عالمی سسروے نے چین کو بین الاقوامی سطع پراہم ترین معاشی قوت قرار دیا

چائینہ سنٹرل ٹیلی ویژن (CCTV) اور چائینہ فارن لینگویج پبلشنگ ایڈمنسٹریشن کے زیرِ اہتمام ایک سروے کا اہتمام کیا گیا جس کے نتائج کیمطابق دنیا کے بیشتر لوگ آج اس یقین کیساتھ پرعزم ہیں کہ بین الاقوامی سطع پر چینی کا ترقیاتی سفر جاری و ساری رہے گا۔ سروے کے نتائج کے مطابق دنیا بھر کے 32فیصد لوگوں کی یہ رائے ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں عالمی معیشت کو سب سے زیادہ چینی معیشت نے استحکام دیا ہے اور چینی معیشت کی بدولت ہی آج عالمی معیشت مثبت انداز میں پروان چڑھ رہی ہے۔ اس سروے پول کے لگ بھگ 45فیصد سوالنامے آسٹریلیا، کینڈا اور دیگر یورپی ممالک کی عوام سے پوچھے گئے اور تمام تر لوگوں نے عالمی میعشت کی ترقی و استحکام کے لیے چین کا انتخاب کیا۔ یوں اس سروے کے نتائج کی دنیا کے بیشترمشہورو معروف ریسرچ انسٹیٹیوٹس نے بھی بعد ازاں تصدیق کی۔ گزشتہ ماہ ستمبر میں ورلڈ اکنامک فورم کی ایک جاری کردہ رپورٹ کے مطابق چین نے 2004سے دنیا کے137معاشی ممالک میں عالمی مسابقتی انڈیکس کے مطابق 19 درجے ترقی حاصل کی ہے اور 46ویں درجے سے 27ویں درجے تک ترقی حاصل کی ہے۔ فرانسیسی مارکیٹ ریسرچ فرم اپساس کے تحت ایک حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق جس کا پچیس ممالک میں انعقاد کیا گیا اس کے مطابق انچاس فیصد جواب دہندگان کی مشترکہ رائے یہ تھی کہ عالمی معیشت میں چین سب سے اہم ترین پیش رو ہے اور دوسرے نمبر پر چالیس فیصد جواب دہندگان نے امریکہ کو عالمی معیشت میں اہم ترین کھلاڑی قرار دیا۔ چین کے حوالے سے عالمی سطع پر جو عام تاثر ہے اس حوالے سے واشنگٹن کے پیو ریسرچ سنٹر کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں عالمی سطع پر مختلف ممالک کے لوگوں کا چین کے عالمی معیشت میں اہم ترین کردار کے حوالے سے دس فیصد لوگوں کا اضافہ ہوا ہے جن کا خیال ہے کہ عالمی میعشت میں چین اہم ترین قوت کی صورت ابھر کر سامنے آرہا ہے۔ اس حوالے سے دنیا بھر کے اڑتیس ممالک کے تقریبا بیالیس ہزار لوگوں سے ٹیلی فون کے زریعے سروے کا انعقاد کیا گیا اور ان کی مشترکہ رائے چین کے عالمی معیشت کی اہم ترین قوت کی صورت سے تھا۔ اس سروے رپورٹ کے مطابق چین کے حوالے سے دنیا کے مختلف علاقوں کی رائے کچھ اس طرح سے تھی لاطینی امریکہ، افریقہ اور مشرقِ وسطی کے بیشتر افراد نے چین کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ پاکستان گھانا، روس میں سب سے زیادہ چینی قوت کو پسندیدہ قرار دیا اور انکا تناسب بالترتیب 82,80,79فیصد تھا، اس کے ساتھ ساتھ شمالی امریکہ اور یورپ کے بیشتر افراد کا پسندیدہ آپشن بھی چین ہی تھا۔ اور حالیہ اعدادوشمار کے مطابق 62فیصد برطانوی شہری چین کو مثبت انداز میں اہمیت دیتے ہیں جن میں سے چوپیس فیصد وہ شہری تھے جن کی عمر پچاس سال سے زائد تھی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے