ڈنمارک نے بھی برقع پر پابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا

کوپن ہیگن: ڈنمارک کی پارلیمنٹ مسلمان خواتین کے برقع پہننے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک طرف یورپی حکومتیں مذہبی آزادی کو تسلیم کرنے کا دعویٰ کرتی ہیں تو دوسری طرف خواتین کے حجاب اور نقاب پر تنقید کر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرتی ہیں۔ کچھ یورپی ممالک نے اس پر مکمل تو کچھ نے جزوی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈنمارک بھی اُن ممالک کی فہرست میں شامل ہونے جا رہا ہے جہاں مسلم خواتین کے نقاب کی پابندی ہے۔ اس حوالے سے ڈنمارک کی پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا جہاں خواتین کے برقع اور نقاب پر پابندی کے حوالے سے طویل بحث کے بعد برقع پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ڈنمارک کے وزیر خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈنمار میں چہرا چھپانے پر پابندی لگ جائے گی، دوسری جانب لبرل پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ پابندی کسی مذہبی لباس کے خلاف نہیں بلکہ یہ صرف چہرا ڈھکنے کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر برقع پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق ڈنمارک میں برقع پہنے والی خواتین کی تعداد 200 کے لگ بھگ ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریا بھی مسلمان خواتین کے چہرہ ڈھانپنے پر پابندی لگا چکا ہے جبکہ ناروے میں اسکول اور جامعات میں خواتین کے ںقاب پر پابندی عائد ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے