تحقیقاتی کمیشن: پانچ ریٹائر ججز کا سربراہی سے انکار

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے انکشاف کیا کہ جسٹس ناصر ملک، جسٹس تصدق حسین جیلانی، جسٹس امیر ملک مینگل، جسٹس ساحر علی، جسٹس تنویر خان سمیت کئی سابق اور سینئر ججز نے تحقیقاتی کمیشن کی سربراہی سے انکار کردیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ابھی دیگر ججز سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کچھ چھپانا ہوتا تو ریٹائرڈ ججز سے رابطہ نہیں کرتے، کئی ججز نے وقت مانگا ہے جبکہ متعدد نے معذرت کرلی ہے۔

[pullquote]شعیب سڈل سے تحقیقات
[/pullquote]

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی جانب سے تحقیقات کے لیے شعیب سڈل کا نام دیئے جانے پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے افسر کے بجائے شعیب سڈل کا نام دیا، وہ نہ تو حاضر سروس افسر ہیں جبکہ انہوں نے کبھی ایف آئی اے میں خدمات انجام نہیں دیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان ایف آئی اے سے تحقیقات کے لیے اپنی مرضی سے افسر کا انتخاب کرلیں۔

پاناما لیکس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ حکومت کا نہیں وزیراعظم کے دو بیٹوں کا ہے، مسئلے پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے، آف شور کمپنیز کا جواب وزیراعظم کے بیٹے خود دیں گے۔

[pullquote]وزیراعظم کا دورہ لندن
[/pullquote]

وزیراعظم شریف کے دورہ لندن کے حوالے سے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ وزیراعظم نواز کے علاج کے معاملے پر سیاست نہ کی جائے، وہ بیرون ملک علاج کے لیے گئے ہیں، چند دنوں میں واپس آ جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم طبی معائنے علاج کے لیے لندن گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں چند لوگوں کے لیے بیمار ہونا بھی گناہ ہے، بعض لوگ بیماری میں بھی طعنہ زنی کرتے ہیں، بدقسمتی سے خود کو تعلیم یافتہ کہنے والے بہت سطحی مخالفت پر آ گئے ہیں۔

چوہدری نثار نے کہا کہ وزیراعظم کو دل کا عارضہ ہے اس میں سیاست تلاش نہ کی جائے، وزیراعظم نے علاج کے لیے دو سے تین ماہ قبل ڈاکٹرز سے وقت لیا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ چند لوگ وزیراعظم کے لندن جانے سے متعلق گھٹیا سیاست پر اتر آئے ہیں تاہم ڈاکٹر جیسے ہی اجازت دیں گے وزیراعظم وطن واپس آجائیں گے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے