چین : مشہور شخصیات کے بچوں کے شو پر پابندی

چین میں میڈیا کے نگراں ادارے نے ٹیلی وژن کے اُس مقبول شو پر پابندی عائد کر دی ہے جس میں مشہور شخصیات کے بچوں کو دکھایا جاتا تھا۔

اس پابندی کی وجہ سے چین میں ایک مقبول سیریز کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے شن ہوا کے مطابق اشاعت، ریڈیو، فلم اور ٹیلی وژن کے نگران ریاستی ادارے کا کہنا ہے کہ بچوں کو شہرت سے دور رکھنے سے وہ اپنے بچپن سے لطف اندوز ہو سکیں گے اور اس طرح انھیں راتوں رات مقبول ہوجانے کے برے اثرات سے بھی بچایا جا سکتا ہے۔

اس اقدام سے سب سے پہلے بند ہونے والا شو ’ویئر وی آر گوئنگ ڈیڈ؟‘ (ہم کہاں جا رہے ہیں ابو؟) تھا۔ اس ہفتہ وار شو میں مشہور مرد اپنے بچوں کو چین کے مختلف دیہاتی علاقوں میں سیر و تفریح کے لیے لے جاتے تھے۔ ہونان ٹی وی کے اس شو نے انتہائی تیزی سے ریٹنگ حاصل کی اور اشتہارات کی مد میں خوب پیسہ کمایا.

پیپلز ڈیلی کے مطابق اس شو کی ہر قسط ساڑھے سات کروڑ افراد دیکھتے تھے۔

ستمبر میں چین نے ایک نئے قانون کا اعلان کیا تھا جس میں پابند کیا گیا تھا کہ دس سال سے کم عمر کے بچوں کو اشتہارات میں نہ دکھایا جائے۔

میڈیا کے لیے ریاستی انتظامی ادارے کا کہنا ہے کہ بچوں کو شہرت سے دور رکھنے سے وہ اپنے بچپن سے لطف اندوز ہو سکیں گے.

حسبِ توقع سوشل میڈیا پر بعض صارفین اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں جس کی وجہ سے کئی دوسرے شوز بھی متاثر ہوئے ہیں۔

مائکرو بلاگنگ کی سائٹ ویبو پر ایک شخص نے شکایت کی کہ ’اس فیصلے سے پہلے عوامی رائے نہیں لی گئی۔‘
ایک شخص نےطنزاً لکھا: ’بہت خوب، اب ہم 24 گھنٹے خبریں سنیں گے۔‘

تاہم کئی لوگوں نے اس فیصلہ کی تعریف بھی کی۔ ’ایک کمنٹ میں کہا گیا: ’یہ بچوں کے لیے اچھا ہے۔‘ کئی نے کہا کہ وہ بہت دیر سے اس فیصلے کے منتظر تھے۔ کئی کی نظر میں اس شو کے ختم ہونے سے کوئی بڑا نقصان نہیں ہوا۔

ایک صارف نے لکھا: ’یہ شو چلتا ہے یا نہیں مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا۔ میں پہلے ہی بہت دیکھ چکا ہوں میرا اس سے جی اکتا گیا ہے۔‘

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تجزیے و تبصرے