کراچی : ہوٹل میں آتشزدگی نے کئی سوالات اٹھادیے

کراچی میں ہوٹل میں آتشزدگی کی تحقیقات جاری ہیں ۔ فائربریگیڈحکام کے مطابق آگ لگنے کے بعد دوگھنٹے تک نہ بجلی بن کی گئی اور نہ سینٹرالائزاےسی سسٹم بند کیا گیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کا واقعہ حادثہ ہے یا تخریب کاری اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، ہوٹل انتظامیہ کہتی ہے ہوٹل میں گزشتہ ہفتے ہی آگ سے نمٹنے کی تربیتی مشق کرائی گئی اور آگ بجھانے کے تمام آلات ٹھیک کام کررہے تھے۔

فائر بریگیڈ حکام کے مطابق ہوٹل میں آگ لگنے کی اطلاع رات دو بجکر 44 منٹ پر ڈیسک کلرک نے دی، 2بج کر45 پرمنٹ پر صدر فائر اسٹیشن سے فائر ٹینڈر روانہ ہوا، آگ لگنے کے بعد دو گھنٹے تک نہ بجلی بند کی گئی اور نہ سینٹرلائزڈ اے سی سسٹم، اے سی ڈکس کے ذریعے دھواں کمروں تک پہنچا۔

فائربریگیڈ کے مطابق باقاعدہ ایمرجنسی ایگزٹ ایک تھا جو کچن اور لفٹ کے ساتھ تھا لیکن دھویں کے باعث وہاں سے لوگوں کا نکلنا ممکن نہیں تھا اور کچن میں آگ بجھانے کا موثر انتظام بھی نہیں تھا۔

پولیس حکام کے مطابق ون فائیو پر آگ لگنے کی اطلاع 3 بجکر نو منٹ پر دی گئی، فائر الارم سسٹم بالائی منزلوں پر نہیں بجا، صرف ایک شخص نے بتایا کہ گراونڈ فلور پر الارم بجا تھا، آگ لگتے ہی کچن میں کام کرنیوالے افراد وہاں سے نکل گئے۔

پولیس حکام کے مطابق آگ بجھانے کا نظام عالمی تقاضوں کے مطابق نہیں تھا جبکہ آتشزدگی میں گیس لیکج کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

پولیس حکام کے مطابق ہوٹل میں تین ایمرجنسی راستے تھے، ایک کچن کے ساتھ جو استعمال نہیں ہوسکا،ایک جناح اسپتال جانیوالی سڑک کی طرف جو پھنسے ہوئے لوگوں نے استعمال کیا اور تیسرا ہنگامی دروازہ پارکنگ کی طرف تھا جسے استعمال کرنے کے شواہد نہیں ملے۔

پولیس حکام کے مطابق آگ لگنے کا واقعہ تخریب کاری ہے یا حادثہ، تحقیقات کی جارہی ہیں، مسافروں اور عملے کی فہرست ہوٹل انتظامیہ سے ملے گی تو ان افراد سے تفتیش کی جائے گی۔

ہوٹل سیکورٹی انچارج میجر ریٹائرڈ سعد کے مطابق آگ کچن میں ہی روک لی گئی تھی تاہم شارٹ سرکٹ کے باعث لگنے والی آگ ریسٹورنٹس تک پہنچی،گزشتہ ہفتے ہی آگ بجھانے کی تربیتی مشق کرائی گئی تھی، جبکہ آگ بجھانے کے تمام آلات موثر تھے اور اس کی رسیدیں بھی موجود ہیں۔

میجر ریٹائرڈسعد کا کہنا تھا کہ دو شیف رات میں تھے جس میں سے ایک کچن میں تھا، سیکیورٹی انچارج کے مطابق آگ تقریباً ڈھائی بجے کے قریب لگی اور اس وقت 100 کے قریب اسٹاف جبکہ 500 مسافر ہوٹل میں تھے۔

سیکورٹی انچارج کے مطابق ہوٹل میں تین ہنگامی راستے ہیں اور فائر الارم بھی تقریبا ًچار سے پانچ منٹ تک بجتا رہا جبکہ بالائی منزلوں پر تار جلنے کی وجہ سے الارم نہیں بج سکا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے