کراچی: خودکش بمبار سمیت 3 دہشت گرد گرفتار

کراچی: پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کرکے مبینہ خودکش بمبار سمیت 3 دہشت گردوں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔ سی ٹی ڈی خفیہ اطلاع پر منگھو پیر کے علاقے میں کارروائی کی اور وہاں سے سیف رحمٰن، مبینہ خودکش بمبار تاج محمد اور عادل کو گرفتار کیا۔

دہشت گردوں کے قبضے سے ایک خودکش جیکٹ، 3 ٹی ٹی پستول، 4 دستی بم اور 2 کلو بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔ سی ٹی ڈی سندھ کے سربراہ ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی نے ڈان کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران گرفتار کیے گئے دہشت گردوں نے پولیس کو بتایا کہ ان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے ہے اور انہوں نے وزیرستان سے دہشت گردی کی تربیت حاصل کی ہے۔

تاج محمد نے انکشاف کیا کہ 2014 کے دوران ایک دہشت گرد نور سعید عرف ابو بکر نے، جو اس وقت ٹی ٹی پی کراچی ویسٹ کا کمانڈر تھا، اسے خودکش حملے کے لیے تیار کیا۔ بعد ازاں تاج محمد کو اسلام آباد بھجوایا گیا، جہاں اس کی ملاقات ایک دوسرے دہشت گرد قاری سمیع اللہ سے ہوئی جس نے اسے خودکش جیکٹ استعمال کرنے کی تربیت دی۔ تاج محمد نے بتایا کہ ایک دن وہ اور دیگر دہشت گرد پنجاب میں دہشت گردی کے لیے جارہے تھے کہ محمود کوٹ روڈ پر ان کا مظفر گڑھ پولیس سے مقابلہ ہوا، جس میں 4 دہشت گرد مارے گئے جبکہ قاری سمیع اللہ سمیت 4 دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب رہے۔

ثنا اللہ عباسی نے بتایا کہ اس کے بعد مبینہ خودکش بمبار تاج محمد، قاری سمیع اللہ، حمزہ، ذیشان اور طلحہٰ افغانستان فرار ہوگئے، جہاں ان کی ملاقات اپنے امیر عمر افغانی سے ہوئی، اور وہ افغانستان میں 8 ماہ مقیم رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تاج محمد 2015 میں دوبارہ کراچی آیا اور تحریک طالبان کے لیے کام کرنا شروع کیا۔ تاج محمد نے دوران تفتیش مزید بتایا کہ وہ اور اس کے ساتھی کراچی میں بڑی دہشت گرد کارروائی کی تیاری کر رہے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے