس اور اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں عمران خان کی مستقل ضمانت منظور کرلی۔ عمران خان کے وکلا نے 50 ہزار روپے کے مچلکے عدالت میں جمع کروا دیے۔
سماعت کے بعد کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے سینیٹر کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا، جس پر عمران خان نے کہا کہ ہم اس کے خلاف عدالت جائیں گے۔