سموگ سے بچاؤ کے لیے "عوام کے کرنے کے کام "

[pullquote]گھر یا آفس کی اندرونی ہوا کو مصفا بنانے کے طریقے[/pullquote]

[pullquote]1…وینٹیلیشن بڑھایے..[/pullquote]

ہوا کی آمد و رفت کا نظام بہتر کرنے کے لیے صرف کھڑکی یا روشن دان کھولنے سے کام نہیں بنے گا کیونکہ بیرونی آلودہ ہوا اندر داخل ہونے لگے گی . اس کا حل سادہ ہے کھڑکی دروازے یا روشن دانوں میں ٹرکل وینٹس trickle vents لگائے جائیں . یہ ترچھی درزیں ہیں جو کھڑکی یا روشن دان میں لگا دیے جاتے ہیں اور بیرونی ہوا میں شامل بھاری اور بڑے زرات کو کمرے کا اندر داخلے کی اجازت نہیں دیتے . اس طرح بیرونی آلودگی کو فلٹر کر کے مصفا ہوا اندرونی ہوا میں شامل ہوتی ہے .

[pullquote]2 قدرتی ائیر کنڈیشنگ .. [/pullquote]

بجلی کے ہوشربا بل دیکھ کر یہ اچھا آیڈیا لگتا ہے کہ اے سی نہ چلایا جائے.اور تمام کھڑکیاں دروازے کھول دیے جائیں تاکہ تازہ ہوا اندر آئے لیکن تازہ ہوا باہر بھی موجود نہیں اب کیا کریں .

[pullquote].▪چھت کا پنکھا استعمال کیجیے. .[/pullquote]

..▪گرمی کی لہر کو باہر ہی روکنے والی ٹیکنیک ڈبل گلیزنگ کا استعمال کھڑکیوں پر کیجیے
..▪ایسی مشینری جو دوران استعمال حرارت پیدا کرتی ہیں ان کا استعمال کم کر دیجیے مثلا ہیٹر جنریٹر استری گیزر اینڈرائیڈ فون ٹیبلٹس وغیرہ
▪گھر کے باہر سایہ دار درخت لگایے جو گھر کو بیرونی تپش سے بچائیں

[pullquote]3..انڈور ایئر فلٹرز. .[/pullquote]

ہائی ایفیشینسی پارٹیکولیٹ ائیر(HEPA ) یہ ایک مکینیکل فلٹر ہے اس میں ایک باریک جالی ہوتی ہے جو پوا میں موجود زرات کو فلٹر کرتی ہے عام گھریلو اے سی میں موجود فلٹر 10.0 مائیکرون سائز تک کے زرات چھان سکتا ہے لیکن ہیپا فلٹر اس سے بھی چھوٹے زرات مثلا زردانہ ،تمباکو کا دھواں، کیمیائی اجزا ،گرد اور جانوروں کے جسم سے جھڑی خشکی تک کو چھان لیتا ہے. یہ مختلف سائزز میں آتا ہے اور کمرے کے سائز کے مطابق سینٹرل ائیر کنڈیشنگ یا پورٹ ایبل حالت میں استعمال کیا جا سکتا ہے ایمزون پر دستیاب ہے

[pullquote]4..آلودگی کی وجہ ختم کیجیے. [/pullquote]

اضافی نمی، پردوں یا قالین میں گردو غبار کا جمع ہونا، تمباکو نوشی ،پینٹ ڈٹرجنٹس تیزاب وغیرہ گھر کے اندرونی ماحول کو آلودہ کرنے کا باعث ہیں جتنا ممکن ہو سکے ان سے بچیے. یاد ہے نا صفائی نصف ایمان ہے .

[pullquote]5..بیز ویکس کینڈل. .[/pullquote]

عام موم بتی پٹرولیم پراڈکٹ ہے جو جلنے پر پٹرولیم کی زہریلی بائی پراڈکٹس ہوا میں شامل کرتی ہے . شہد کے چھتے سے حاصل کیا جانے والا موم محفوظ ہے اور اس سے بنائے جانے والی موم بتی نہ صرف محفوظ ہے بلکہ ہوا کو آئیونائز کر کے اسے زیریلے اجزا سے پاک کرتی ہے . زیادہ دیر تک چلنے اور کم گھلنے کی وجہ سے کم خرچ بالا نشین بھی ہے

[pullquote]6..نمک کے لیمپ. .. [/pullquote]

گلابی نمک سے بنائے جانے والے لیمپ نہ صرف آرائش میں استعمال کیے جاتے ہیں بلکہ یہ بھی ہوا کو آئیونائز کر کے اسے صحت بخش بناتے ہیں سو اسٹور میں چھپا کر رکھے نمک کے لیمپ کو آج ہی نکال کر جھاڑ پونچھ کر اس سے فائدہ اٹھانا شروع کیجیے

[pullquote]7..ایکٹیویٹڈ چارکول. . [/pullquote]

گو اس کا استعمال پاکستان میں کم ہے لیکن فش ایکوریم اور آرائشی آتش دانوں میں عام کوئلے کی جگہ اسے ہی رکھا جاتا ہے. اس کے فلٹرز بڑے شہروں میں ہوم امپروومنٹ شاپس یا ایمزون سے حاصل کیے جا سکتے ہیں .ہوا میں موجود زہریلے اجزا کے لیے انتہائی جاذب ہے اور آکسیجن سے بھرپور بھی.

[pullquote]8.. انڈور پلانٹس. . [/pullquote]

ہوا کو صاف کرنے والی قدرتی خوبصورت چھلنیاں قریبی نرسری سے گھر لایے. مثلا ربڑ پلانٹ، منی پلانٹ یا لیڈی پام . گھر کا حسن اور گھر والوں کی صحت بڑھایے.

9 .کار کا استعمال کم

10. میٹرو استعمال کریں

11. سائیکل چلائیں

12. کھلی فضا میں کچھ مت جلائیں

13. توانائی کی ضروریات کے لیے سولر پینل لگوائیں

14. دو پہیوں والی سواری چار پہیوں والی سواری سے زیادہ آلودگی خارج کرتی پے سو اس کا استعمال گھٹائیں

15.فیس ماسک استعمال کریں

16. روم فلٹرز لگوائیں

17.صحن اور کمروں میں پانی کی پھوار برسائیں

18.پانی کا ضیاع روکیں تاکہ اس پانی کو پراسیس کرکے پائپوں کے ذریعے آپ تک پہنچانے کے لیے استعمال کیا جانے والا کوئلے کا ایندھن کم استعمال ہو

19. بچوں کو سائیکلز پر یا پیدل سکول جانے کی عادت ڈالیں ایک سائیکل سوار جو روزانہ 4 میل کا سفر آفس جانے اور 4 میل آنے کے لیے سائیکل پر طے کرتا ہے وہ سالانہ 900 کلوگرام کاربن ڈائی اکسایڈ کا اخراج بچاتا ہے . پس ہر سائیکل سوار قوم کا محسن ہے.

20 .اپنے گھر گلی محلے شہر میں پودے لگائیں اپنے آج اور اپنی اولاد کے کل کے لیے

21 تین آر (THREE R’s) کے اصول کو تھامیے. ری ڈیوس . ری یوز ری سائیکل

22. گھر کے کوڑے کو دو اقسام میں تقسیم کیجیے پلاسٹک اور باقی. پلاسٹک کا کوڑا کباڑی کو دیجیے کیش کمایے فضا بچایے

23. کوڑا ڈسٹ بن میں پھینکنے کی عادت اپنایے. شاہراہوں، میدانوں یا ندی نالوں کو گندا مت کیجیے.

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے