ٹیکس ایمنسٹی اسکیم اشرافیہ کا کھیل ہے،

سینئر تجزیہ کار امتیاز گل کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم خصوصی طور پر اشرافیہ کے لیے متعارف کروائی جاتی ہے کیونکہ عام آدمی نہ ہی اتنی دولت کما سکتا ہے اور نہ ہی اسے بیرون ملک خرچ کرسکتا ہے۔

ڈان نیوز کے پرگرام ‘ دو رائے’ میں بات کرتے ہوئے امتیاز گل نے کہا کہ ’یہ اشرافیہ کا ایک کھیل ہے جس کے ذریعے وہ بیرون ملک موجود اپنی ناجائز آمدن کو سفید دھن میں تبدیل کرلیتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ‘اس حکومت میں چار ایمنسٹی اسکیمز کا اعلان ہوچکا ہے جس سے ہمیں کوئی واضح فائدہ نہیں ہوا، آج بھی ہمارا ‘ٹیکس ٹو جی ڈی پی’ تناسب براہ راست صرف 10 فیصد ہے حالانکہ بھارت میں یہ شرح 17 سے 18 فیصد ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ‘بظاہر یہ خیال اچھا لگتا ہے کہ آپ اس طریقے سے اپنا آف شور سرمایہ پاکستان لے آئیں جس سے ملک کو فائدہ پہنچے گا، لیکن دوسری جانب یہ سوال اٹھتا ہے کہ اشرافیہ کو مزید کتنی سہولیات اور معافی ملتی رہے گی؟‘

امتیاز گل نے کہا کہ ’اب تک شریف خاندان کا ہی فیصلہ نہیں ہوسکا کہ کس طرح انہوں نے اپنا سرمایہ 20، 25 سال قبل باہر بھیجا اور آیا کہ وہ پیسہ پاکستان واپس آئے گا بھی یا نہیں۔’

یاد رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مفتاح اسمٰعیل کو پانچ ماہ کے لیے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا مشیر خزانہ و اقتصادی امور مقرر کیا گیا تھا۔

مشیر خزانہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد مفتاح اسمٰعیل نے پاکستانی سرمائے کو بیرونِ ملک سے واپس لانے کے لیے ایمنسٹی اسکیم کی جانب اشارہ دیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے