ریاض: سعودی وزیر خزانہ نے پاکستان کی مزید مالی امداد کا عندیہ دے دیا ہے۔
غیرملکی جریدے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد الجدان نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کی مدد اور اُن کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جتنا بھی ہوسکے ہم پاکستان کی مدد کرتے رہیں گے، سعودی حکومت مہنگائی سے متاثر ہونے والے ممالک کی مدد کیلیے تیار ہے اور سرمایہ کاری کے مختلف منصوبے بھی شروع کرنا چاہتی ہے۔
سعودی وزیر خزانہ کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر کے لیے سعودی حکومت سے مزید تین ارب ڈالرز دینے کی اپیل کی ہے۔
الجدان نے کہا کہ سعودی عرب مصر میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور ترکی سے مختلف معاہدے شروع کرنے کے منصوبے بھی بنارہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ترکی کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت بہتر ہو رہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ہمیں ترکیہ میں سرمایہ کاری کے مواقع میسر آئیں گے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ’ہم نے مصر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری شروع کر دی ہے اور ہم مزید مواقع تلاش کرتے رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سرمایہ کاری رقم جمع کروانے سے زیادہ اہم ہے کیونکہ ڈپازٹ نکالے جاسکتے ہیں جبکہ سرمایہ کاری باقی رہتی ہے۔
پاکستان سعودی عرب سے پہلے ہی بیل آؤٹ پیکیج کے تحت 3 ارب ڈالرقرض لے چکا ہے جبکہ مزید3 ارب ڈالر کی درخواست وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بدھ کو سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات میں کی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ اسحاق ڈار نے دوسرے روز بھی غیرملکی سفارتکاروں سے ملاقاتیں کیں جو مالیاتی حمایت کے حصول اور شرائط میں نرمی کیلیے آئی ایم ایف پر اثرانداز ہونے کیلیے ان کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
یاد رہے کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر جنوری 2019 کے بعد پہلی بار 7 ارب ڈالر کی سطح سے نیچے آ گئے ہیں۔ موجودہ ذخائر کی سطح تقریباً 6.7 ارب ڈالر ہے جو کہ 18 جنوری 2019 کو تقریباً 6.6 ارب ڈالر کی سطح کے تقریباً برابر ہے۔