کتاب ” میرا مطالعہ” کی تقریب رونمائی

معروف اہل علم کی مطالعاتی زندگی کے حوالے سے انٹرویوز پر مبنی کتاب "میرا مطالعہ” کی تقریب رونمائی پاک چائنہ سینٹر اسلام آباد میں ہوئی۔ تقریب رونمائی میں سلمان آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کتاب کسی بھی شخص کی فکر کی عکاس ہوتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس کتاب میں اہل دانش کے انتخاب اور ڈیزائن کے معیارات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا ہے، جس میں ناشر ” شاہد اعوان” کے ذوق اور ذاتی دلچسپی نظر آتی ہے۔

معروف محقق عزیز ابن لحسن کا کہنا تھا کہ کتاب اتنی دلچسپ ہے کہ میں صرف مطالعے میں ہی مصروف رہا اور اس پر لکھنے کا وقت میسر نہ آسکا۔ یہ ایک ایسی کتاب ہے جس نے زندگی کو رنگ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے حیرت آمیز مسرت اس وقت ہوئی کہ جب اہل دانش کی مطالعاتی زندگی کے پوشیدہ پہلوں کا پتہ چلا۔

معروف کالم نگار، میزبان اور محقق خوشید ندیم نے کتاب "میرا مطالعہ” کے بارے میں اظہار خیال میں کہا کہ ناشر "شاہد اعوان” کی ہر پبلی کیشن منفرد ہوتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک محدود سی زندگی میں انسان کی تمام علوم و فنون پر گرفت نہیں ہوتی لیکن یہ اعزاز صرف انبیا کو ہی حاصل ہے۔ انسانی علم زمان و مکان میں مقید ہے اور تاریخ میں ہر مفکر نے ایک مخصوص پیراڈائم کے اندر رہتے ہوئے ادب کو تخلیق کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ مصنفین جو اسلوب کے اعتبار سے ابلاغی سائنس اور روایات سے آشنا ہیں انھیں زیادہ پذیرائی ملتی ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ عصر حاضر کے حالات و واقعات کا مقابلہ ادب اور فلسفے کے علم کو ہتھیار بناکر ہی کیا جاسکتا ہے۔

تفریب سے خطاب کرتے ہوئے زاہدہ حنا نے کہا کہ اگر کوئی اظہار محبت کرے تو میں یہ سوال کرتی تھی کہ آپ کے پاس کتنی کتابیں ہیں ؟ انھوں نے مزید کہا کہ قاری کو کتب بینی کے حوالے سے محدود نہیں رہنا چاہیے کیونکہ مطالعہ انسانی ذہن کو وسیع کرتا ہے .

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے