یار اس ملک میں کامن سینس ہے ہی نہیں

یار مسئلہ اصل میں یہ ہے کہ ہمارے ہاں مدبر بہت ہیں مگر کامن سینس دور دور تک نہیں۔کنوئیں کے مینڈکوں کو یہ تک نہیں معلوم کہ اس کنوئیں سے باہر بھی ایک لامحدود دنیا ہے۔مگر ہم کنوئیں میں ہی خوش ہیں اور اسے ہی پوری کائنات سمجھ بیٹھے ہیں۔اب میاں صاحب کا ہی کیس دیکھ لو…
سر وہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک عورت کو گاؤں میں عریاں گھمانے کے واقعہ پر آپ کی جانب سے کیا پریس ریلیز جاری کروں؟
یار میری طرف سے دکھ اور صدمے کا اظہار کردینا اور واقعے کی مکمل تحقیقات کروا کر مجرموں کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ بھی ڈال دو۔ تو میں یہ کہہ رہا تھا کہ اب میاں صاحب کا کیس ہی دیکھ لو۔ میں بس ان کے پاؤں نہیں پڑا اس کے علاوہ پورا زور لگا لیا کہ میاں غصہ تھوک دے۔دیوار گرانے کے لیے سیدھی ٹکر مارنا ضروری تو نہیں ہوتا، تدبیر سے بھی تو گرائی جا سکتی ہے۔ٹکر تو سانڈ بھی مار لیتا ہے۔ ہمیں بھی یہی کرنا ہے تو یہ سیاست تو نہ ہوئی نا اور تم یہ دیکھو کہ…

سر معافی چاہتا ہوں۔روزنامہ سادگی کا رپورٹر فون پر ہے۔پوچھ رہا ہے کہ بلوچ عورتوں کے غائب ہونے کے بارے میں آج سینیٹ میں جو لے دے ہوئی ہے اس پر آپ کیا کہتے ہیں؟
یار تو گیارہ سال سے میرے ساتھ ہے۔اب ہر بار میں ہی بتاؤں کہ کیا کہنا ہے۔کہہ دے کہ مجھے بہت دکھ ہوا ہے۔اس واقعہ کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور معاملے کی تہہ تک پہنچنا ضروری ہے۔ورنہ ایسے واقعات سے ملک بدنام ہوگا اور ملک دشمنوں کے ہاتھ اور مضبوط ہوں گے۔اور دوچائے بھی اندر بھجوا دو…تو میں یہ کہہ رہا تھا کہ سیاست دیوار پر ٹکر مارنے کا نام نہیں بلکہ رکاوٹوں کو طریقے سلیقے سے اپنی طاقت میں بدلنے کا آرٹ ہے۔لیکن ماحول کچھ ایسا ہو گیا ہے کہ…
سر ڈھکوسلہ نیوز چینل والے پوچھ رہے ہیں کہ سندھ یونیورسٹی میں دو اساتذہ کے ہاتھوں طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کو آپ فلور پر اٹھائیں گے یا اگر کسی نے اٹھایا تو آپ ساتھ دیں گے یا نہیں؟
ان سے کہہ دے کہ میں بالکل فلور پر بات کروں گا کہ جب ہراسگی کے بارے میں ایک قانون نافذ ہوگیا ہے تو اس پر مکمل عمل درآمد کیوں نہیں ہو رہا۔میرا مطالبہ ہے کہ ذمے داروں کا تعین کر کے انھیں قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے۔اچھا چائے کا کیا ہوا؟ اب مجھے یہ خدشہ ہے کہ اگر میاں صاحب اور مریم بی بی نے اپنا رویہ نرم نہ کیا تو مجھے تو مارچ میں سینیٹ کے الیکشن سے پہلے پہلے ہی ڈبہ گول نظر آ رہا ہے۔انھیں سمجھنا چاہیے کہ جن قوتوں کے خلاف انھوں نے جھنڈا بلند کرنے کی ٹھانی ہے وہ تو…
سر کوئی گورا آپ سے بگڑتے ہوئے پاک افغان تعلقات اور چاہ بہار بندرگاہ کے فعال ہونے سے پاکستان کے اقتصادی طور پر تنہا ہونے کے امکانات پر ایک کوٹ لینا چاہ رہا ہے۔اسے کیا کہوں؟
کہہ دے کہ ذمے داروں کو فوری گرفتار کیا جائے اور عبرت ناک سزا دی جائے……
لیکن سر وہ چاہ بہار بندرگاہ کے راستے بھارتی اشیا کی افغانستان کو ترسیل اور پاکستان کی جوابی حکمتِ عملی کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہے۔
اچھا تو پھر یہ کوٹ لکھوا دے کہ پاکستان اپنے قومی مفادات پر ہرگز ہرگز سمجھوتہ نہیں کرے گا اور علاقے میں بھارت کے بڑھتے ہوئے اثرات پر خاموش…او یار آگے کچھ بھی کہہ دینا۔مذموم عزائم، مشکلات نئی نہیں ہیں، کشمیر سے توجہ ہٹانے کا ہتھکنڈہ ہے…کچھ بھی لکھوا دے… ہاں تو میں یہ کہہ رہا تھا کہ ابھی دس مہینے پڑے ہیں۔اتنی بھی کیا جلدی۔ٹھنڈا ٹھنڈا کرکے کھانا چاہیے۔بس سینیٹ کے الیکشن خیریت سے ہو جائیں اس کے بعد جو چاہے۔۔
سر پی آئی اے کی نیو یارک سے آنے والی آخری فلائٹ دو میتیں اپنے ساتھ لانا بھول گئی۔پنگا نیوز والے آپ کو بیپر کے لیے لائن پر لینا چاہ رہے ہیں۔
یار اب تو میرا دل چاہ رہا ہے کہ تیسرا تابوت تیرا ہوتا اور پی آئی اے والے صرف اسے بھول جاتے۔کیوں بار بار ڈسٹرب کر رہا ہے اللہ کے بندے۔کہہ دے میں میٹنگ میں ہوں اور میٹنگ چار پانچ گھنٹے چلے گی…لیکن اگر سسٹم لپٹتا ہے تو فائدہ کس کا ہوگا ظاہر ہے عمران خان کا۔وہ تو شروع سے یہی چاہتا ہے کہ نہ کھیلوں گا نہ کھیلنے دوں گا۔اب آپ یہ دیکھونا کہ سپریم کورٹ میں اس کے خلاف بھی منی ٹریل کا کیس چل رہا ہے مگر اس کے فیصلے کی کسی کو جلدی نہیں۔۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اگر……
سر ایک سندھی چینل صوبے کی اسی فیصد آبادی کو سیوریج سے آلودہ پانی کی فراہمی کے بارے میں این جی او رپورٹ پر کمنٹ چاہ رہا ہے۔
انھیں میری طرف سے کہہ دو کہ میں کل اس مسئلے پر باقاعدہ پریس کانفرنس کروں گا۔اس میں اپنا نمایندہ بھیج دیں۔
لیکن سر وہ کہہ رہے ہیں کہ پریس کانفرنس کی خبر کے ساتھ اگر ابھی تھوڑا سا کمنٹ بھی دے دیں تو خبر اچھی ہوجائے گی۔
تو پھر انھیں کہو کہ یہ بیان چلا دیں کہ پیپلز پارٹی کو ہماری جانب انگشت نمائی سے پہلے اپنے گھر کی خبر لینی چاہیے۔اگر وہ کرپشن اور پیسہ بٹورنے کی دوڑ میں صرف دس فیصد بھی کمی کردیں تو سندھ کے سب شہریوں کو صاف پانی مل سکتا ہے…بلکہ میرا اپنا اسسمنٹ ہے کہ عمران خان کے منی ٹریل کا فیصلہ نگراں حکومت بننے تک ہی آ پائے گا۔اس کے بعد لوگ الیکشن مہم میں لگ جائیں گے۔پھر کسے یاد رہنا ہے کہ کس نے کیسے کیسے کیا کیا فراڈ کیا۔ماحول ہی بدل جائے گا اور احتساب کی ٹرین کھڈے لین پر کھڑی کر دی جائے گی۔کبھی کبھی تو میرا دل چاہتا ہے کہ سیاست ہی…
سر وہ محترمہ دینا جناح کی وفات پر پیغام ریکارڈ کرنے کے لیے گھنگرو نیوز کی ٹیم آ گئی ہے۔
انھیں بٹھاؤ، چائے شائے پلاؤ۔جتنی دیر میں وہ کیمرہ سیٹ کرتے ہیں میں آتا ہوں…تو بھائی جس لیول کی سیاست ہو رہی ہے اس کے بعد میں تو بہت ہی ناامید ہوں، سوچ رہا ہوں کہ بہت ہو گیا۔اب پڑھنے لکھنے اور خاموش تماشائی بننے کی عمر ہے۔اس بار اگر ٹکٹ نہیں ملا تو پھر اپنی یاداشتیں جمع کرنے پر وقت لگاؤں گا۔چالیس سال اس ملک کو دے دیے۔کچھ وقت خود کو بھی دینا چاہیے۔ہے کہ نہیں۔کیا کہتے ہو آپ…
سر وہ تیار ہیں۔
چلیں جی۔آپ بیٹھو۔ابھی آپ سے بہت باتیں کرنی ہیں۔میں پانچ منٹ میں انھیں بھگتا کے آتا ہوں۔یہ میڈّیا والے بھی نا…
ہاں برخوردار کیا پوچھنا چاہتے ہو؟ دینا جناح؟؟؟ چلو تم کیو دو۔۔ایکشن۔۔
’’ہر پاکستانی کی طرح مجھے بھی یہ خبر سن کر خاصا صدمہ ہوا کہ ہمارے قائداعظم کی آخری نشانی محترمہ دینا جناح بھی رخصت ہوگئیں۔اکلوتی صاحبزادی ہونے کے ناطے دینا صاحبہ قائدِ اعظم کی آنکھوں کا تارہ تھیں۔بیٹیاں تو ویسے بھی باپ کی جان ہوتی ہیں۔وہ صرف ہمارے عظیم قائد کی بیٹی نہیں تھیں بلکہ تحریکِ پاکستان کی جدوجہد میں بھی انھوں نے بڑھ چڑھ کے حصہ لیا۔قائدِ اعظم کے بارے میں ایک جگہ پڑھ رہا تھا کہ بقول ان کے پاکستان میں نے، میرے سیکریٹری اور ٹائپ رائٹر نے بنایا۔مگر مس دینا جناح ایسی شخصیت تھیں کہ قائدِاعظم ان کے مشوروں کو نہایت اہمیت دیتے تھے۔محترمہ دینا صاحبہ نے تحریکِ پاکستان کے دوران مسلمان خواتین کو بیدار کرنے کے لیے انتھک محنت کی اور ہندوستان کے طول و عرض میں مسلم لیگ کا پیغام نگر نگر پہنچایا۔پاکستان بننے کے ایک سال بعد ہی قائداعظم کی وفات سے محترمہ دینا صاحبہ ٹوٹ سی گئیں اور انھوں نے خود کو رفتہ رفتہ سیاست سے کنارہ کش کر لیا۔ان کا دل یہ دیکھ کے بہت جلتا تھا کہ قائد کی آنکھیں بند ہوتے ہی سازشیں اور ریشہ دوانیاں شروع ہوگئیں جس کا نتیجہ انیس سو اکہتر میں ملک ٹوٹنے کی شکل میں نکلا۔میں بطور پاکستانی محترمہ دینا کے انتقال کے بعد ان کے اہلِ خانہ کے غم میں برابر کا شریک ہوں۔خدا ان کے درجات بلند کرے۔میرا مطالبہ ہے کہ محترمہ دینا کے جسد کو پاکستان لایا جائے تاکہ لاکھوں کروڑوں پاکستانی انھیں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ اس پاک مٹی میں قائد کے پہلو میں اتار سکیں۔پاکستان زندہ باد‘‘…ٹھیک ہوگیا نا؟ شاندار سر…

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے