وطنیت ، زیر بحت…

لاکھ برائیاں ہوں لیکن اللہ کے نبی صل اللہ علیہ وسلم کی مکہ کے لیے محبت اس سوچ کی عکاسی کرتی ہے کی وطن اللہ اور رسول صل اللہ علیہ وسلم کی محبت کے بعد کسی بھی انسان کا لیے باوجود ہر خرابی کے ایک محبوب ترین مرکز ہوتا ہے۔

پاکستان میں حالات جیسے بھی ناساسگار سہی , حکمران کتنے ہی کرپٹ سہی, عوام کتنی ہی بےحس سہی , معاشی , اقتصادی, سیاسی , دفاعی نشیب و فراز کی مستقل زبوں حالی اپنی جگہ ایک حقیقت سہی, روز ہونے والے دھماکے اپنی جگہ معصوموں کی تعداد میں کمی لاتے سہی, تفرقہ بازی کی عبادت اور دعوت دین اپنی جگہ سہی, اقلیتوں کے حقوق کا خون اپنی جگہ سہی, سیکیورٹی اداروں پہ کاروباری اداروں کا ہوتا گمان اپنی جگہ سہی , سیاسی حکومتوں پہ اقتصادی وفود کی لگتی چھاپ اپنی جگہ سہی , جائز ہوتا سود اپنی جگہ سہی, تعلیم کی کم ہوتی شرح اپنی جگہ سہی, سڑکوں , پلوں اور انڈرپاسز کی ناقص کارکردگی کے باوجود بڑھتی ہوئی تعداد اپنی جگہ سہی, سچ کو سچ کہنے پر پابندی اپنی جگہ سہی, قانون طاقتور کے پاؤں کی جوتی اور کمزور کے گلے کا طوق اپنی جگہ سہی, ملکی خزانوں پر جاری خاندانی عیاشیاں اپنی جگہ سہی, غریب کے لیے روز بروز بنیادی ضروریات زندگی کا نا ممکن ہوتا حصول اپنی جگہ سہی,

دشمنان وطن کی بانہوں کا ہار بنے قائدین اپنی جگہ سہی, حوا کی بیٹی کا مرد نما لوگوں کے معاشرے میں استحصال اپنی جگہ سہی, وطن در وطن بنانے کی سازشیں اپنی جگہ سہی, کبھی بلوچوں تو کبھی پختونوں کے ساتھ دشمن ملک جیسا رویہ اپنی جگہ سہی, بجلی اور گیس کے بحران کے خاتمے کی دم توڑتی کوششیں اپنی جگہ سہی, کالا باغ ڈیم کا تیزی سے جاری تعمیراتی عمل اپنی جگہ سہی, روز کسی غریب کی آنکھوں سے مدھم ہوتا زندگی کا چراغ اپنی جگہ سہی, کہیں منرل واٹر سے ہاتھ دھوتے نازک مزاج اور کہیں گدلے پانی کی بھی بوند بوند کو ترستے تھر کے باسی سہی, عوام کی آنکھوں میں خوشحال پاکستان کے خواب جگا کر بیچ راہ میں کعبہ بدل لینے والے لیڈران اپنی جگہ سہی , دین والوں کا دین بیچنا اپنی جگہ سہی, تماش بینوں کا دین پھیلانا اپنی جگہ سہی, ثقافتی روایات کا نام لے کر ان کا بین الاقوامی سطح پر مزاق اڑانا اپنی جگہ سہی, مزہبی اقدار اور روایات کا نام بھی لینے والوں کا کال اپنی جگہ سہی, انسانی بنیادی حقوق تک پر لگنے والی پا بندیاں اپنی جگہ سہی, قانون کی وردی میں ملبوس قانون شکنوں کا سیل رواں اپنی جگہ سہی, عوامی نمائدگان کا ایک سڑک پر ووٹ بیچنے والی عوام کا مزاق بنانا اپنی جگہ سہی, افرنگ سے مشابہت کی کوششوں میں غلطاں ہر فرد اپنی جگہ سہی, قومی کھیل کی زبوں حالی اپنی جگہ سہی, عالمی منڈیوں میں پاکستان کا نام سن کر کرپشن کی پیدا ہوتی سوچ اپنی جگہ سہی, فیکٹری کے منشی کا ملکی بجٹ بنانا اپنی جگہ سہی, نوجوان نسل کے ملی جزبات سے کھیلتے سیاستدان اپنی جگہ سہی,

شرفاء کی بد معاشیاں اپنی جگہ سہی, مسلم بلاک کی لیڈرشپ کی دوڑ سے باہر ہونا اپنی جگہ سہی, قومی غیرت و حمیت پر کیا جانے والا روز کا کمپرومائز اپنی جگہ سہی, عوام کے لیے پیٹ کو معبود بنا کر اس کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کا منجمد کرنا اپنی جگہ سہی, سوشل میڈیا پر جاری انقلابی تحریکوں اور سیاسی اکھاڑوں تک محدود جزباتی نوجوان اپنی جگہ سہی, فادرز ڈے, مدرز ڈے, ٹیچرز ڈے تک محدود ان فرائض کی ادائیگی اپنی جگہ سہی, اسلام کے نام پر اسلامی قوانین کا مزاق اڑاتی قانونی شقیں اپنی جگہ سہی, دوسری قوموں کا ہمارے آباء کے تخلیق کردہ قوانین کو انسانیت کی تاریخ میں انسانیت کے واحد علمبردار قوانین کا درجہ دے کر اپنے ممالک میں نافز کرنا اپنی جگہ سہی, ہاں میرے الفاظ کا محدود ہونا اپنی جگہ سہی, خون کے آنسو رونے کا سوچنا اور افسوس سے گزارا کرنا اپنی جگہ سہی ان سب کے اپنی جگہ سہی ہونے کے باوجود میرے ملک سے میرے خون میں شامل محبت کی حقیقت اپنی جگہ قائم ہے , میرا اس مٹی سے رشتہ اپنی جگہ ایک اٹل حقیقت ہے, اس وطن کا مجھ پر حق ان تمام حالات کے باوجود نہیں ختم ہو سکتا کیونکہ پاکستان میرا وطن ہے اور مجھے اس سے محبت ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے