چمن میں پاک-افغان سرحد تاحال بند

کوئٹہ: چمن میں پاک-افغان سرحد کی بندش سے دونوں ممالک کے درمیان آمدورفت، نیٹو سپلائی اور ہر قسم کی تجارتی سرگرمیاں تاحال معطل ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان نے 18 اگست کو افغان مظاہرین کی جانب سے چمن میں ‘باب دوستی’ پر حملے اور پاکستانی پرچم نذر آتش کرنے کے واقعات کے بعد پاک-افغان سرحد کو بند کردیا تھا۔ ہفتہ 20 اگست کو پاکستان اور افغانستان کے سیکیورٹی حکام کے درمیان پاک-افغان سرحد کو کھولنے کے حوالے سے فلیگ میٹنگ بھی نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکی، جسے افغان حکام کی درخواست پر منعقد کیا گیا تھا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق پاکستانی سرحدی حکام نے چمن مں پاک-افغان سرحد کو کھولنے سے انکار کرتے ہوئے افغان حکام سے پاکستانی پرچم نذر آتش کیے جانے کے واقعے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان حکام کی جانب سے نیٹو سپلائی اور تجارتی سرگرمیاں بحال کرنے کے حوالے سے پیغامات موصول ہورہے ہیں۔

57ba71964b70f

پاک-افغان بارڈر کے قریب نیٹو کنٹینرز اور مال گاڑیاں لائن سے قطاروں میں کھڑی ہیں جبکہ بارڈر سے ملحقہ علاقوں میں رہنے والے مکینوں کو بھی سرحد بند ہونے کی وجہ سے سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
سرحد کی بندش سے پھل اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء افغانستان سے چمن میں نہیں پہنچائی جاسکیں، جبکہ پاک-افغان سرحد کی بندش اُن مقامی افراد کے لیے بھی سخت مشکلات کا باعث ہے جو افغانستان سے لائی جانے والی کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرکے اپنی گزر اوقات کرتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے