فیس بک کی Two-Factor Verification ایک لازمی ضرورت

یہ وہ زمانہ ہے جہاں انسان اپنی یادیں اب ڈائری میں نہیں بلکہ Facebook account میں رکھتا ہے پہلے لوگ دروازوں پر کنڈیاں ڈالتے تھے، اب settings میں دنیا تیز ہو گئی، مگر لاپرواہی کی رفتار بدستور وہی ہے دروازے اب بھی کھلے رہ جاتے ہیں صرف چور بدل گئے ہیں۔

کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ ہم لوگ اپنے دل کے بھید کسی پر نہیں کھولتے، مگر اپنا account ہر ایسے ویسے لنک پر کھول دیتے ہیں پہلے کے لوگ ڈائری چوری ہونے سے ڈرتے تھے، آج کے لوگ password leak ہونے سے۔ اور جب کوئی کہتا ہے کہ “یار میرا فیس بک ہیک ہو گیا!” تو اس کے چہرے پر وہی تاثر ہوتا ہے جو کسی کے زمین بیچ جانے پر آتا ہے حیرت، غصہ، اور شرمندگی۔

ایک دن میرا ایک دوست ارمان ہانپتا ہوا آیا یار میرا Facebook account hack ہو گیا!” میں نے پرسکون لہجے میں پوچھا “پہلے کیوں نہیں خیال کیا؟” اس نے بے بسی سے کہا، “اب کیا کروں؟” میں نے کہا، “اب تمہیں Two-Factor Verification کرنی چاہیے۔” اس نے آنکھیں پھاڑ کر پوچھا، “یہ کون سی دو فیکٹریاں ہیں؟” میں ہنسا، “یہ فیکٹریاں نہیں، تمہارے ڈیجیٹل وجود کے دربان ہیں۔”

یہ Two-Factor Verification دراصل وہ دروازہ ہے جس پر دو کنڈیاں ہیں پہلی تمہارا پاسورڈ، اور دوسری وہ کوڈ جو صرف تمہارے فون یا Authenticator App میں آتا ہے۔ پہلے دروازہ ایک لفظ سے کھلتا تھا، اب فیس بک پوچھتا ہے: کیا تم واقعی تم ہو؟یہ سوال محض مشینی نہیں، بلکہ کسی حد تک روحانی سا ہے۔ کبھی کبھی تو لگتا ہے فیس بک بھی تصوف کے راستے پر نکل آیا ہے۔ پہلے صوفی کہتا تھا “اپنے آپ کو پہچانو”، اور آج فیس بک کہتا ہے “Enter the 6-digit code to confirm it’s you.” فرق صرف زبان کا ہے، مفہوم ایک ہی ہے پہچان محفوظ رکھو۔

ارمان بولا، یار یہ روز روز کوڈ ڈالنا بڑا جھنجھٹ ہے! میں نے کہا، جو قوم چائے کے لیے آدھا گھنٹہ انتظار کر سکتی ہے، وہ اپنی شناخت کے لیے چند سیکنڈ کیوں نہیں دے سکتی؟” وہ ہنسا، مگر میں سنجیدہ رہا۔ “یہ کوڈ تمہارا دربان ہے، ارمان۔ یہ وہ شخص ہے جو کسی اجنبی کو تمہاری دنیا میں گھسنے نہیں دیتا۔ نہ رشوت لیتا ہے، نہ سوتا ہے، نہ تھکتا ہے بس ایک عددی سلام مانگتا ہے اور پھر دروازہ کھول دیتا ہے۔

وہ کچھ سوچنے لگا۔ میں نے کہا، یہ جدید دنیا کا یا علی مدد ہے۔ جس وقت خطرہ محسوس ہو، ایک کوڈ، ایک مدد، اور تمہارا اکاؤنٹ محفوظ۔ ارمان ہنس دیا، مگر اس کی ہنسی میں اطمینان تھا۔ اس نے موبائل اٹھایا، فیس بک کھولا، اور پہلی بار سنجیدگی سے Two-Factor Verification آن کر دی۔ کوڈ آیا، اس نے ڈالا، اور چہرے پر ایک مطمئن سی روشنی پھیل گئی۔ “شکر ہے، اب میرا فیس بک مجھ سے بھی زیادہ سمجھدار ہو گیا ہے۔” میں نے کہا، “ہاں، اب تمہارا اکاؤنٹ تم سے پہلے تمہاری پہچان مانگتا ہے یہ دنیا کا سب سے خوبصورت شک ہے۔

میں دل ہی دل میں سوچنے لگا کہ اگر انسان نے اپنے رشتوں میں بھی ایسی ہی Verification رکھی ہوتی، تو شاید دھوکے کم ہوتے۔ پہلا "I love you” اور دوسرا "verify it with action”۔ مگر خیر، ہم تو جذبات کے login پر ہمیشہ “skip for now” دباتے آئے ہیں۔

دنیا بدل چکی ہے۔ پہچان اب ہندسوں میں قید ہے، اور حفاظت کوڈوں میں۔ مگر شاید یہ کوڈ ہمیں خود ہماری اصل پہچان تک واپس لے جا رہے ہیں۔ اب ہر بار جب میں لاگ اِن کرتا ہوں اور چھ ہندسوں والا کوڈ آتا ہے، تو مجھے لگتا ہے جیسے کوئی اندر سے کہہ رہا ہو: “کیا تم واقعی تم ہو؟

اگر تمہارا جواب ہاں میں ہے، تو فیس بک کا دروازہ کھل جاتا ہے
ورنہ، دربان خاموش رہتا ہے جیسے کہہ رہا ہو، “اپنی پہچان ساتھ لاؤ، تبھی اجازت ملے گی۔

اور ہاں، اگر تم بھی اس ڈیجیٹل دربان کو اپنے دروازے پر بٹھانا چاہتے ہو، تو سنجیدگی سے یہ چند قدم اٹھاؤ۔ فیس بک پر لاگ ان کرو، Settings & Privacy → Settings → Password and Security میں جاؤ، پھر Two-Factor Authentication کا آپشن کھولو۔ فیس بک تم سے پاسورڈ مانگے گا، اور پھر پوچھے گا کہ تم کس طریقے سے تصدیق چاہتے ہو — Authentication App, SMS, یا Security Key۔ بہتر یہی ہے کہ Authentication App منتخب کرو، مثلاً Google Authenticator یا Authy۔ فیس بک ایک QR کوڈ دکھائے گا، اسے اسکین کرو، اور ایپ میں آنے والا چھ ہندسوں والا کوڈ درج کرو۔ چند لمحوں بعد فیس بک کہے گا: “Success.” بس، تمہارا ڈیجیٹل دروازہ محفوظ ہو گیا۔

اس کے بعد فیس بک تمہیں Backup Codes دے گا۔ انھیں کہیں لکھ کر رکھ لو، جیسے پرانے وقتوں میں لوگ دروازے کے نیچے چابی رکھتے تھے۔ فرق بس اتنا ہے کہ اب دروازہ مجازی ہے، مگر خطرہ اصلی۔

یاد رکھو، یہ سب "جھنجھٹ” نہیں، حفاظت ہے۔ وہی حفاظت جو پہلے تلوار تھی، اب کوڈ ہے۔ اور یہ کوڈ ہی تمہارا پہچان نامہ ہے، تمہارے ڈیجیٹل وجود کا نگہبان۔

سو، اگلی بار جب فیس بک تم سے کہے:
Enter the code to confirm it’s you,
تو سمجھ لینا
یہ محض لاگ ان نہیں یہ تمہاری ذات کی تصدیق ہے
آن لائن دنیا میں اپنی معلومات ہمیشہ محفوظ رکھیں۔
کسی لنک پر کلک کرنے سے پہلے اچھی طرح جانچ لیں۔
اپنے اکاؤنٹ کی حفاظت کے لیے مضبوط پاس ورڈ اور Two-Factor Verification لازمی رکھیں۔
یاد رکھیں، انٹرنیٹ پر حفاظت اتفاق سے نہیں، احتیاط سے ہوتی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے