یوکرین کی جمالہ یورو وژن مقابلے کی فاتح

جمالہ اس مقابلے میں شرکت کرنے والی آج تک کی واحد کرائمیائی تاتاری ہیں اور ان کے سیاسی نغمے پر شو سے قبل ہی تنازع کھڑا ہو گیا تھا.

یوکرین کی جمالہ نے رواں سال کا گائیکی کا یورو وژن مقابلہ جیت لیا ہے۔ یہ مقابلہ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم میں منعقد ہوا تھا۔

روس کے سربراہ جوزف سٹالن کے دور حکومت میں کرائمیا میں ہونے والی نسل کشی پر مبنی گیت ’1944‘ پر یوکرین کو 534 پوائنٹس ملے۔

آسٹریلیا 511 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر جبکہ فیورٹ روس 491 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

٭ روس، یورو وژن کے لیے یوکرینی نغمہ کا موضوع

برطانیہ کی نمائندگی کرنے والے جو اینڈ جیک کو ’یو آر ناٹ الون‘ گیت کے لیے 62 پوائنٹس ملے اور برطانیہ 24 ویں نمبر پر رہا۔

جمالہ اس مقابلے میں شرکت کرنے والی آج تک کی واحد کرائمیائی تاتاری ہیں اور ان کے سیاسی نغمے پر شو سے قبل ہی تنازع کھڑا ہو گیا تھا۔ اس میں سنہ 1944 کی جانب اشارہ کیا گیا ہے جب سٹالن نے نسل کی بنیاد پر بہت سے لوگوں کو یوکرین کے علاقے کرائمیا بھیج دیا تھا۔

گلوکارہ جمالہ نے اس گیت کو اپنی پردادی کے نام منسوب کیا جنھیں ڈھائی لاکھ تاتاریوں کے ساتھ نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا تھا۔

اس گیت کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ یہ پہلے تین گیتوں میں ہوگا لیکن مقابلے کے نتیجے نے سب کو حیران کر دیا کیونکہ اس نے فیورٹ روس کو پیچھے چھوڑ دیا۔ روس نے سنہ 2014 میں کرائمیا کو یوکرین سے چھین کر اپنے ملک میں ملا لیا تھا اور وہ اس گیت کے خلاف تھا۔

ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے فرط جذبات سے مغلوب جمالہ نے ووٹ کے لیے یورپ کا شکریہ ادا کیا اور کہا: ’میں واقعتاً امن اور ہر کسی کے لیے محبت چاہتی ہوں۔‘

اپنی جیت کے بارے میں انھوں نے بعد میں کہا: ’یہ حیرت انگیز تھا۔ مجھے یقین تھا کہ اگر آپ سچ کی بات کریں گے تو وہ لوگوں کے دلوں کو چھو جائے گی۔‘

رواں سال پوائنٹس سکورنگ کا نیا طریقہ متعارف کرایا گیا تھا اور گذشتہ برسوں کے برخلاف ہر ملک کے جیوری اور عوام کے لیے علیحدہ علیحدہ سکور رکھا گيا تھا۔

جیوری کے ووٹوں کی بنیاد پر آسٹریلیا یوکرین سے بہت آگے تھا لیکن دامی ام کے گیت ’ساؤنڈ آف سائلنس‘ لوگوں کے دلوں کو نہ چھو سکا اور مجموعی طور پر چوتھے نمبر پر رہا۔

نئے سکورنگ سسٹم نے جیوری اور عوام کی پسند کے درمیان بڑے فرق کو واضح کیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے