برطانیہ سمیت یورپ بھر میں شدید سردی، 17 افراد ہلاک

مشرق کے درندے کے نام سے برفانی طوفان کی مغرب میں تباہ کاریاں جاری ہیں جس سے نظام زندگی مفلوج ہوگیا جب کہ موسم کی شدت اور مختلف حادثات میں 17 افراد ہلاک ہوگئے۔

سائبیریا سے آنے والی سرد ہواؤں کے سبب یورپ بھر میں موسم شدید سرد ہے جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

برطانیہ میں لندن سمیت ملک کے دیگر حصوں میں وقفے وقفے سے برف باری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ برف باری کے باعث ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہو چکا ہے جس کے باعث شاہراؤں پر ٹریفک رواں رکھنےکیلیےخصوصی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

سیکڑوں ٹرینیں اور پروازیں بھی منسوخ کر دی گئیں ہیں جبکہ انگلینڈ اور ویلز کے سیکڑوں اسکول بھی بند کردیے گئے ہیں۔ برفباری سے جہاں مشکلات پیدا ہورہی ہیں وہیں لندن کے بہت سے شہری اسے لطف اندوز بھی ہو رہےہیں۔

فرانس اور بیلجیئم میں درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر گیا ہے جبکہ کروشیا میں ریکارڈ برف باری سے درجہ حرارت منفی 20 سینٹی گریڈ تک گر گیا۔

یورپی ملک اسپین میں بھی سرد موسم نے شہریوں کی مشکلات بڑھا دی ہیں جبکہ ہالینڈ میں بھی دریا اور نہریں جم گئی ہیں۔

جرمنی کے بعض حصوں میں درجہ حرارت منفی 15 تک گر گیا ہے جبکہ فرانس اور اٹلی سمیت مختلف ملکوں میں موسم کی شدت اور مختلف حادثات میں 17 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یورپ کے علاوہ چین کے شمالی حصوں میں بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے