10 محرم کے اہم واقعات: قربانی، نجات اور نصرت کی داستانیں

محرم الحرام کا مہینہ اسلامی تاریخ میں نہایت قابل احترام اور مقدس ہے، مگر اس کا دسواں دن یعنی یوم عاشوراء اپنی انفرادی اہمیت اور واقعات کے اعتبار سے سب سے منفرد اور یادگار سمجھا جاتا ہے۔ اس دن تاریخ کے کئی عظیم اور فیصلہ کن واقعات پیش آئے جنہوں نے نہ صرف اسلامی تاریخ کا رخ موڑا بلکہ انسانیت کو لازوال دروس عطا کیے۔

سب سے بڑا اور دل دہلا دینے والا واقعہ کربلا کی سرزمین پر حضرت حسینؓ اور ان کے رفقاء کی عظیم شہادت ہے۔ سن 61 ہجری کو حق اور باطل کے درمیان وہ معرکہ برپا ہوا جو آج بھی ہر حساس دل کو اشکبار کر دیتا ہے۔ حضرت حسینؓ نے ظلم، جبر اور باطل کے آگے سر جھکانے سے انکار کرتے ہوئے اپنی جان، اپنے خاندان اور اپنے ساتھیوں کی قربانی دی، مگر حق پر سمجھوتہ نہ کیا۔ ان کی شہادت ہمیں سکھاتی ہے کہ اصولوں اور سچائی کی خاطر بڑی سے بڑی قربانی بھی دینے سے دریغ نہیں کرنا چاہیے۔ کربلا محض ایک تاریخی سانحہ نہیں، بلکہ ہر دور کے مظلوموں کے لیے ہمت، استقامت اور عزت نفس کا استعارہ ہے۔

عاشوراء کے دن ہی فرعون کی ہلاکت اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نجات کا واقعہ بھی پیش آیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی حضرت موسیٰ علیہ السلام اور ان کی قوم بنی اسرائیل کو فرعون کے ظلم سے نجات دی اور دریائے نیل کو ان کے لیے خشک راستہ بنا دیا، جب کہ فرعون اپنے لشکر سمیت غرق ہو گیا۔ یہ واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ظالم چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، بالآخر اس کا انجام رسوائی اور ہلاکت ہی ہوتا ہے، اور اللہ تعالیٰ مظلوموں کی مدد ضرور کرتا ہے۔

اسی دن کا ایک اور واقعہ شعب ابی طالب کے صحیفے کا پھٹ جانا ہے۔ قریش نے مسلمانوں کا معاشرتی اور معاشی بائیکاٹ کیا تھا اور اس کے لیے انہوں نے ایک معاہدہ لکھ کر خانہ کعبہ میں لٹکا دیا تھا۔ اللہ کی قدرت سے اس معاہدے کو دیمک نے چاٹ کر ختم کر دیا، سوائے اللہ کے نام کے۔ اس واقعے نے نہ صرف مسلمانوں کو بڑی راحت پہنچائی بلکہ مکہ کے لوگوں پر بھی یہ حقیقت آشکار کی کہ اللہ اپنے بندوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔

یوم عاشوراء کے یہ عظیم واقعات ہمیں بے شمار سبق دیتے ہیں۔ یہ دن ہمیں بتاتا ہے کہ حق کی راہ کٹھن ضرور ہے مگر فتح بالآخر اسی کی ہوتی ہے۔ چاہے میدان کربلا ہو یا دریا کا کنارہ جہاں فرعون غرق ہوا، یا شعب ابی طالب کے مصائب ہوں، اللہ اپنے بندوں کی نصرت ضرور کرتا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم ان واقعات سے سبق لے کر اپنی زندگی میں حق، انصاف، صبر اور اتحاد کو اپنا نصب العین بنائیں۔

آج بھی امت مسلمہ کئی طرح کے چیلنجز اور آزمائشوں کا سامنا کر رہی ہے۔ فرقہ واریت، انتہا پسندی، اور باہمی اختلافات نے ہمیں کمزور کر دیا ہے۔ محرم اور خاص طور پر یوم عاشوراء ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اختلافات کو پس پشت ڈال کر حق اور اتحاد کے لیے کھڑے ہوں۔ یہ دن ہمیں سبق دیتا ہے کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا اور سچ کا ساتھ دینا ایمان کا تقاضا ہے۔

اللہ کرے ہم کربلا کے شہیدوں کی قربانی کو صرف ایک تاریخی واقعہ سمجھ کر نہ گزاریں بلکہ اس کے پیغام کو اپنی عملی زندگی کا حصہ بنائیں۔ اسی میں ہمارے ایمان، اتحاد، اور کامیابی کا راز چھپا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے