پاکستان کیلئے امریکی امداد کا دعویٰ زیادہ فائدہ مند نہیں، رپورٹ

واشنگٹن: پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی حمایت پر 2001 سے 2007 کے درمیانے عرصے میں کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی مد میں 23 ارب ڈالر ملنے تھے لیکن صرف 14 ارب ڈالر وصول کیے گئے۔

ڈان کو موصول دستاویزاتی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف امریکی اتحاد میں جاری جنگ کے پہلے سال یعنی 02-2001 میں امریکا پاکستان کو 84 کروڑ 73 لاکھ ڈالر دینے کا پابند تھا لیکن واشنگٹن کی جانب سے صرف 30 کروڑ ڈالر دیئے گئے۔

واضح رہے کہ نائن الیون کے بعد امریکا نے افغانستان میں طالبان کے خلاف جنگ شروع کرنے کے ساتھ اپنے اہم غیر نیٹو اتحادی پاکستان کے لئے کولیشن سپورٹ فنڈ قائم کیا تھا اور اسی فنڈ کی مد میں پاکستان کو ادائیگیاں کی گئی تھیں۔

مالی سال 03-2002 کے دوران جنگ میں شدت اور امریکی تعاون میں تیزی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کو 84 کروڑ 53 لاکھ ڈالرمیں سے 84 کروڑ 71 لاکھ ڈالر موصول ہوئے تھے۔

دستاویزات کے مطابق سال 04-2003 میں امریکا نے ادائیگی کا حجم کم کردیا۔ پاکستان نے 85 کروڑ 8 لاکھ ڈالر کا دعویٰ لیکن سی ایس ایف میں سے 75 کروڑ 31 لاکھ ڈالر ملے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی اتحاد ہونے کے ناطے سال 05-2004 میں بھی امریکا نے پاکستان کو 83 کروڑ 5 لاکھ ڈالر دیئے جبکہ اسلام آباد کا دعویٰ 1 کھرب 1 کروڑ 8 لاکھ ڈالر تھا۔

اسی تناظر میں پاکستان کو سال 08-2007 میں 1 ارب 65 کروڑ 71 لاکھ 94 ہزار ڈالر کی ادائیگی میں سے صرف 65 کروڑ 50 لاکھ 76 ہزار ڈالر ملے جبکہ سال 09-2008 میں 91 کروڑ 28 لاکھ ڈالر ملے لیکن پاکستان کا دعوی 1 ارب 90 کروڑ 84 لاکھ 8 ہزار ڈالر تھا۔

سال 10-2009 میں پاکستان کی عسکری امداد میں مزید کمی دیکھنے میں آئی جب اسلام آباد کو 2 ارب 17 کروڑ 91 لاکھ ڈالر میں سے صرف 1 ارب 29 کروڑ 39 لاکھ 86 ہزار ڈالر ملے۔

سال 11-2010 میں پاکستان نے 2 ارب 4 کروڑ 58 لاکھ 41 ہزار ڈالر کا دعویٰ کیا تھا تاہم پاکستان کو 74 کروڑ 32 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔

موصول دستاویزات کے مطابق سال 12-2011 میں پاکستان کو عسکری امداد کی مد میں کچھ بھی وصول نہیں ہوا جبکہ پاکستان نے 2 ارب 27 کروڑ سے زائد کی رقم کا دعویٰ کیا تھا۔ دراصل یہ وہ سال تھا جس میں امریکی فورسز نے ابیٹ آباد میں آپریشن کے کرکے اسامہ بن لادن کو قتل کیا اور اسی دوران پاک امریکا تعلقات میں تناؤ غیر معمولی رفتار سے بڑھ گیا تھا۔

پاکستان نے اگلے برس یعنی 13-2012 میں گزشتہ برس 12-2011 کے بقایاجات پر مبنی 1 ارب 55 کروڑ 54 لاکھ ڈالر کا بل روانہ کیا اور پاکستان کو امریکا کی جانب سے 2 برس میں 1 ارب 80 کروڑ 62 لاکھ ڈالر ملے۔

پاکستان نے سال 14-2013 میں 1 ارب 54 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار ڈالر اور سال 15-2014 میں 1 ارب 66 کروڑ 37 لاکھ 38 ہزار ڈالر کا دعویٰ کیا لیکن امریکا نے کولیشن فنڈز کی مد میں بالترتیب 1 ارب 5 کروڑ 16 ہزار اور 1 ارب 45 کروڑ 17 لاکھ 89 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی۔

مالی سال 16-2015 میں پاکستان کو93 کروڑ 61 لاکھ ملے جبکہ دعویٰ ایک ارب 70 کروڑ 24کا تھا۔ دوسری جانب 17-2016 میں امریکا نے 55 کروڑ ڈالر دیئے جبکہ پاکستان نے 1 ارب 69 کروڑ ڈالر کا دعویٰ کیاتھا۔

دستاویزات سے واضح ہوتا ہے کہ 2001 سے 2017 کے عرصے میں سی ایس فنڈز کی مد میں پاکستان نے مجموعی طور پر 23 ارب 64 کروڑ 94 لاکھ 10 ہزار ڈالر کا دعویٰ کیا لیکن امریکا نے 14 ارب 44 کروڑ 15 لاکھ 28 ہزار ڈالر ادا کیے.

مذکورہ اعداد وشمار کے مطابق امریکی امداد کا پاکستانی بجٹ کا اوسطاً صرف ایک فیصد بنتا ہے تاہم اسلام آباد کا کہنا ہے کہ مذکورہ خسارے کو دیگر ‘ذرائع’ سے بھی پورا کیا جاسکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے